ہائیکورٹ میں سانحہ جڑانوالہ پر جوڈیشل کمشن تشکیل نہ دینے کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت
لاہور (خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ جڑانوالہ پر کابینہ کے جوڈیشل کمیشن تشکیل نہ دینے کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست پر کابینہ کی تشکیل کردہ سپیشل کمیٹی کی تفتیش کی رپورٹ طلب کرلی۔ جسٹس عاصم حفیظ نے ڈاکٹر بشپ مارشل آزاد سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے کاشف الیگزنڈر، محبوب کھوکھر اور پرویزا مسیح گِل ایڈووکیٹس پیش ہوئے۔ عدالت میں ایڈووکیٹ جنرل خالد اسحاق بھی پیش ہوئے۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کابینہ نے سپیشل کمیٹی تشکیل دے دی ہے اس میں پولیس اور حساس اداروں کے اعلی افسران شامل ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ سپیشل کمیٹی نے اب تک کیا تفتیش کی ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے استدعا کی کہ رپورٹ موجود ہے مگر اس کو پبلک نہ کیا جائے اس میں حساس معلومات ہے۔ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو ہدایت کی کہ رپورٹ کو خفیہ نہ رکھیں۔ آپ آئندہ سماعت پر رپورٹ جمع کروائیں۔ عدالت نے سماعت 13 نومبر تک ملتوی کردی۔ علاوہ ازیں لاہور ہائی کورٹ نے سانحہ جڑانوالہ میں جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کے لیے دائر درخواست پر مزید کارروائی 13نومبر تک ملتوی کر دی۔ لاہور ہائی کورٹ کے روبرو چرچ آف پاکستان کے بشپ آزاد مارشل نے کاشف الیگزنڈر ایڈووکیٹ، محبوب سعید کھوکھر اور پرویز مسیح گِل ایڈووکیٹس کی وساطت سے درخواست دائر کی جس میں سانحہ جڑانوالہ واقعہ پر جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کی استدعا کی گئی ہے۔ دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل پنجاب عدالت کے روبرو پیش ہوئے انہوں نے پنجاب کابینہ کی کارروائی کے میٹنگ منٹس عدالت کے روبرو پیش کئے جبکہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔ فاضل عدالت کیس پر مزید سماعت سوموار 13نومبر کو کریں گے۔