بمباری جاری، حماس سے زمینی جھڑپ، متعدد اسرائیلی ٹیک تباہ
غزہ+ واشنگٹن+ تل ابیب (نوائے وقت رپورٹ) اسرائیل نے اقوام متحدہ کی قرارداد کو ہوا میں اڑا دیا۔ صیہونی فوج کے غزہ پر بری، بحری اور فضائی حملے جاری ہیں اور ٹینکوں اور بھاری توپ خانے سے نہتے فلسطینی شہریوں کو خون میں نہلا دیا گیا ہے۔ اسرائیل ہٹ دھرمی سے باز نہ آیا۔ غزہ میں جنگ بندی کیلئے عالمی سفارتی دباو¿ کو نظرانداز کرتے ہوئے صیہونی فورسز کی جانب سے نہتے شہریوں پر شدید بمباری کی گئی، 300 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔ غزہ پر وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں بڑی تباہی پھیل گئی ہے اور تاحال درجنوں لاشوں کے ملبے تلے دبے ہونے کا اندیشہ ہے۔ اس حوالے سے فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ حملوں میں شہداءکی تعداد 8ہزار سے تجاوز ہو گئی ہے جن میں 3600 سے زائد بچے اور 1800سے زائد خواتین شامل ہیں۔ اسرائیلی فوج کے حملوں میں 22 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں جبکہ 940 بچوں سمیت 1650 فلسطینی لاپتہ ہیں۔ غزہ پر اسرائیل کی حالیہ شدید ترین بمباری کے نتیجے میں انٹرنیٹ و مواصلاتی نظام تباہ ہو گیا اور وہاں پھنسے ہوئے 23 لاکھ لوگوں کا باقی دنیا کے ساتھ رابطہ بالکل منقطع ہو گیا ہے۔ اس حوالے سے اسرائیلی وزیردفاع گیلانٹ نے ایک اجلاس میں کہا غزہ میں زمینی کارروائی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک اس کے برعکس دوسرا حکم جاری نہیں کیا جاتا، دوسری طرف فلسطینی شہری دفاع نے اعلان کیا کہ حالیہ حملوں نے غزہ کی پٹی میں سینکڑوں عمارتوں کو تباہ کر کے زمین بوس کر دیا ہے۔ ادھر عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کے لیے اس جنگ میں زیرِ زمین اہداف انتہائی اہمیت کے حامل ہیں جن کو نشانہ بنا کر وہ حماس کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ حماس اور حزب اللہ کے جوابی حملے بھی جاری ہیں۔ اسرائیلی فوجی گاڑیاں تباہ کرنے کی ویڈیو جاری کردی گئی۔ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے اسرائیل کے اہم ترین شہر دیمونا کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ ترجمان حماس نے کہا ہے کہ غزہ کے شہری اس جنگ کو فیصلہ کن معرکہ سمجھیں اور ہمارے ساتھ اٹھیں، دشمن کو نئی قسم کی موت کا مزہ چکھائیں گے۔ سعودی عرب نے زمین پر قبضہ ناانصافی قرار دیا۔ قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے کہا کہ اسرائیل کی زمینی کارروائی کے عام شہریوں پر بدترین نتائج ہوں گے۔ انسانی بحران گھمبیر ہوجائے گا۔ فلسطینی صدر نے کہا کہ غزہ میں لوگوں کو نسل کش جنگ کا سامنا ہے، مغربی ممالک اسرائیل کی پشت پناہی کر رہے ہیں، صیہونی فورسز نے 3 ہفتوں سے غزہ کا محاصرہ کر رکھاہے۔ ترک صدر رجب طیب ارگان نے غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری پر خاموش تماشائی بننے والے مغربی ممالک کے دوہرے معیار پر سخت تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ کیا مغرب ایک بار پھر صلیب اور ہلال کی جنگ چاہتا ہے، اگر مغرب نے ایسی کوشش کی تو جان لے کہ ہم ابھی زندہ ہیں۔ اسرائیل جنگی مجرم ہے، آپ غزہ کے بچوں کے لیے آواز کیوں نہیں اٹھاتے؟۔ رابطہ عالم اسلامی نے بھی غزہ پٹی میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ دوسری جانب نیویارک ، برطانیہ کے دارالحکومت لندن سمیت دنیا بھر میں ہزاروں مظاہرین نے غزہ میں جنگ بندی کے حق میں مظاہرہ کیا ہے۔ اسرائیلی بمباری سے وسطی غزہ میں دیر البلا کی مسجد بلال بن رباح شہیدہو گئی۔ مسجد پر اسرائیلی بمباری سے 13 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ مسجد سے ملحقہ متعدد مکانات بھی مکمل تباہ ہو گئے۔ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے اسرائیل کے اہم ترین شہر دیمونا کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ اسرائیل کے صحرائے نقب میں واقع دیمونا شہر خفیہ حساس جوہری تنصیبات کی وجہ سے اہم ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق حماس نے غزہ میں اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائی میں شریک ایک فوجی ٹرک کو بھی تباہ کر دیا ہے جبکہ حزب اللہ نے بھی اسرائیلی فوجی قافلے اور چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا ہے۔ فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی نے کہا ہے کہ رفاح کراسنگ سے امدادی سامان کے مزید 10 ٹرک غزہ پہنچے۔ عالمی ادارہ صحت نے اسرائیلی فوج کی طرف سے القدس ہسپتال خالی کرنے کی دھمکی پر اظہار تشویش کیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے القدس ہسپتال کو خالی کرنے کی دھمکی دی تھی۔ دھمکی کے بعد اسرائیلی فوج نے نزدیکی علاقوں میں بمباری کی۔ حزب اﷲ نے کہا ہے کہ لبنان کے جنوب مشرق میں اسرائیل کا ڈرون مار گرایا۔ اسرائیلی ڈرون کو زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سے نشانہ بنایا۔ غزہ میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے عکسری ونگ القسام بریگیڈ کے سربراہ یحییٰ سنور کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ فوری قیدیوں کے تبادلے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل ہمارے قیدیوں کو چھوڑ دے گا تو اہم بھی 7 اکتوبر کو حراست میں لیے کیے گئے قیدیوں کو چھوڑ دیں گے۔ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابوعبیدہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت اور قتل وغارت گری ہولو کاسٹ سے کہیں بڑھ کر ہے، غزہ کے شہری اس جنگ کو فیصلہ کن معرکہ سمجھیں اور ہمارے ساتھ اٹھیں۔ اسرائیل میں جنگ بندی میں ناکامی پر سلامتی کونسل آج پھر سر جوڑ کر بیٹھے گی۔ اجلاس بلانے کی درخواست امارات نے کی تھی۔ فرانس میں فلسطینیوں کی حمایت میں کیے جانے والے مظاہرے میں پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کردی جس کے نتیجے میں کئی مظاہرین زخمی ہوگئے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس میں فلسطینیوں کے حق میں احتجاج پر پابندی کے باوجود ہزاروں افراد نے دارالحکومت پیرس اور مارسنی میں احتجاجی ریلیاں نکالیں۔ 13 افراد کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے غزہ میں اسرائیلی زمینی کارروائیوں کی مذمت کی۔ جاری بیان میں یو اے ای نے اسرائیلی فوج کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں پر تشویش کا اظہار بھی کیا ہے۔ مذمتی بیان میں اماراتی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ انسانی بحران کی شدت پر گہری تشویش ہے۔ آئرلینڈ کے خارجی و دفاعی امور کے ترجمان میٹ کارتھی نے غزہ کے مظلوم عوام کے حق میں آواز بلند کرتے ہوئے فلسطینیوں کے حق دفاع کا سوال اٹھا دیا۔ آئرش پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے میٹ کارتھی نے کہا کہ دہائیوں سے جاری اسرائیلی مظالم کے بعد بھی ہم کبھی یہ کیوں نہیں سنتے کہ فلسطینیوں کو بھی اپنے دفاع کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے ساتھ ساتھ ہمارا بھی یہی مطالبہ ہونا چاہیے کہ غزہ میں فوری جنگ بندی ہو اور فلسطینیوں کو ان کے حقوق ملیں۔ برطانوی وزیراعظم رشی سونک اور فرانسیسی صدر کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔ برطانوی وزیراعظم دفتر کے مطابق دونوں رہنما¶ں نے غزہ میں امداد کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ امریکی قومی سلامتی ترجمان جیک سلبیورن نے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کو فلسطینی شہریوں اور حماس جنگجو¶ں میںتفریق رکھنی چاہئے۔ غزہ میں فلسطینی شہریوںاور جنگجو¶ں کا فرق رکھنے کیلئے اسرائیل کو ہرممکن اقدام کرنا چاہئے۔ امریکی حکام نے غزہ میں وافر خوراک‘ پانی اور دوائیں ہونے کے اسرائیلی دعوے پر سوال اٹھا دیا۔ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ صیہونی ریاست ریڈ لائن پار کرکے ہمیں سخت سے سخت ایکشن لینے پر مجبور کر رہی ہے۔ الجزیرہ عربی ٹی وی کو انٹرویو میں ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ غزہ میں صیہونی حکومت کی بری فوج کی کارروائی حماس کی طوفان اقصیٰ آپریشن کو شکست دینے میں ناکامی سے بھی بدتر ناکامی ہے۔ ایرانی صدر کا مزید کہنا تھا کہ امریکا ہمیں غزہ میں کچھ نہ کرنے کا کہتا ہے لیکن اسرائیل کی غزہ میں وحشیانہ بمباری اور بری حملوں کی وسیع تر حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔ ایرانی صدر نے کہا کہ اسرائیل نے بری فوج کو غزہ میں داخل کرکے ساری حدیں پار کرلیں اور اب صیہونی ریاست ہمارے جواب کا انتظار کرے۔ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے امریکی چینل کو انٹرویو میں کہا ہے کہ حماس حملوں سے ایران کے تعلق کے دعوے بے بنیاد ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر جوبائیڈن سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ غزہ میں اسرائیلی زمینی آپریشن کے بعد امریکی صدر‘ اسرائیلی وزیراعظم رابطہ ہوا۔