سٹیل ملز بند ،پھر بھی سالانہ 30 ارب روپے کے اخراجات کا انکشاف
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) سینیٹ قائمہ کمیٹی صنعت و پیداوار اجلاس میںسیکریٹری نجکاری ڈویژن جواد پال نے انکشاف کیا بند سٹیل ملز پر بھی سالانہ 30 ارب روپے کے اخراجات آرہے ہیں، کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی وزیر صنعت و پیداوار کی اجلاس میں عدم موجودگی پر اظہار ناخوشگواری کیا گیا، کمیٹی نے وزارت کے اہلکاروں کو ہدایت کی وفاقی وزیر کی اجلاس میں شرکت کو یقینی بنایا جائے، اجلاس میں پاکستان سٹیل ملز کی نجکاری کے حوالے سے صورتحال پر بات چیت کی گئی سیکرٹری نجکاری جواد پال نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا پاکستان سٹیل مل کو19 20 میں نجکاری کی فہرست میں ڈالا گیا تھا چین کی چار کمپنیوں نے بڈنگ کے عمل میں شامل ہونے میں دلچسپی ظاہر کی، اس وقت سٹیل کے عالمی ڈیمانڈ میں کمی اور خراب معاشی صورتحال کی وجہ سے تین چینی کمپنیوں نے اپنی دلچسپی کھو دی، چھ اکتوبر 2023 کو نجکاری کمیشن کے بورڈ نے پاکستان سٹیل ملز کی نجکاری کے عمل کو روک دیا، یہ فیصلہ اسی اس لیے کیا گیا اس میں صرف ایک بولی دہندہ باقی رہ گیا ہے اور اس حوالے سے شفافیت کے ایشوز بھی ہیں، تکنیکی رپورٹ میں بتایا گیا سٹیل ملز کے پلانٹ کو بحال کرنے کے لیے 584 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، اس معاملہ کو اب حتمی فیصلے کے لیے وفاقی کابینہ کو بھیجا گیا ہے۔سینیٹر فدا محمد نے سٹیل ملز کی نجکاری کی سفارشات پر عمل نہ ہونے پر اظہار برہمی کیا ۔