• news

غزہ: مزید 23فلسطینی شہید، امدادی قافلے پر اسرائیلی بمباری: جنگ بندی کی جائے: جی7

غزہ + تل ابیب (نوائے وقت رپورٹ + این این آئی) اسرائیل نے مظلوم فلسطینیوں پر قیامت ڈھا دی۔ غزہ میں ہسپتالوں پر حملے جاری ہیں۔ غزہ کے دو جنوبی شہروں رفع اور خان یونس کے قریب بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں مزید 23 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ ساڑھے 3 لاکھ مریضوں کو مشکلات درپیش ہیں۔ اسرائیلی بمباری سے غزہ کھنڈر بن گیا ہے۔ اسرائیلی افواج نے نصر میڈیکل کمپلیکس پر بم برسا دئیے، القدس اور کمال عدوان ہسپتال کے نزدیک بھی بمباری کی گئی علاقے میں سے بڑی مسجد شہید ہو گئی۔ اسرائیلی فضائیہ نے الشاطئی کیمپ پر بھی دو مکانوں پر بم گرا دیئے، اس حملے میں متعدد شہریوں کی اموات کا خدشہ ہے۔ ادھر عالمی امدادی ادارہ ہلال احمر نے 7اکتوبرحماس کے حملے کے بعد شروع ہونے والی اسرائیلی کی جارحیت روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں کی بدترین حالت خاص طور پر بچوں کی حالت کو دیکھتے ہوئے ان مظالم کو روکا جائے۔ متحدہ عرب امارات نے بھی غزہ میں ڈیڑھ سو بستروں کا فیلڈ ہسپتال قائم کرنے کا اعلان کیاہے۔ غزہ میں اسرائیلی فوج اور فلسیطنی مزاحمت کاروں میں جھڑپیں بھی جاری ہیں، خبر ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے حملے میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا بھتیجا مارا گیا ہے۔علاوہ ازیں امریکا کی جانب سے غزہ سے فلسطینی شہریوں کو بے دخل کر کے قبضہ کرنے کے اسرائیلی منصوبے کی مخالفت کر دی گئی ہے۔اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج حماس کے خلاف ایک ماہ سے جاری کارروائی کو جاری رکھتے ہوئے غزہ شہر کو گھیرے میں لے کر اس کے قلب کارروائیاں کر رہی ہے۔ اسرائیل نے غزہ میں انسانی امداد لیکر جانیوالے قافلوں کو بھی نشانہ بنانا شروع کردیا۔ انٹرنیشنل کمیٹی آف دی ریڈ کراس کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں اس کے 5 امدادی ٹرکوں اور 2 گاڑیوں پر بمباری کی جن میں زندگی بچانے والی ادویات بھی شامل تھیں اسرائیلی حملے میں 2 گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا۔ دوسری جانب جی سیون ممالک کے سفارت کاروں نے اسرائیل پر حماس کے حملوں کی مذمت کی ہے اور اسرائیل کے اپنے دفاع میں حملوں کو اس کا حق قرار دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں صحت‘ نکاسی آب‘ صاف پانی اور خوراک تک رسائی جیسی بنیادی سہولیات دستیاب نہیں اور مکمل نظام منہدم ہونے کے قریب ہے۔ 33 روز سے جاری جارحیت میں اب تک 10 ہزار 569 فلسطینی شہید ہوگئے۔ 4324 بچے شامل‘ 26 ہزار 475 زخمی ہیں۔ اقوام متحدہ کے ادارے ایف اے او کے مطابق غزہ کی 80 فیصد آبادی کو مناسب خوراک دستیاب نہیں۔ پانی کی بھی قلت ہے۔ اسرائیل کے سابق وزیراعظم ایہود اولمرٹ نے نیتن یاہو کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے صیہونی ریاست کے لیے خطرہ قرار دیدیا۔ امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایہود اولمرٹ نے کہا نیتن یاہو 7 اکتوبر کی سکیورٹی ناکامی کے بعد سے نروس بریک ڈاو¿ن کی حالت میں ہیں۔ نیتن یاہو غیر معینہ مدت کیلئے غزہ کی سکیورٹی کا کنٹرول سنبھالنے کی تیاری کرکے غلط اندازہ لگا رہے ہیں، یورپی یونین کی نمائندہ میریٹن لایسی نے کہا غزہ جنگ کے بعد یہودیوں پر تنقید میں اضافہ ہوا۔ یورپ میں اسلامو فوبیا واقعات بھی بڑھ گئے۔ انڈونیشیا کی وزارت خارجہ نے غزہ میں ہسپتال کے نیچے سرنگہور ہونے کا اسرائیلی دعویٰ مسترد کر دیا۔ فلسطینی صدر محمود عباس پر قاتلانہ حملہ، گولی لگنے سے ایک محافظ جاں بحق ہو گیا۔ سنز آف ابو جندل (ابو جندل کے بیٹے)نامی تنظیم نے قبول کر لی ہے، اسرائیلی وزیر دفاع یو آوگیلینٹ نے کہا یرغمالیوں کی واپسی کے بغیر جنگ بندی نہیں ہو سکتی۔ ہماری فوج غزہ کے مرکز میں ہے۔ میکسیکو کے صدر اندرس مینوئل نے اسرائیل کیساتھ سفارتی تعلقات توڑنے کے بجائے امنبحالی پر زور دیا ہے کہا جو رہا ریاست تکلیف دہ ہے۔ ریڈ کراس نے غزہ میں بچوں کی ہزاروں کی تعداد میں ہلاکتوں کی پروا نہ کرنے کو اخلاقی دیوالیہ پن اور اخلاقی ناکامی قرار دیدیا،ریڈ کراس نے غزہ میں شہریوں پر بمباری کے طویل اور خوفناک ایک ماہ کو اب ختم کر دینے کا مطالبہ کیا ہے، بمباری نے سول انفرسٹرکچر کو بھی تباہ کر دیا جس نے آنے والی فلسطینی نسلوں کے لیے سخت مصائب کا بیج بو دیا ہے،ریڈ کراس کی سربراہ میرجانا سپولیجارک وہ فلسطین میں بچوں پر گذرنے والی مصیبت کو دیکھ کر بطور خاص صدمے میں ہیں، زیر محاصرہ غزہ میں لوگ پانی اور خوراک سمیت ہر چیز سے محروم کر دیے گئے ہیں، ان کے لیے آنے والی امداد ان کے زندہ رہنے کے لیے کافی نہیں ہے۔ ریڈ کراس سربراہ نے ہسپتالوں اور ایمبولینسز پر بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ناقابل قبول ہے۔ امریکہ نے غزہ میں فوری جنگ بندی کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہےک ہ ابھی اس مناسب وقت نہیں آیا اور اگر وقت سے پہلے سیز فائر سے حماس مزید مضبوط ہو گی۔ جی 7 اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا غزہ میں حکومت حماس کی ہو گی نہ ہی اسرائیل انتظام سنبھالے گا۔ ایک عبوری حکومت بن سکتی ہےجس کی مدت فلسطینی ریاست کے قیام تک ہو گی۔ ٹوکیو: جاپان کے دارالحکومت میں ہونے والے جی 7 ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں فلسطین کے دو ریاستی حل پر زور دیتے ہوئے غزہ میں فوری طور پر انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر جنگ بندی کی حمایت کا اعالان بھی کیا۔ مشترکہ بیان میں فوری امداد‘ شہریوں کی نقل و حرکت‘ سہولت فراہمی‘ راہداریاں کھولنے کی حمایت کی گئی۔ غیر ملکیوں کو غیر مشروط رہا کیا جائے۔ ایران حماس‘ حزب اﷲ کی فوجی اور مالی مدد کرنا بند کرے‘ جاپانی وزیر خارجہ یوکیو نے کہا مشرق وسطیٰ میں تنازعات کا حل 2 ریاستوں کا قیام ہے۔ حماس نے غیر ملکی یرغمالیوں کو رہا کرنے پر آمادگی کا اظہار کر دیا۔ عرب میڈیا کے مطابق لبنان میں حماس رہنما¶ں نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ سکیورٹی صورتحال بہتر ہونے پر غیر ملکی یرغمالیوں کو رہا کرنے پر تیار ہیں۔ غزہ میں تمام ہسپتالوں میں فلسطینی جنگجو¶ں کی موجودگی میں حقیقت نہیں۔ بیلجیئم کے نائب وزیراعظم پنیر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرنے پر پابندی عائد کی جائیں۔ غزہ میںہسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں پر بمباری کی تحقیقات کی جائیں۔ اسرائیل کی جانب سے بموں کی بارش غیر انسانی ہے۔ اسرائیل جنگ بندی کے عالمی مطالبات کی پرواہ نہیں کرتا۔ جنگی جرائم کے ذمہ داروں پر یورپی یونین سے پابندی لگائی جانی چاہئے۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق غزہ میں جنگ بندی کیلئے قطر ثالثی کی کوششیں کر رہا ہے۔ حماس اور اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ بارہ یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے تین روزہ جنگ بندی پر بات ہو رہی ہے، ان یرغمالیوں میں چھ امریکی شہری بھی شامل ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن