جنگوں نے پاکستان کو ترقی کے راستے سے ہٹایا:مسعود خان
واشنگٹن (این این آئی)امریکہ میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے کہا ہے کہ گذشتہ 40 سالوں کے دوران ہونے والی جنگیں، اگرچہ وہ اس وقت امن اور سلامتی کےلئے ضروری تھیں تاہم انھوں نے اپنے نشانات چھوڑے ہیں اور پاکستان کو اقتصادی ترقی کے راستے سے ہٹا نے کا باعث بنیں،اس دور کے تاریک سائے ڈھل رہے ہیں،ہماری ذمہ داریوں میں شامل ہے کہ ہم ملک کو پہنچنے والے اس ناحق نقصان کا ازالہ کریں اور اپنے ملکی برانڈ کو الفاظ سے نہیں بلکہ اپنے عملی اقدامات سے اجاگر کریں ۔سفیر پاکستان مسعود خان نے یہ بات معروف امریکی تھنک ٹینک اٹلانٹک کونسل کے ساو¿تھ ایشیا سینٹر کے زیر اہتمام پاکستان کی استقامت اور اصلاحات‘ کے موضوع پر دو روزہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔کانفرنس کا انعقاد جانز ہاپکنز سکول آف ایڈوانسڈ انٹرنیشنل سٹڈیز کے اشتراک سے کیا گیا تھا۔تھنک ٹینک کمیونٹی کے اراکین، کاروباری شخصیات، رائے سازو ں اور میڈیا نمائندگان سے بھرے ہال سے خطاب کرتے ہوئے مسعود خان نے کہا کہ پاکستان ایک مقدر والا ملک ہے۔ ہمارا جغرافیہ، ہمارے لوگ اور ہمارے نظریات اس تقدیر کا تعین کرتے ہیں۔ ہمارے سامنے منزل ہے اور منزل پر پہنچنے کا عزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مایوسیوں پر مبنی پیشن گوئیوں کو پیچھے چھوڑ تے ہوئے اپنا سفر طے کیا اور اب بھی ہم بھی ایسا ہی کریں گے۔ ترقی کے سفر میں مشکلات پیش آئیں لیکن اس سال ہم نے ڈیفالٹ نہیں کیا۔ ہم نے اپنی معیشت کو رواں دواں رکھا اور کرنسی کی شرح اور افراط زر کو نیچے لائے۔ ہم نے سیلاب اور وبائی مرض کی آفت کا مقابلہ کیا۔ یہ ہماری استقامت ہے۔ ملک میں متعدد تبدیلیوں کے پیش نظر درپیش چیلنج کو تسلیم کرتے ہوئے مسعود خان نے کہا کہ وہ اسے پولی کرائسس' نہیں کہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خطے یا اس سے باہر کسی ایسی ریاست کا نام بتائیں جو مشکلات کا سامنا نہ کر رہی ہو۔ ہم بھی ترقی کے اپنے سفر میں اپنے حصے کی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔سفیر پاکستان نے ملکی آبادی اور منافع بخش مارکیٹ جو کہ جو مشرقی، وسطی اور مغربی ایشیا کے ساتھ ساتھ مشرق وسطیٰ اور افریقہ تک پھیلی ہوئی ہے کے پوٹینشل کو اجاگر کرتے ہوئیملک کے متحرک نجی شعبے کو اجاگر کیا جو رسمی اور غیر رسمی دونوں طرح سے موجود ہے اور اب ٹیک سیکٹر کی وجہ سے مزید متحرک ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سال جون میں ایک خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل قائم کی گئی تھی جو غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے ون ونڈو کے طور پر کام کرے گی تاکہ منصوبوں کی جلدمنظوری، پراجیکٹ کی تیز رفتار ترقی اور عمل درآمد کی نگرانی کی جا سکے۔