غزہ: قیدیوں کی رہائی کا معاہدہ، ہسپتال پر بمباری، ہانیہ کی پوتی سمیت 125شہید
غزہ + تل ابیب + ریاض (نوائے وقت رپورٹ+ ممتاز احمد بڈانی )حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاملے پر معاہدہ ہوگیا ہے۔عرب ٹی وی نے ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ دونوں فریقین کے درمیان کئی دن کے مذاکرات کے بعد یہ معاہدہ ہوا۔رپورٹ کے مطابق دونوں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی خواتین اوربچوں کی رہائی کے بدلے میں حماس کی جانب سے 100 یرغمالی خواتین اوربچوں کورہا کیا جائے گا۔ دوسرہ طرف اسرائیلی فضائیہ کی غزہ میں الشفا ہسپتالوں، طبی مراکز ، دیر البلاح اور جنین کیمپ سمیت مختلف مقامات پر بارود کی برسات کردی گزشتہ روز حملوں میں اسماعیل ہانیہ کی پوتی سمیت 125 فلسطینی شہید ہو گئے جبکہ مجموعی شہادتیں 11078 ہو گئیں۔ جمعرات اورجمعہ کی درمیانی رات کم از کم تین ہسپتالوں پر یا اس کے قریب فضائی حملے کیے جس سے فلسطین کا کمزور نظام صحت مزید دباو¿ کا شکار ہوگیا۔ اسرائیل نے غزہ سٹی میڈیکل کمپلیکس کے صحن کو نشانہ بنایا۔ الشفا ہسپتال کمپلیکس پر ہونے والے اسرائیلی حملے کے بعد 50 افراد شہید ہو گئے، الشفا میڈیکل کمپلیکس کے اندرمیٹرنٹی ہسپتال پر بھی توپ خانے سے گولہ باری کی گئی۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کے پیشنٹ فرینڈز ہسپتال کے قریب بھی حملہ کیا ہے۔ تل الزاطر کے علاقے میں العودہ ہسپتال کے آس پاس بھی حملہ ہوا۔ اسماعیل ہانیہ کی پوتی روحا ہانیہ بھی حملے میں شہید ہو گئیں جبکہ گزشتہ روز کے حملوں میں 50 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے۔ جنین میں قائم پناہ گزین کیمپ پر فوجی حملے کے دوران کم از کم 9 فلسطینی شہید اور 15 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ نیتن یاہو نے اسرائیل کے غزہ پر حکمرانی یا سیکیورٹی کے نام پر طویل مدت تک اپنی فوجیں تعینات کرنے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ غزہ پر قبضہ کرنا نہیں چاہتے۔ یر غمالیوں کی رہائی یا حماس کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔تاہم عام شہریوں کے انخلاءکے لیے راہداری کے قیام پر غور کرسکتے ہیں۔ ہم نے جنگ کے لیے بغیر ٹائم ٹیبل کے اہداف مقرر کیے ہیں کیوں کہ ان اہداف کے حصول میں اندازے سے زیادہ وقت لگ سکتا ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ دنیا کے 167 ممالک سے 15 روز سے بھی کم وقت میں جنگ بندی کے حق میں 10 لاکھ سے زائد افراد نے دستخط کردیے ہیں۔منتظمین نے دستخطی مہم کا باقاعدہ اعلان کردیا ہے۔ فلسطینی ہیومن رائٹس گروپس نے کہا ہے کہ انہوں نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (آئی سی سی) سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کی غزہ پر بمباری اور محصور کرنے سمیت جنگی جرائم کی تحقیقات کی جائیں۔مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ یہ کارروائیاں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم سمیت نسل کشی اور نسل کشی کے لیے اکسانے کے زمرے میں آتا ہے۔ آئی سی سی نے بیان میں ایک بیان میں کہا کہ اس سے تین گروپس کے مطالبات موصول ہوئے ہیں اور اس کی تفصیل پر جائے بغیر کہا کہ معلومات کا جائزہ لیا جائے گا۔غزہ میں قائم الشفا ہسپتال کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ غزہ سٹی کے ہسپتال پر اسرائیلی فورسز کی کارروائی میں 50 افراد جاں بحق ہوگئے۔ غزہ کے علاقے النصر کے قریب البراق سکول میں اسرائیل کے میزائل حملے کے بعد 50 شہدا کی لاشیں ہمارے ہسپتال لائی گئی ہیں جن میں اسماعیل ہانیہ کی پوتی روحا بھی شامل ہیں جو کہ اسلامی ہونیورسٹی میں میڈیکل کی طالبا تھیں۔ القدس ہسپتال پر اسرائیلی فورسز کے حملے میں ایک فلسطینی جاں بحق اور 19 زخمی ہوگئے ہیں۔اقوام متحدہ کے ادارے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ٹرک نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں استعمال کیے گئے ’بدترین اثرات‘ کے حامل ہتھیاروں کی تفتیش کی جائے کیونکہ اس کی وجہ سے محصور فلسطینی علاقے میں بلاامتیاز تباہی ہوئی۔انڈونیشیا کی علما کونسل نے ایک فتویٰ جاری کیا ہے جس میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اسرائیل کی حمایت کرنے والی کمپنیوں کے سامان اور سروسز کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ غزہ پٹی کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو شروع ہونے والی اسرائیلی کارروائیوں میں اب تک 5 ہفتوں کے دوران 11 ہزار 78 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔وزارت نے کہا کہ جاں بحق افراد میں 4 ہزار 506 بچے بھی شامل ہیں اور ان کارروائیوں میں زخمیوں کی تعداد 27 ہزار 490 ہوگئی ہے۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے محصور غزہ پٹی میں اسرائیلی خلاف ورزیوں کی مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ فلسطینیوں کو ان کی اپنی زمین سے بے دخل کرنے کا عمل فوری طور پر روک دینا چاہیے۔ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ سعودی افریقن سربراہی اجلاس کے افتتاح کے دوران محمد بن سلمان نے ان خیالات کا اظہار کیا۔غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسرائیلی ٹینکوں نے غزہ میں 4 ہسپتالوں کا تمام اطراف سے گھیراو¿ کرلیا ہے۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق وزارت صحت نے بتایا کہ مذکورہ ہسپتالوں میں الرانتیسی ہسپتال، النصر ہسپتال، گورنمنٹ آئی ہسپتال اور مینٹل ہیلتھ ہسپتال شامل ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے اس کی جارحیت میں متفقہ توقف کا خیرمقدم کرتے ہیں لیکن اس کے لیے مزید کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر نے کہا ہے کہ اسرائیل کو مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہییں کیونکہ گزشتہ ماہ حماس کے ساتھ تنازع شروع ہونے کے بعد سے وہ خود کو مزید تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ترک صدر رجب طیب اردوان نے یہ بھی کہا کہ ترکیہ اسرائیل پر دباو¿ بڑھانے کی کوشش کرےگا تاکہ زخمی فلسطینیوں کو غزہ سے نکالا جا سکے۔معروف فلسطینی رضا کار صالح الجفراوی نے اپنے انسٹاگرام اکاو¿نٹ پر ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں غزہ کے الشفا اسپتال پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں ہونے والی تباہی اور آتشزدگی کو دکھایا گیا ہے۔فلسطینی مزاحمتی گروپ اسلامک جہاد نے غزہ سے گرفتار کیے گئے افراد کی ویڈیو جاری کردی، جس میں ایک 70 سالہ خاتون اور 13 سالہ لڑکا نظر آرہے ہیں۔ترجمان ابو حمزہ نے کہا کہ ہم ان کو انسانی بنیاد پر رہا کرنے کے لیے تیار ہیں جب عملی طور پر سیکیورٹی حالات بہتر ہوں۔