سینٹ: 15 بل پیش، متعلقہ کمیٹیوں کو ارسال، پاکستان مستقبل بل کثرت رائے مسترد
اسلام آباد (خبر نگار) سینٹ کے اجلاس میں پرائیویٹ ممبر ڈے کے موقع پر اراکین کی طرف سے پیش کیے گئے 15 بل متعلقہ کمیٹیوں کو بھجوا دیے گئے جبکہ سینیٹر ثانیہ نشتر کا بل پاکستان مستقبل کونسل بل 2023 ءکو کثرت رائے سے مسترد کر دیا گیا۔ نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے بل کی حمایت کی اور متعلقہ کمیٹی کو بھجوانے کا کہا جس پر چیئرمین سینٹ نے ووٹنگ کروائی۔ بل کے حق میں 16 اور مخالفت میں 24 ووٹ آئے جس پر بل کو مسترد کر دیا گیا۔ سینٹ کا اجلاس چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ سینٹ میں نجی کارروائی کے دن متعدد پرائیویٹ بل پیش کیے گئے۔ ایوان میں درآمدات برآمدات کنٹرول ترمیمی بل 2023 ءسینیٹر ذیشان خانزادہ نے پیش کیا، سول سرونٹس ترمیمی بل 2023 سینیٹر شہادت اعوان نے پیش کیا، درختوں کی کٹائی ممانعت ترمیمی بل 2023 سینیٹر پلوشہ خان نے پیش کیا، پاکستان احساس ٹارگٹڈ سبسڈیز ترمیمی بل 2023 سینیٹر ثانیہ نشتر نے پیش کیا، کم عمر بچوں کی شادی کی ممانعت ترمیمی بل 2023 سینیٹر بہرہ مند تنگی نے پیش کیا، پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی ترمیمی بل 2023 شہادت اعوان نے پیش کیا، پاکستان ایمرجنسی ٹریٹمنٹ کوریج پروگرام بل 2023ءثانیہ نشتر نے پیش کیا، نادرا ترمیمی بل 2023 فوزیہ ارشد نے پیش کیا، محدود واجبات شراکت ترمیمی بل 2023 ءبل شہادت اعوان نے پیش کیا، زخمی افراد کی طبی امداد کا ترمیمی بل 2023 مہر تاج روغانی نے پیش کیا، اسلام آباد دارالخلافہ خیراتی اداروں کی رجسٹریشن اور سہولیات میں مزید ترمیمی بل 2023 شہادت اعوان نے پیش کیا۔ مجموعہ تعزیرات پاکستان ترمیمی بل 2023 سینیٹر ڈاکٹر شہادت اعوان نے پیش کیا۔ چیئرمین سینٹ نے تمام بل متعلقہ کمیٹیوں کو بھجوا دیئے۔ پاکستان مستقبل کونسل بل 2023سینیٹر ثانیہ نشتر نے پیش کیا تو مسلم لیگ ن کی سینیٹر سعدیہ عباسی‘ سینیٹر شیری رحمان‘ سینیٹر مولانا غفور حیدری نے بل کی مخالفت کی۔ سینیٹر مصدق ملک نے کہا کہ اگر پالیسی انسٹیٹیوٹ بنانا ہے تو اس کے لیے بل کی کیا ضرورت ہے۔ سینیٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ ہمارے ہاں ہوتا یہ ہے کہ حکومت کے جاتے ہی اس دور کی پالیسیز کو ختم کر دیا جاتا ہے، کوئی ایسا ادارہ ہو جو ان پالیسیوں کے تسلسل کو دیکھ سکے۔ سینیٹر فروغ نسیم نے کہا کہ پاکستان میں سیاست اور معیشت کو الگ رکھا جانا چاہئے، میرے نزدیک کریڈیبل وہ ہے جو عوام کے ووٹ سے یہاں آئے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے بھی بل کی مخالفت کر دی۔ سینیٹر ڈاکٹر ہمایوں مہمند نے کہا کہ سیاست اور معیشت لازم و ملزوم ہیں، اگر عقل نہیں ہے آپ لوگوں میں تو پھر یہ کونسل آپ کو حکومت سے اوپر نظر آئے گی۔ سینیٹر ڈاکٹر ہمایوں مہمند کے ریمارکس پر مسلم لیگ ن، جے یو آئی ف اور پیپلز پارٹی کے ارکان کے احتجاج پر چیئرمین سینٹ نے سینیٹر ڈاکٹر ہمایوں مہمند کے ریمارکس کارروائی سے حذف کر دیئے۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے مستقبل کونسل کے قیام کے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس بل میں کنٹرول میکنیزم کو نکال دیا جائے تو یہ بہتر ہو جائے گا۔ سینٹ کا اجلاس کل بروز منگل صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ دریں اثناءسینٹ کی ہا¶س بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرصدارت ہوا جس میں سینٹ کے موجودہ اجلاس کو 15 دسمبر تک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔