انتخابات پر امریکہ کی پاکستان کو ڈکٹیشن
امریکی نائب وزیرخارجہ وکٹوریا نولینڈز نے کہا ہے کہ پاکستان میں آئندہ عام انتخابات شفاف اور تمام سیاسی جماعتوں کی شمولیت کے ساتھ اور پاکستانی قوانین کے مطابق ہونے چاہئیں۔
پاکستان کا ایک مربوط آئین موجود ہے جس کی روشنی میں معاشرتی‘ مذہبی‘ سیاسی اور جمہوری حقوق کا جائزہ لیتے ہوئے آئین و قانون کی بالادستی کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔ اس وقت ملک بھر میں انتخابی سرگرمیاں جاری ہیں جس میں تمام سیاسی جماعتیں آئین کے تحت بھرپور حصہ لے رہی ہیں۔ 9 مئی کے واقعات اور ریاستی اداروں بالخصوص دفاعی ادارے کی تضحیک اور اسکی املاک کو نقصان پہنچانے کے حوالے سے پی ٹی آئی قیادت اور اسکے کارکنوں کیخلاف دائر مقدمات کی سماعت سول عدالت میں زیرسماعت ہے جس کا فیصلہ آئین و قانون کے مطابق ہی صادر کیا جائیگا۔ انتخابات میں کونسی جماعت حصہ لینے کی اہل ہے اور کونسی نااہل‘ اس کا فیصلہ بھی آئین و قانون کے تحت عدالت اور الیکشن کمیشن کے فورم پر کیا جائیگا۔ انتخابات کا انعقاد اور اس کا طریقِ کار سراسر پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔ گزشتہ روز امریکہ کی جانب سے دیئے گئے بیانات پاکستان کی آزادی ‘خودمختاری اور اسکے اندرونی معاملات میں مداخلت کے مترادف ہیں۔ امریکہ سمیت کسی بھی ملک کو ڈکٹیشن دینے کی ضرورت نہیں۔ پاکستان کسی دوسرے ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرتا ہے اور نہ اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت کی اجازت دیتا ہے۔