اسلامو فوبیا کے خلاف روس کی حمایت
پاکستان میں تعینات روس کے سفیر ڈینیلا گینیچ نے ایک نجی کالج میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامو فوبیا کے خلاف پاکستان اور روس ایک صفحے پر ہیں۔ پاکستان ایک عظیم ملک ہے، دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات ہیں۔ روس کے سفیر نے تقریب کے دوران ’پاکستان زندہ باد‘ کا نعرہ لگایا اور کہا پاکستان ایک مہمان نواز ملک ہے۔ دونوں کے درمیان مضبوط سفارتی تعلقات ہیں۔ روسی سفیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان نے اسلامو فوبیا کے خلاف آواز اٹھائی، روس نے اس امر کی حمایت کی۔پاکستان اور روس کے مابین پروان چڑھتے خوشگوار تعلقات خطے کی سلامتی اور امن و امان کی ضمانت بنتے نظر آرہے ہیں۔ اسلامو فوبیا کی حمایت کے بعد ان دونوں ملکوں میں دوستی کا رشتہ مزید مضبوط ہو چکا ہے۔ اسلامو فوبیا ایک حقیقت بن چکا ہے جس کی نشان دہی مارچ 2021ءمیں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 193 اراکین بھی کر چکے ہیں۔ اس موقع پر کہا گیا تھا کہ دنیا میں اسلامو فوبیا کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے جس کا فوری سدباب ہونا چاہیے۔ اسلامو فوبیا کی بڑھی ہوئی لہر کے تدارک کے لیے 15 مارچ کو اسلاموفوبیا کے عالمی دن کے طور پر مقرر کرتے ہوئے اقوام متحدہ نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے ایما پر پاکستان کی پیش کردہ قرارداد منظور کی جس پر بھارت تلملا اٹھا اور اس نے اس قرارداد کی کھل کر مخالفت کی۔ بھارت کی مسلمان دشمنی تو پوری دنیا پر عیاں ہے۔ بھارت اور اس جیسے کئی ملک اب بھی اسلاموفوبیا کی سرپرستی کر رہے ہیںاور مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں۔ قرارداد کی حمایت کرنے والے ممالک کو بھارت جیسے ملکوں کے خلاف سخت مہم چلانے کی ضرورت ہے اور بالخصوص اقوام متحدہ کو ایسے معاملات کا نوٹس لینا چاہیے۔اسلامو فوبیا کے مکمل تدارک کے لیے ضروری ہے کہ مسلم دنیا اپنے باہمی اختلافات بھلا کر اور اپنے مفادات کو بالائے طاق رکھ کر ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو۔ جب تک مسلم دنیا یک جہت نہیں ہوتی اسلامو فوبیا کوروکنا ممکن نہیں۔