حنیف عباسی ایفی ڈرین کیس سے بری، شہباز شریف سے ملاقات، مقدمہ من گھڑت تھا: صدر ن لیگ
لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز رپورٹر+ خبر نگار) لاہور ہائیکورٹ نے (ن) لیگ کے رہنما حنیف عباسی کو ایفی ڈرین کوٹہ کیس سے بری کردیا۔ لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے اپیل پر محفوظ فیصلہ سنایا اور حنیف عباسی کی ایفی ڈرین کیس میں عمر قید کی سزا کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے سزا کو کالعدم قرار دیا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی و دیگر ملزمان پر جولائی 2012 میں 500 کلو گرام ایفی ڈرین حاصل کرنے کا مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔ اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے حنیف عباسی سمیت دیگر ملزمان پر 9 سی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ حنیف عباسی نے عدالت سے بریت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں جس نے مجھے سرخرو کیا۔ وکلا اور فیملی کا مشکور ہوں جو برے وقت میں میرے ساتھ کھڑی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ جب 25 سال قید کی سزا سنائی گی اس وقت بھی کورٹ میں کھڑا رہا، گیارہ سال اس کیس میں پھرتا رہا اور گیارہ ماہ کی قید کاٹی، مجھے دو الیکشن سے باہر رکھا گیا، میری بیٹی کو نوکری سے نکال دیا گیا، میرے چھوٹے بھائی کو چودہ دن غیر قانونی حراست میں رکھا گیا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر و سابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے حنیف عباسی کی بریت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ الحمدللہ، حنیف عباسی ایک من گھڑت اور بے بنیاد مقدمے میں عدالت سے بری ہوئے۔ شہباز شریف سے پارٹی رہنما حنیف عباسی نے ملاقات کی۔ محمد شہباز شریف نے اپنی رہائشگاہ آمد پر حنیف عباسی کا استقبال کیا۔ انہوں نے سینے سے لگا کر حنیف عباسی کو ایفی ڈرین کیس میں بریت پر مبارک دی۔ شہبازشریف نے حنیف عباسی اور ان کے بیٹے کو پھولوں کے ہار بھی پہنائے۔ ملاقات میں 21 اکتوبر کی استقبالی تیاریوں پر بھی تبادلہ خیال کیاگیا۔ مسلم لیگ (ن) کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عدالت نے حنیف عباسی کو بری کرکے ان کی بے گناہی کا اعتراف کیا ہے‘ انکی یہ بہادری اور نواز شریف سے وفاداری بھلائی نہیں جا سکتی۔