حج پالیسی 2024،وزارت مذہبی امور کا سپانسر شپ سکیم بحال رکھنے کا فیصلہ
اسلام آباد (خبرنگار)وزارت مذہبی امورنے وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد حج پالیسی 2024 میں عازمین حج کےلئے سرکاری سکیم کے تحت پہلی بارمختصر اورطویل دورانیہ کے پیکیجز سمیت دیار غیر میں رہنے والے پاکستانیوں اوران کے اہل خانہ کےلئے سپانسر شپ سکیم بحال رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ڈالر کی شرح کم ہونے پر پیکیج کی شرح بھی کم کرتے ہوئے حج آپریشن سے پہلے عازمین حج پیسے واپس کئے جائیں گے شرعی تکافل کے تصور پر مبنی حجاج محافظ سکیم جاری رہے گی۔ ذرائع کے مطابق ”روڈ ٹو مکہ“منصوبے کی سہولت اسلام آباد کےساتھ کراچی میں بھی آئندہ سال فراہم کی جائےگی جبکہ لاہور تک بڑھانے کا امکان ہے پاکستانی حجاج کے لیے عمر کی کوئی حد نہیں ہوگی ہر عمر کے شہری فریضہ حج کی ادائیگی کےلئے درخواست دینے کےاہل ہونگے عازمینِ حج کیلئے جسمانی طور پر صحت مند ہونا ضروری ہے۔ جسکی تصدیق حج فارم پر بذریعہ سرکاری ڈاکٹر کرانا ہو گی۔ تاہم سپیشل افراد (معذور افراد )اپنے لازمی مددگار کے ہمراہ درخواست دینے پر اہل تصور ہونگے حج پالیسی کے تحت پرائیوئٹ حج ٹور آپریٹرز کی مانیٹرنگ کی جائےگی حج پالیسی میں مفت حج کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہےطویل دورانیہ کےتحت عازمین حج حجاز مقدس میں کم وبیش چالیس روز قیام کرسکیں گے جبکہ مختصر دورانیہ کی مدت کم وبیش اٹھارہ سے بیس ہوگی جس کا پیکیج بھی زیادہ ہوگا سرکاری سکیم کے تحت عازمین حج کوتین وقت کا کھانا ، مشروبات اور پھل دئے جائیں گے جبکہ ناشتے سمیت دوپہر اور رات کا کھانا پاکستانی کھانے ہی ہونگے رواں ماہ کے وسط سے درخواستیں وصول کئے جانے کا امکان ہے ذرائع کے مطابق حج پالیسی 2024 میں سرکاری سکیم کےلئے طویل مدت کےلئے پیکیج رواں سال سےکم ہوگا تاہم ڈالر کی شرح سے مشروط کیا جائےگا سپانسر شپ سکیم کے تحت ۔بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنے لئے یا پاکستان میں موجود اپنے عزیز و اقارب کیلئے اس اکاونٹ میں مختص کردہ ڈالرز بھجوانے پر قرعہ اندازی سے استثنا حاصل کر سکیں گےاوربغیر قرعہ اندازی کے انھیں کامیاب قرار دیا جائےگا ذرائع کے مطابق مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں رہائش گاہیں حرم پاک سے قریب حاصل کی جائیں گی اور مدینہ منورہ زیارت کےلئے ٹرین کی سہولت بھی لی جائےگی ۔ حج ہیلپ لائن کے ذریعے پاکستان اور سعودی عرب میں روزانہ کی بنیاد پر حجاج کی رہنمائی اور شکایات کا ازالہ کیا جائے گا۔ حجاج کے ساتھ تحریری معاہدہ کے مطابق سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے وزارت کا تربیت یافتہ عملہ سعودی عرب میں ان حج گروپ آرگنائزر کی نگرانی کرے گا اور نجی حج سکیم کے حجاج سے رابطے میں رہے گا۔ حجاج کی سہولت کی یقین دہانی کے لیے حج گروپ آرگنائرز کے ساتھ خدمات کی فراہمی کے معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے