ملک بھر سے 1 لاکھ 88 ہزار 738 غیر قانونی افغان اپنے ملک جا چکے
اسلام آباد (این این آئی)گزشتہ روز5 نومبر کو 6 ہزار 584 غیر قانونی مقیم افغان باشندے اپنے ملک چلے گئے، 223 گاڑیوں میں 892 غیر قانونی مقیم خاندان افغانستان روانہ ہوئے،اب تک کل 1 لاکھ 88 ہزار 738 غیر قانونی مقیم افغان باشندے اپنے وطن واپس جا چکے ہیں۔افغان کمشنریٹ نے تصدیق کی ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 6 ہزار 584 غیرملکی طورخم سے وطن واپس لوٹے ہیں، ہولڈنگ سینٹر میں نادرا عملے نے افغانستان واپس جانے والوں کا ڈیٹا اکھٹا کر لیا ہے۔افغان کمشنریٹ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یکم اکتوبر سے اب تک ایک لاکھ 74 ہزار سے زائد افغان شہری افغانستان جا چکے ہیں۔طورخم بارڈر پر بھی وطن واپسی کے لیے غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کی بڑی تعداد موجود رہی۔غیر قانونی طور پر پاکستان میں رہائش پزیر افراد کو قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد واپس بھیجا جا رہا ہے۔ضروری قانونی کارروائی کے بعد اِن افغان باشندوں کو خصوصی گاڑیوں میں طورخم بارڈر پر افغانستان بھجوایا جا رہا ہے۔دوسری جانب پاکستان سے غیرقانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے انخلاءکے لیے لنڈی کوتل میں بھی ٹرانزٹ کیمپ قائم کیا گیا ہے۔کیمپ میں نادرا کے اہلکار بائیومیٹرک کے ذریعے خاندان کے سربراہ کے کوائف جمع کرتے ہیں، ضروری کارروائی کے لیے کسٹمز اہلکاروں کے ساتھ کسٹمز کی خواتین اہلکار بھی تعینات ہیں۔غیر قانونی افغان شہریوں کی وطن واپسی کے لیے نادرا خیبر پختونخوا میں بھی اپنی خدمات پیش کر رہا ہے۔افغانستان واپس جانے والے شہریوں کی رجسٹریشن کے لیے نادرا نے 22 موبائل وینز لنڈی کوتل پہنچا دی ہیں، ٹرانزٹ پوائنٹ پر موبائل وینز کی سہولت کے ساتھ 20 کاو¿نٹرز بھی قائم کیے گئے ہیں، نادرا کے 140 ملازمین دن رات بلا تعطیل اپنی ذمے داریاں سر انجام دے رہے ہیں۔یکم نومبر سے نادرا نے اپنی یومیہ رجسٹریشن کرنے کی صلاحیت کو بڑھا کر 15 ہزار کر دیا ہے۔باب دوستی سے آمدورفت کیلئے پاسپورٹ کی شرط واپس لینے کیلئے دھرنا جاری ہے۔ دھرنے سے پشتونخواہ میپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چمن بارڈر سے پیدل آمدوفت کیلئے کابل اور اسلام آباد کے مابین معاہدہ ہوا تھا۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان کوئی مسئلہ ہے تو مل کر حل کریں۔