وزیراعظم ہوتا تو غزہ جاتا: سراج الحق‘ ایران پہنچ گئے، ملاقاتیں
اسلام آباد/ تہران (خبر نگار+ این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) امیر جماعت اسلامی سراج الحق 4 روزہ دورے پر ایران پہنچ گئے۔ جماعت اسلامی کے ترجمان قیصر شریف نے بتایا کہ سراج الحق کی غیر موجودگی میں لیاقت بلوچ قائم مقام امیر جماعت ہیں۔ سراج الحق نے کہا ہے کہ اگر میں وزیراعظم ہوتا تو فلسطینی مسلمانوں کی مدد کیلئے غزہ میں ہوتا۔ جماعت اسلامی کے آفیشل ایکس اکاﺅنٹ سے جاری سراج الحق نے بیان میں کہا ہے کہ جو بائیڈن 85 سال کی عمر میں تل ابیب جا سکتا ہے تو میں بھی ادھر غزہ کے مجاہدین کے ساتھ ہوتا اگر میں حکمران ہوتا تو میں ایکشن لیتا۔ پاکستان سمیت تمام اسلامی حکمرانوں کو اکٹھا کرتا کہ یہی وقت ہے جینے کا اور آگے بڑھنے کا۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ موجودہ نازک ترین صورتحال میں اسلامی دنیا کے حکمران متحد ہوکر مظلوم فلسطینیوں کی مدد نہیں کریں گے تو امت اور تاریخ ان کا احتساب کرے گی۔ حکومتوں کی خاموشی مسلمان عوام کے غیظ وغضب کو دعوت دینے کے مترادف ہے، او آئی سی ممالک کا سربراہی اجلاس بلایا جائے، بیانات اور قررادادوں کی بجائے غزہ کو بچانے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تہران میں ایرانی رہنماو¿ں سے ملاقات کے دوران کیا۔ امیر جماعت ایران، ترکی اور قطر کے دوروں کے پہلے مرحلے میں تہران میں ہیں۔ دورہ کے دوران وہ تینوں ممالک کے اہم سیاسی ومذہبی رہنماو¿ں اور اسلامی تحریکوں کے قائدین سے ملاقاتیں اور فلسطین میں وقوع پذیر انسانی المیہ کو روکنے کے لیے مشاورت اور تبادلہ کریں خیال کریں گے۔ اس دوران وہ 9اور 10نومبر کو اسلامی تحریکوں کی قیادت کی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ امیر جماعت حماس کے رہنماوں اسماعیل ہنیہ اور خالد مشعل سے بھی اہم ملاقات کریں گے۔