آزادانہ انتخابات میں پی ٹی آئی بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرےگی،مصطفی نواز کھوکھر
کلرسیداں(اکرام الحق قریشی) ملک کے معروف نوجوان سیاستدان سابق سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ آزادانہ انتخابات میں پی ٹی آئی بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی، اس کوروکنے کے لیئے دھاندلی نہیں دھاندلہ کرنا پڑے گا جو خانہ جنگی کا پیش خیمہ بھی بن سکتا ہے بروقت منصفانہ انتخابات آئینی تقاضا ہے ۔نوازشریف کے ساتھ آج وہی قوتیں ہیں جو 2018 میں عمران خان کے ساتھ تھیں،ہم نے سانحہ مشرقی پاکستان سے سبق نہیں سیکھا نئی سیاسی جماعت وقت کی ضرورت ہے میں انتخابات سے قبل جبکہ شاہد خاقان عباسی انتخابات کے بعد نئی جماعت کا قیام چاہتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو مقامی کاروباری نوجوان چوہدری توقیراسلم کے کاروباری مرکز پر صحافیوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر سابق ضلعی نائب ناظم محمد افضل کھوکھر،چوہدری ابرار حسین،محمد توقیراعوان،شیخ حسن سرائیکی،چوہدری شاہد گجر،سردار وسیم احمد،راجہ آفتاب پکھڑال و دیگر بھی موجود تھے۔مصطفی نواز کھوکھر نے ملکی سیاسی صورتحال کو پوری قوم کے لیئے پریشان کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے ہمارا معاشرہ عملا تنزلی کی جانب رواں ہے درپیش صورتحال پر ملک کا ہر ذمہ دار شہری انتہائی پریشان ہے ۔ملک کو موجودہ سیاسی معاشی گرداب سے باہر نکالنے کا واحد حل بروقت آزادانہ اور شفاف انتخابات اور اس کے نتیجے میں کامیاب لوگوں کو اقتدار کی منتقلی ہے ۔انہوں نے خبردار کیا کہ نوازشریف کو زبردستی اکثریت دلانے کی کوششوں کے انتہائی خوفناک اور بھیانک نتائج برآمد ہوں گے ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کے پی کے میں پی ٹی آئی یکطرفہ کامیابی حاصل کرے گی وہاں جے یو آئی کو کچھ حاصل نہ ہوسکا ۔مولنا فضل الرحمان ڈیرہ اسماعیل خان میں اپنی نشست بھی شاید حاصل نہ کر پائیں البتہ بلوچستان میں انہیں کچھ نشستیں مل جائیں گی۔جماعت اسلامی بھی چترال دیر میں ایک ادھ نشست سے آگے نہ بڑھ سکے گی ،میں این اے 59 اور اسلام آباد کی نشست سے آزاد حیثیت سے حصہ لوں گا ۔انہوں نے مزید کہا کہ نوازشریف کی پاکستان آمد سے مسلم لیگ ن کی پانچ دس نشستوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے مگرجب نوازشریف سیاسی قیادت جب مریم نواز کے سپرد کریں گے تو مسلم لیگ ن ٹوٹ جائے گی ۔ اس سے قبل مصطفی نواز کھوکھر جب کلر سیداں پہنچے تو ان پر پورے بازار میں منوں پھول کی پتیاں نچھاور کی گئی اور سڑک بھی پھولوں کی چادر بن گئی ۔