مسائل کا حل کسی ایک جماعت کے پاس نہیں پارٹیاں ایک دوسرے کے لیے گنجائش پیدا کریں: فضل الرحمان
اسلام آباد‘ لاہور (نامہ نگار+خبر نگار خصوصی + خصوصی نامہ نگار) جمیعت علماءاسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کیلئے گنجائش پیدا کریں۔ وقت آگیا ہے سیاستدان اور سیاسی جماعتیں بالغ نظری کا مظاہرہ کریں، سیاسی گنجائش لازمی ہے۔ سیاسی منشور، سیاسی موقف دینا سب کا حق مگر اولین ترجیح پارلیمنٹ کی بالادستی ہے۔ سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کے لئے گنجائش پیدا نہیں کریں گی تو نقصان سب کا ہوگا۔ انہوں نے زور دیا کہ آصف علی زرداری اور بھٹو خاندان کے ساتھ سیاسی اختلاف کے باوجود پرانے تعلقات ہیں، ہم ایک دوسرے کی خوشی و غمی میں شرکت کرتے ہیں۔ سیاسی انتشار اور خلفشار سے نہ جمہوریت مضبوط ہوگی نہ ملکی مسائل حل ہوں گے۔ سیاسی جماعتوں کی آپس میں گنجائش کا فائدہ کسی ایک جماعت کو نہیں تمام سیاسی جماعتوں کو ہوگا۔ سیاستدان کسی سے بھی اختلاف رائے یا الگ موقف رکھ سکتا ہے مگر اسے سیاسی انتشار کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔ جمہوریت کی مضبوطی ضد اور ہٹ دھرمی میں نہیں بلکہ جمہوری رویوں کی مضبوطی میں ہے۔ اس وقت پاکستان اور امت مسلمہ دونوں کئی مشکلات کا شکار ہیں۔ پاکستان کے مسائل کا حل کسی ایک شخص یا جماعت کے پاس نہیں۔ معاشی ترقی و استحکام سیاسی و داخلی استحکام کے ساتھ جڑا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ افسوس خود سیاستدانوں کے سبب ماضی اور حال میں جمہوریت کیلئے مشکلات آئیں، اب سنبھلنا ہوگا۔ دریں اثناءسابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے گزشتہ روز جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی۔ وفاقی دارالحکومت میں ہونے والی ملاقات میں مولانا لطف الرحمان، زاہد اکرم درانی بھی موجود تھے۔ اسحاق ڈار کی مولانا فضل الرحمان سے ان کی خوشدامن کے انتقال پر فاتحہ خوانی کی جبکہ ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی سے فضل الرحمان نے ملاقات کی۔ ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال سمیت آئندہ انتخابات کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نگران حکومت آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے بروقت انعقاد کے لئے پرعزم ہے۔