غزہ: بمباری جاری، مزید سینکڑوں فلسطینی شہید: فوج بھیجنے کا ارادہ نہیں، امریکہ
غزہ، تل ابیب، نیویارک، قاہرہ (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی+ آئی این پی+ اے پی پی) غزہ پر 24 ویں روز بھی اسرائیلی بموں کی بارش، وحشیانہ بمباری سے مزید سیکڑوں فلسطینی شہید ہو گئے۔ وسطی غزہ میں اسرائیلی بمباری سے دیرالبلا کی مسجد بلال بن رباح بھی شہید ہو گئی۔ ڈاکٹرز ود آﺅٹ بارڈرز کے مطابق ہسپتال زخمیوں سے اور مردہ خانے نعشوں سے بھرے پڑے ہیں۔ 7 اکتوبر سے اسرائیلی حملوں میں شہداءکی تعداد 9ہزار سے زیادہ، زخمیوں کی 20 ہزار تک جا پہنچی، 4000 سے زیادہ بچے بھی شہداءمیں شامل ہیں۔ اسرائیل نے غزہ کا دوسرا بڑا القدس ہسپتال فوری خالی کرنے کی وارننگ دی ہے۔ غزہ کے القدس ہسپتال میں 14ہزار افراد موجود ہیں۔ بچوں اور عورتوں سے کوریڈور بھی بھرے ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا کہ غزہ میں زمینی آپریشن میں توسیع کی جا رہی ہے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کی نمائندہ برائے مقبوضہ فلسطینی علاقہ جات فرانسیسکا البانیز نے کہا ہے کہ اسرائیل کو غزہ میں حق دفاع حاصل نہیں ہے کیونکہ وہ وہاں قابض قوت ہے۔ جبکہ بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے کہا ہے کہ غزہ کو امداد کی فراہمی میں رکاوٹ اس کے دائرہ اختیار کے تحت جرم کے زمرے میں آ سکتی ہے۔ برطانوی اخبار کے مطابق آئی سی سی کے اعلی پراسیکیوٹر کریم خان نے رفح بارڈر کراسنگ کے دورے کے دوران مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ اسرائیل کو شہریوں کو بنیادی خوراک اور ادویات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے قابل فہم کوششیں کرنی چاہئیں۔ امریکی نائب صدر کمالہ ہیرس نے امریکی فوجی دستوں کی غزہ یا اسرائیل روانگی کو خارج از امکان قرار دے دیا۔ غیر ملکی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں امریکا کی نائب صدر کمالہ ہیرس نے کہا کہ خطے میں بڑھتے تشدد کے اس ماحول میں امریکہ کا غزہ یا اسرائیل میں اپنی فوج بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں، امریکہ نے اسرائیل کو متنبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں حماس کے جنگجوﺅ ں اور شہریوں میں فرق کرتے ہوئے غزہ کے معصوم شہریوں کو لازمی تحفظ دے۔ وائٹ ہاﺅس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ کہ اسرائیل غزہ میں حماس کے جنگجوﺅ ں اور شہریوں میں فرق کرتے ہوئے غزہ کے معصوم شہریوں کی لازماً حفاظت کرے ۔ اسرائیلی ٹینکوں نے غزہ میں پیشرفت کی ہے۔ صلاح الدین سٹریٹ تک پہنچ گئے‘ شدید جھڑپیں ہوئی ہیں۔ 124 فلسطینی طبی ورکرز شہید ہو چکے۔ اسرائیلی وزیر خزانہ نے حماس کی حمایت کا الزام لگا کر فلسطینی اتھارٹی کے اکا¶نٹس منجمد کر دیئے۔ مصر نے امریکہ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اپنی سرزمین پر کسی فلسطینی کو رہنے کی اجازت نہ دینے کے اپنے م¶قف پر سختی سے قائم ہے۔ عبدالفتاح السیسی نے امریکی ہم منصب جوبائیڈن سے ٹیلی فونک گفتگو کی اور غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ سپین کی وزیر برائے سوشل رائٹس IONE BELARRA نے غزہ میں گزشتہ 20 روز سے جاری اسرائیلی بربریت کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے یورپی ممالک کے لیڈرز اور اپنے ملک کی عوام سے اسرائیلی جارحیت کے خلاف آواز اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ IONE BELARRA نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی کے لوگ جہنم کی طرح راتیں بسر کر رہے ہیں‘ اسرائیل ناصرف ان لوگوں پر بڑے پیمانے پر بمباری کر رہا ہے جو اپنا دفاع بھی نہیں کر سکتے جن میں بچے‘ حاملہ خواتین اور بزرگ بھی شامل ہیں۔ اگر ہم کچھ کئے بغیر انسانیت کے خلاف اسرائیلی جرائم کو دیکھتے رہے‘ اگر ہم نیتن یاہو کو اجازت دیتے رہے اور اقوام متحدہ کو ایک غیر فعال ادارہ بنا دیا اور اس کے سیکرٹری جنرل کی توہین کرتے رہے تو میرے پاس اس حوالے سے آج واضح پیغام ہے کہ میں بہت افسردہ اور غصے میں ہوں۔ اسرائیلی وزیراعظم کیخلاف عالمی عدالت میں جنگی جرائم کا مقدمہ چلایا جائے۔ یورپی رہنما اسرائیل کیساتھ سفارتی تعلقات ختم‘ سخت معاشی پابندیاں لگائیں۔ یورپی ممالک خاموش تماشائی بننے کے بجائے گھروں سے نکلیں۔ غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں اور معصوم فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف جاپان، پولینڈ، بیلجیئم، سپین، مراکش، اور بھارت سمیت دنیا بھر میں شہری سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین نے فلسطین کے حق میں اور اسرائیلی مظالم کے خلاف نعری بازی کرتے ہوئے غزہ میں جنگ بندی اور فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے کا مطالبہ کردیا۔ غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں ہزاروں افراد نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرنے کیلئے فلسطین آزاد کرو کے نعرے لگاتے ہوئے اسرائیلی سفارت خانے تک مارچ کیا۔ دوسری جانب فلسطینیوں کے مقابلے میں مودی کی اسرائیل کیلئے حمایت کے باوجود بھارتی شہر چنائی میں بھی سینکڑوں افراد فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرہ کرنے کیلئے گھروں سے نکل آئے۔ فلسطینیوں کی نسل کشی روکو، ہمارے نام پر اسرائیل کے پٹھو نہ بنو جیسے پلے کارڈز اٹھائے مظاہرین نے مودی حکومت سے اسرائیل کی حمایت نہ کرنے کا مطالبہ کیا۔ وائٹ ہا¶س نے کہا ہے کہ امریکہ انسانی بنیادوں پر غزہ میں جنگ بندی کی حمایت کرتا ہے۔ حماس وفد نے لبنانی انٹیلیجنس سربراہ عباس ابراہیم سے ملاقات کی۔ لبنانی میڈیا کے مطابق حماس نے انٹیلی جنس سربراہ کو غزہ پٹی کی صورتحال سے آگاہ کیا اور بتایا کہ اسرائیلی زمینی حملے کے دفاع کیلئے پوری طرح تیار ہیں۔ حماس کی القسام بریگیڈز نے یرغمالی تین اسرائیلی خواتین کا ویڈیو پیغام جاری کردیا۔ عرب میڈیا کے مطابق ویڈیو میں اسرائیلی خواتین نے وزیراعظم نیتن یاہو کو مخاطب کیا ہے۔ اسرائیلی خواتین نے کہا کہ ہم عام شہری تمہاری سیاسی اور فوجی پالیسیوں کی قیمت چکا رہے ہیں۔ نیتن یاہو تمہاری غلط پالیسیاں اور ہٹ دھرمی ہماری جانیں لے گی۔ تم سات اکتوبر کو ہونے والے حملوں کے اکیلے ذمہ دار ہو۔ ہمیں بچانے کیلئے اسرائیلی جیلوںمیں قید تمام فلسطینیوں کو رہا کرو۔ حماس رہنما غازی حمد نے کہا ہے کہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی فوج کے تین ٹینک اور تین بکتر بند گاڑیاں تباہ کر دیں۔ اسرائیلی فورسز بمباری کے باوجود غزہ پٹی میں ایک بھی کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب نہیںہو سکی۔ غزہ میں بمباری سے دو لاکھ گھروں کو جزوی یا مکمل طور پر نقصان پہنچا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے خواتین یرغمالیوں کو پیغام میں کہا ہے کہ میرا دل تمہارے ساتھ ہے۔ یرغمالیوں کی بحفاظت واپسی کیلئے ہرممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے قطری ہم منصب سے ٹیلی فون رابطہ کیا۔ امریکی میڈیا کے مطابق دونوں وزراءخارجہ نے حماس کے پاس موجود قیدیوں کی رہائی کے معاملے پر بات چیت کی۔ اسرائیلی فوج کے مطابق حماس کے پاس یرغمالیوں کی تعداد 239 ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ حماس کے پاس قید یرغمالیوں کی رہائی کیلئے چند ممالک نے ایران سے مدد طلب کی ہے۔ حماس نے واضح کہا ہے کہ جنگ کی موجودہ صورتحال یرغمالیوں کی رہائی کیلئے سازگار نہیں۔ عرب لیگ نے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کو دوسرے ممالک کی جانب ہجرت پر مجبور نہیں کر سکتا۔ سیکرٹری جنرل عرب لیگ نے کہا کہ غزہ میں بنیادی ڈھانچے اور واٹر سپلائی نیٹ ورک کو تباہ کرنا جنگی جرم ہے۔ غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کی جائے۔ اسرائیلی وزیراعظم نے کہا حماس کیساتھ جنگ بندی پر رضامند نہیں ہوں گے۔ اسرائیل نے غزہ میں مزید فوجی دستے بھیجنے کا فیصلہ کر لیا۔ ترجمان اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ زمینی کارروائیاں ہماری فوج کیلئے خطرہ ہو سکتی ہیں۔ زمینی آپریشن بڑھانے کا دعویٰ کرتے انہوں نے کہا کہ حماس کے درجنوں جنگجو مار دیئے۔ حماس کے 600 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ حماس کی قید سے زمینی آپریشن کے دوارن ایک اسرائیلی فوجی بازیاب کرا لیا۔ امریکی میڈیا نے کہا ہے کہ رفاح کراسنگ سے امدادی سامان کے 29 ٹرک غزہ میں داخل ہو گئے۔ رفاح کراسنگ پر اسرائیلی فوج 34 امدادی ٹرکوں کی تلاشی لے رہی ہے۔ رفاح کراسنگ پر 15 امدادی ٹرک سکیورٹی چیکنگ کے منتظر ہیں۔ رفاح کراسنگ سے 118 امدادی ٹرک غزہ پہنچے ہیں۔ کینیڈین وزیر خارجہ میلانیا جولی نے کہا ہے کہ 400 کینیڈین شہری غزہ میں پھنسے ہوئے ہیں۔ انسانی ہمدردی کے وقفے کے ضرورت ہے۔ غزہ سے غیر ملکیوں ‘ یرغمالیوں کو نکالنے کیلئے معاہدہ ہونا چاہئے۔ غزہ میں کھانا‘ پانی اور ایندھن کی اجازت دینے کا معاہدہ بھی ہونا چاہئے۔
برطانوی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے مظاہرہ کرنےوالوں کا مقصد اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹانا ہے۔ میری نظر میں یہ ہیٹ مارچ ہیں۔ پولیس کو یہود مخالف سرگرمیوں پر نرمی کامظاہرہ نہیں کرنا چاہئے۔ وزیر داخلہ کے بیان پر اراکین پارلیمنٹ اور مختلف تنظیموں نے شدید تنقید کی ہے۔ سعیدہ وارثی نے کہاکہ برطانوی وزیر داخلہ کمیونیٹیز میں تقسیم کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیںدیتی۔ کوئی وزیر داخلہ کو سمجھائے کمیونٹیز کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے ان میں اتفاق پیدا کرنا ضروری ہے وہ اپنے بیانات سے کمیونٹیز میں نفرت پیدا کر رہی ہیں۔ رکن پارلیمنٹ افضل خان نے کہا کہ لاکھوں افراد فلسطینیوں کے ناحق قتل عام پر احتجاج کر رہے ہیں ان مظاہروں کو ہیٹ مارچ قرار دینا برطانوی وزیر داخلہ کی جانب سے انتہائی خطرناک بیان ہے۔ روس کے صدر پیوٹن نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کی مدد ان لوگوں سے لڑ کر کی جا سکتی ہے جو اس تنازع کے پیچھے ہیں۔ مشرق وسطیٰ میں ہزاروں معصوم افراد کی ہلاکتوں کا کوئی جواز نہیں ہو سکتا۔ عالمی عدم استحکام کا بنیادی فائدہ اٹھانے والے امریکی حکمران اشرافیہ ہیں۔ فلسطینیوں کے قتل ع ام کے پیچھے امریکی حکمران اشرافیہ اور ان کے ساتھی ہیں۔ مشرق وسطیٰ ‘ یوکرائن‘ عراق اور شام کے واقعات کے پیچھے بھی امریکی حکمران اشرافیہ اور ان کے ساتھی ہیں۔ امریکی حکمران اشرافیہ مقدس سرزمین پر افراتفری چاہتی ہے۔ تنازع کا بنیادی حل فلسطینی ریاست کا قیام ہے ہم ان لوگوں سے یوکرائن میں لڑ رہے ہیں۔