مقبوضہ کشمیر: محاصرے، تلاشی کارروائیاں جاری، عوام دشمن پالیسیوں کیخلاف احتجاجی مظاہرے
سری نگر(کے پی آئی) جموں اور سری نگر میں قابض بھارتی انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں مقبوضہ جموںوکشمیر میں قابض انتظامیہ کی طرف سے بجلی کے پری پیڈ سمارٹ میٹروں کی تنصیب کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ جموں کے علاقے کرن باغ میں خواتین اور بچوں سمیت بڑی تعداد میں لوگ سمارٹ میٹروں کی تنصیب کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرے کی وجہ سے آر ایس پورہ، ستواری اور چٹھہ سمیت کئی علاقوں میں گاڑیوں کی آمدورفت کئی گھنٹوں تک بند رہی۔ دوسری جانب مقبوضہ جموں وکشمیر میں سڑک کے ایک حادثے میں چار افراد کی جانیں ضائع ہو گئی ہیں۔سیبوں سے بھر ا ایک ٹرک سرینگر سے بھارتی ریاست راجستھان جا رہاتھا کہ سرینگر جموںشاہراہ پر جھجر کوٹلی کے قریب گہری کھائی میں جا گرا جس کے نتیجے میں ڈرائیور سمیت چار افراد کی جانیں چلی گئیں۔بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے تنازعہ کشمیر کے حوالے سے بھارتی رویے کو غیر حقیقت پسندانہ اور انتہائی متکبرانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر جیسے سیاسی مسئلے کا ہر گز کوئی فوجی حل نہیں ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت حق خود ارادیت کے حصول کیلئے کشمیریوں کی پر امن جدوجہد کو وحشیانہ فوجی طاقت سے دبانے کی کوشش کر رہا ہے جو انتہائی قابل مذمت ہے۔