سینٹ: حکومت کو آرڈیننس جاری کرنے کا اختیار، مرتضیٰ سولنگی: گرفتار پی ٹی آئی رہنماﺅں کو رہا کیا جائے، لیگی رکن
اسلا م آباد (خبرنگار) سینٹ میں نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضی سولنگی نے کہا ہے کہ قانونی مقدمات نمٹانے سے متعلق کابینہ کمیٹی کے بارے میں جن خدشات کا اظہار کیا گیا وہ درست نہیں ہیں، انتہائی فوری نوعیت کے معاملات میں حکومت کو آرڈیننس جاری کرنے کا اختیار ہوتا ہے، کمیٹی جو بھی کام کرے گی وہ آئین اور قانون کے دائرے میں ہو گا۔ گزشتہ روز سینٹ کے اجلاس میں پیپلزپارٹی کے سینیٹر رضا ربانی کے توجہ دلاﺅ نوٹس کے جواب میں نگران وفاقی وزیر نے کہا کہ کمیٹی سے متعلق سینیٹر رضا ربانی نے جن خدشات کا اظہار کیا ہے ان کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ ایوان کو وزارت تجارت نے تحریری طور پر بتایا کہ وفاقی حکومت نے 9 اگست کو2019 سے بھارت کو سامان کی برآمد پر پابندی عائد کی تھی۔ گلابی نمک کی بھارت کو پابندی کی وجہ سے برآمد نہیں کی گئی۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینیٹر سینیٹر سعدیہ عباسی نے تحریک انصاف کے گرفتار سینیٹرز کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سمیت گرفتار خواتین کی رہائی کا مطالبہ کردیا۔ گزشتہ روز سینٹ اجلاس میں نکتہ اعتراض پر مسلم لیگ (ن) کی سینیٹر سعدیہ عباسی نے کہاکہ حکومت اپنے اخراجات کو کم کر کے پیسہ عوام پر خرچ کرے۔ جتنی بھی وزارتیں ہیں اور ان کے ماتحت اداروں کی تفصیلات اس ایوان میں پیش کی جائیں۔ جو ادارے اس ملک کے اوپر بوجھ ہیں اس کو کم کیا جائے۔ تمام وزارتوں سے اخراجات کی تفصیلات لی جائے اور اس پر بحث کی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ پروڈکشن آف پارلیمنٹرین سے متعلق ایک بل پاس ہوا تھا جس میں لکھا گیا تھا کہ جو بھی ممبران پارلیمنٹ جیل میں ہوں اس کو پیش کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ سینیٹر اعجاز چوہدری، سینیٹر فیصل جاوید، سینیٹر اعظم سواتی، سینیٹر شوکت ترین اور سینیٹر شبلی فراز کے بارے میں معلوم نہیں ہے کہ انہوں نے کیا جرم کیا ہے اور یہ دیکھنا عدالتوں کا کام ہے مگر میرا ضمیر یہ کہتا ہے کہ ان کیلئے آواز اٹھاﺅں اور یہ ان کا آئینی اور بنیادی حق ہے کہ ان کی ضمانت ہونی چاہیے۔ پرویز الہی کی بات کروں تو وہ 20سے زائد مرتبہ گرفتار ہوئے ہیں۔ پاکستان کی سیاست میں ان کا بڑا کردار ہے۔ ان کے بارے میں معلوم نہیں ہے کہ انہوں نے کس ادارے پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کسی کو بھی ضمانت ملنا ان کا بنیادی حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کی نشست پر اس ایوان میں آئی ہوں۔ اگر خواتین کیلئے بات نہ کروں تو یہ میری منافقت ہوگی۔ گزشتہ روز سینٹ کے اجلاس میں موشن پکچرز (ترمیمی) بل 2023کے حوالے سے سینیٹر رضا ربانی نے نگران حکومت کی طرف سے بل پیش کرنے پر اعتراض کیا۔ چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی نے موشن پکچرز (ترمیمی) بل 2023پر غور موخر کر دیا۔ قبل ازیں اجلاس میں مختلف قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس کی پیش کی گئی۔ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے کہاکہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور منصوبہ بندی ڈویژن سے اس حوالے سے منصوبہ تیار کریں اور حکومت کو اس کے لئے فنڈز فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر طاہر بزنجو نے کہاکہ بلوچستان کے حالات کو بہتر بنانے کے لئے موثر اقدامات کی ضرورت ہے، طاقت کا استعمال بلوچستان کے مسئلے کا حل نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت ہزاروں کی تعداد میں لاپتہ افراد کو بازیاب کرکے نتیجہ خیز مذاکرات کی راہ ہموار کریں۔ انہوں نے کہاکہ یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی نے کبھی بھی عوام کے جذبات کی ترجمانی اور ملک کے مفادات کی عکاسی نہیں کی۔ پاکستان ہمیشہ امریکی پراکسی وار کا حصہ رہا اور بڑی طاقتوں کے جھگڑوں کا حصہ بنے رہے۔ جب خطے میں کسی کے مفادات کو نقصان پہنچائیں گے تو کیا وہ پھول بھیجیں گے، ملک میں امن لانے کیلئے ضروری ہے کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات قائم کئے جائیں۔ سینیٹر سردار شفیق ترین نے کہاکہ گزشتہ18 روز سے چمن کے بارڈر پر وہاں کے لوگوں نے دھرنا دیا ہوا ہے، چمن بارڈر پر ہر دن 30 ہزار بندہ آتا جاتا ہے اس کے لئے پاسپورٹ لازمی قرار دیا گیا ہے یہ فیصلے عجلت میں کئے جا رہے ہیں۔ عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر حاجی ہدایت اللہ خان نے کہاکہ موجودہ حالات میں امن وامان کا مسئلہ ہے، ملک میں تارکین وطن جو غیر قانونی ہے ان کو نکالا جائے لیکن جو قانون کے مطابق رہ رہے ہیں ان کو ملک سے نہ نکالا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں فلسطین پہ ہونے والے ظلم پربھی آواز اٹھانی چاہیے، ہم نے قراداد پیش کر دی اور کچھ نہیں کیا۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر عبدالغفور حیدری نے کہاکہ گندم کی فصل کا ٹائم ہے مگر پانی نہیں ہے، یہ معاشی قتل ہے۔ سینیٹر گردیپ سنگھ نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر میں بہت ظلم ہو رہا ہے، عالمی برادری کو فلسطینیوں کے مسائل کے خاتمے کے لئے آگے آنا چاہیے۔ سینیٹر سردار شفیق ترین نے کہا کہ فلسطینیوں کی مدد کے لئے اخلاقی اور سفارتی کوششوں میں تیزی لائی جانی چاہیے۔ سینیٹر دلاور خان نے کہا کہ سمگلنگ کی روک تھام اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کے استحکام کے لئے جو بھی فیصلے کئے گئے ہیں، ان کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ اجلاس جمعہ دن ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔