شکست کا ذمہ دار مڈل آرڈر: بابر اعظم، پلان کے مطابق نہیں کھیلے: مکی آرتھر
لاہور(سپورٹس رپورٹر) ورلڈ کپ میچ میں بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ ہم نے اچھی شروعات کی، اچھی شراکت داری کی۔ ہم نے صرف عام کرکٹ کھیلنے کا منصوبہ بنایا اور شراکت داری قائم کی۔ اچانک ایک وکٹ گری اور دباﺅ کا شکار ہو گئے ۔اننگز کا اچھی طرح اختتام نہیں کرسکے۔ ہمارے لیے اچھا نہیں، جس طرح سے ہم نے شروعات کی، ہمارا ہدف 280-290 تھا لیکن وکٹیں گرنا مہنگا پڑا۔بیٹرز کے کریز پر نہ ٹھہرنے کی وجہ سے ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہے ۔ مجموعی طور پر ہم اچھاکھیل پیش نہیں کرسکے۔ ہم نئی گیند کے ساتھ نشانے پر نہیں ہیں۔ روہت شرما نے جس طرح سے کھیلا، وہ ایک شاندار اننگز تھی۔ ہم نے صرف وکٹیں لینے کی کوشش کی لیکن ایسا نہیں ہوا۔ بابر اعظم نے بھارت سے شکست کا ملبہ مڈل آرڈر پر ڈال دیا۔ دراصل ہماری مڈل آرڈر میں بیٹنگ نہیں چل سکی۔ بھارت کےخلاف نئی گیند سے ہم اچھی باﺅلنگ نہیں کرسکے۔پاکستانی کپتان نے بھارتی کپتان اور اوپنر روہت شرما کی بیٹنگ کی تعریف کی اور اسے غیر معمولی قرار دیا۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے ڈائریکٹر مکی آرتھر نے بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد کہا ہے کہ میچ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ایونٹ نہیں بلکہ بورڈ آف کنٹرول فور کرکٹ ان انڈیا کا ہوم ایونٹ لگا۔میچ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے مکی آرتھر کا کہنا تھاکہ ہم نے اچھا نہیں کھیلا، 155 سے 191 پر آو¿ٹ ہوجانا مناسب نہیں، یہ ایک بڑا میچ تھا، ہم اس وکٹ پر اچھا کرسکتے تھے۔ بھارت نے اچھی باﺅلنگ کی، ہم جوابی پریشر ڈال سکتے تھے لیکن ہم "پاکستان وے" کے مطابق نہیں کھیل سکے، 2017 کی چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کو ہرایا تھا۔ پلیئرز ہر میچ میں اچھا کھیلنے کی کوشش کررہے ہیں، آج آف کلر تھے، ہم ہر میچ جیتنے کیلئے میدان میں اترتے ہیں، ماضی کے ریکارڈز صرف میڈیا پر چلتے ہیں، یہ لمبا ورلڈ کپ ہے، ہم تین میں سے دو میچ جیتے ہیں، کوئی پینک نہیں کریں گے، تحمل کےساتھ اگلے میچ پر فوکس کریں گے۔بھارت نے بتایاان وکٹوں پر کیسے باﺅلنگ کرنا ہے، ہم نے ایک موقع پر اچھا کھیلا مگر اس کو لمبا نہ لے جاسکے، ہم 350 کا سوچ کر میدان میں آئے تھے، بیٹرز سے زیادہ دلیری کی امید ہے، ہم اس میچ کا تجزیہ کریں گے کہ کیا غلطی ہوئی۔ میچ آئی سی سی ایونٹ نہیں بلکہ بی سی سی آئی کا ہوم ایونٹ لگا، پاکستان کیلئے نعرے کم ہی لگائے گئے۔ بھارت کی اچھی ٹیم ہے اور ہم اس ٹیم کےساتھ فائنل کھیلنے کیلئے پر امید ہیں، شاداب اور نواز کو اعتماد دینے کی کوشش کررہے ہیں۔