اقوام متحدہ سربراہی اجلاس میں ترقی پذیر ممالک کے خدشات پر توجہ دی جائے: منیر اکرم
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) پاکستان نے اقوام متحدہ کے سمٹ آف دا فیوچر کے لیے مشاورت کے بارے میں قائم 17رکنی ہم خیال گروپ کی طرف سے اس بات پر زور دیا ہے کہ اقوام متحدہ کے آئندہ سال منعقد ہونے والے سربراہی اجلاس سمٹ آف دا فیوچر میں اس کے اقدامات کے اعلامیہ میں ترقی پزیر ممالک کے خدشات اور ترجیحات پر خصوصی توجہ دی جانی چاہیے۔ ہم خیال یا مشترکہ سوچ رکھنے والے ممالک کے17 رکنی گروپ میں پاکستان، الجیریا، بولیویا، برازیل، چین، کیوبا، مصر، اریٹریا، ایران، لیبیا، نکاراگوا، نائیجیریا، روس، سری لنکا، شام، وینزویلا اور زمبابوے شامل ہیں۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے آئندہ سال منعقد ہونے والے سرابراہی اجلاس سمٹ آف دا فیوچر کی تیاری کے لیے مشاورت کے دوبارہ آغاز کے موقع پر کہا کہ اس سے مذاکرات میں اتفاق اور اتحاد کے حصول کے لیے ہمارے عزم کی عکاسی ہونی چاہیے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے 2024 کے سربراہی اجلاس کی تجویز ہمارا مشترکہ ایجنڈاکے موضوع پر اپنی رپورٹ میں امن اور سلامتی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے پیش کی تھی، جس میں قیام امن کے لیے مزید سرمایہ کاری، علاقائی تعاون، تنازعات کی روک تھام، جوہری ہتھیاروں اور سائبر وارفیئر جیسے سٹرٹیجک خطرات میں کمی اور بیرونی خلا کے پرامن اور پائیدار استعمال کو یقینی بنانے لیے امن کا نیا ایجنڈا ترتیب دیا گیا تھا۔ سربراہی اجلاس میں مستقبل کے لیے ایک معاہدے کی منظوری دی جائے گی جس پر پہلے سے بین الحکومتی مذاکرات کے ذریعے اتفاق رائے سے اتفاق کیا جائے گا۔ پاکستانی مندوب نے گروپ کی جانب سے اپنے ریمارکس میں کہا کہ مستقبل کے لیے ایک معاہدہ پر مذاکرات میں ان عوامل سے متعلق امور کو بنیاد بنایا جائے جن پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موجودہ اجلاس سے قبل ہونے والی مشاورت کے دوران اتفاق رائے ہونا تھا۔