غیرقانونی مقیم افراد نکالنے کے انتظامات مکمل، جعلی شناختی کارڈ والوں کیخلاف کارروائی ہو گی: وزیر داخلہ
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے کہا ہے کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پرمقیم غیر ملکیوں کی بیدخلی کے منصوبے سے متعلق تمام انتظامات اور تیاریاں مکمل کرلئے گئے ہیں۔ یکم نومبر کے بعد غیر قانونی غیر ملکیوں سے متعلق انخلائ، بیدخلی کی پالیسی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ جمعرات کو وزارت داخلہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیر داخلہ نے کہا کہ بیدخلی سے متعلق پالیسی صرف غیر قانونی غیر ملکیوں کے لیے ہے جن کے پاس کوئی سفری دستاویز موجود نہیں۔ جن کے پاس ملک میں قیام کا کوئی جواز نہیں ہے ان غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو جیلوں میں نہیں بھیجیں گے بلکہ ان کیلئے ہولڈنگ سینٹرز بنا دیئے گئے ہیں جہاں سے انہیں ان کے ملک بھیج دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے بے دخل کیے جانے والے شہری 50 ہزار روپے نقد کرنسی سے زائد کیش کی صورت میں ہمارے ملک سے نہیں لے جاسکتے۔ بینکنگ چینلز یا دیگر ذرائع سے منتقلی کے لیے پالیسی بنائی جا رہی ہے جو ایک دو روز میں طے ہوجائے گا۔ غیر ملکیوں کے غیر قانونی شناختی کارڈ بنانے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ میری غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں سے اپیل ہے کہ ابھی رضاکارانہ واپسی کا راستہ یکم نومبر تک موجود ہے، وہ اس کا فائدہ اٹھائیں بجائے اس کے کہ ہم ان کے خلاف سختی کریں۔ ریاست کے پاس مکمل معلومات ہیں کہ غیر قانونی شہری کہاں کہاں مقیم اور رہائش پذیر ہیں۔ نگران وزیر داخلہ نے کہا کہ بیدخلی کی پالیسی صرف غیر قانونی شہریوں کے لیے ہے۔ افغان شہریوں سمیت جو بھی غیر ملکی قانونی دستاویزات کے ساتھآنا چاہتا ہے، ہم اس کا خیر مقدم کریں گے۔ ہماری قوم احسان فراموش نہیں، ہم اپنے ملک کو مضبوط بنائیں، اسے ایک سوفٹ ملک سے ایک ہارڈن سٹیٹ بنائیں۔ ایسا کس ملک میں ہوتا ہے کہ کوئی آتا ہے اور پھر پتا ہی نہیں چلتا کہ وہ کہاں سے کہاں چلا جاتا ہے، نہ کوئی ویزا لیتا ہے نہ کوئی سفری دستاویز، ایسا دنیا میں کہیں بھی نہیں ہوتا۔ نگران وزیر داخلہ نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک اپنے ملک میں داخلے کے حوالے سے کتنے حساس ہیں، وہ گزشتہ کئی برسوں کے دوران چند سو لوگوں کو واپس نہیں بلا سکے، ہمارے لیے کہتے ہیں کہ یہ یہاں ایسے ہی پھرتے رہیں۔ انسانی بنیادوں پر ہم ان کو ترجیح دیں گے لیکن جو غیر قانونی رہ رہے ہیں، جرائم میں ملوث ہیں، ہمارا سوشل فیبرک تباہ ہوگیا ہے، ہمارے اخراجات پر یہ سہولیات لے رہے ہیں، ہمارے ٹیکس نیٹ میں وہ نہیں ہیں، اس لیے کسی بھی ملک کا سوفٹ ملک سے ہارڈ ملک بننے کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرحلہ وار کارروائی کی جائے گی۔ ہم یہاں ہوں یا نہ ہوں لیکن کوئی غیر قانونی غیر ملکی یہاں نہیں رہے گا۔ ہم نے جیو فینسنگ کرلی ہے۔ اس ملک میں کسی کو غیر قانونی نہیں چھوڑا جائے گا۔