سائفر کیس‘ عمران‘ شاہ محمود فیملی کے 5,5 ارکان کو کارروائی دیکھنے کی اجازت
اسلام آباد (وقائع نگار) آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت میں زیر سماعت چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس میں استغاثہ کے تین گواہوں کے بیانات قلمبند نہ ہو سکے، آئندہ سماعت پر عدالت نے گواہوں کو پھر طلب کرتے ہوئے فیملی سے پانچ پانچ ممبران کو بھی اجازت دے دی۔ سماعت سے قبل وکلا صفائی نے چئیرمین پی ٹی آئی سے مشاورت کی، جبکہ سینئر وکیل سلمان صفدر سموگ کی وجہ سے لاہور سے نہ پہنچ سکے جن کی عدم موجودگی کے باعث گواہوں کے بیان بھی قلمبند نہ ہو سکے۔ شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مہربانو قریشی نے اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے وکلا مصروفیت کے باعث پیش نہیں ہوئے، سماعت ملتوی ہو گئی،آج پہلی مرتبہ ملزمان کے وکلا کو عدالت جانے کی اجازت دی گئی، وہ چاہتے ہیں کہ کارروائی میں شفافیت ہو اور یہ ظاہر بھی ہو،جو اجازت ہمیں دی ہے، وہی اجازت میڈیا نمائندوں کو بھی دیں،کیونکہ انصاف ہوتا ہوا نظر بھی آنا چاہیے، شاہ محمود قریشی کی صحت ٹھیک ہے اور وہ ڈٹے ہوئے ہیں، شاہ محمود قریشی نے غوثیہ جماعت کے لئے پیغام بھیجا ہے، کہ ہم آپ سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ آپ سب ہمارے کندھے کے ساتھ کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔