• news

اسرائیل ریاستی دہشتگرد، امریکہ کو بتانا چاہتے ہیں آپ کی مرضی سے اقتدار نہیں چاہتے: فضل الرحمن

کراچی (نوائے وقت رپورٹ) جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے ریاستی دہشت گرد اسرائیل ہے، فلسطینی مجاہدین آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے طوفان اقصیٰ سندھ مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا بارہ روزہ کامیاب امن مارچ پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، اس اجتماع سے ہم نے دنیا کو امن کا پیغام دیا ہے، ہم حماس کے مو¿قف کی مکمل حمایت کرتے ہیں، ہم کل بھی جہاد کے ساتھ تھے اور آج بھی جہاد کے ساتھ ہیں، ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔امیر جے یو آئی (ف) نے کہا کہ امریکہ، یورپ، اسرائیل کی حمایت میں کھل کر سامنے آگئے ہیں، اسلامی دنیا کیوں بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے، روس، چین اور اسلامی برادری کو یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔امیر جے یو آئی (ف) نے کہا آج آزادی کی جنگ لڑنے والوں کو دہشت گرد کہا جاتا ہے، ہم نے برصغیر سے انگریزوں کو بھگایا، افغانستان کے لوگوں کو بھی دہشت گرد کہا گیا، ہم نے افغانیوں کو مجاہد کہا، لوگ امریکہ کو عالمی طاقت سمجھتے ہیں، امریکہ کا افغانستان میں شکست کے بعد عالمی طاقت کا ٹائٹل ختم ہوگیا۔ انہوں نے مزید کہا اب تو الیکشن کا اعلان ہوگیا اب ہم بھی میدان میں ہوں گے، پاکستان کے اداروں کو استعمال کرتے ہوئے جے یو آئی کا راستہ روکا گیا، 2018 کے جعلی انتخابات کے جعلی نتائج آئے تھے، ہم 2018 سے اسرائیلی ایجنٹ کےخلاف جنگ لڑ رہے ہیں، معذرت خوانہ سیاست کا دور اب ختم ہوچکا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا یاد رکھو ہم ڈنکے کی چوٹ پراپنا مو¿قف پیش کریں گے، ہم سیاسی ومعاشی طور پر ملک کو آزاد دیکھنا چاہتے ہیں، ہم اداروں کو بین الاقوامی دباو¿ سے آزاد کرانا چاہتے ہیں، ہم امریکہ کو بتا دینا چاہتے ہیں آپ کی مرضی سے اقتدارمیں نہیں آنا چاہتے، ہمیں پتا ہے پاکستان میں کون کون اقتدار کے لئے پاو¿ں لمبے کرکے بیٹھا ہوا ہے۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق جے یو آئی ف کی طوفان الاقصیٰ کانفرنس سے حماس سربراہ اسماعیل ہانیہ نے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی حمایت بیت المقدس کی حمایت ہے۔ مولانا فضل الرحمن فلسطینیوں کا م¶قف پیش کر رہے ہیں۔ فلسطین کی مائیں، بہنیں آپ کی جانب دیکھ رہی ہیں۔ ارض مقدس فلسطین پر ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔ فلسطین کے بچے، عورتیں، علماءسب جنگ کے میدان میں ہیں، امت گواہ ہے کہ ہم طویل جنگ لڑ رہے ہیں۔ 

ای پیپر-دی نیشن