اسد عمر نے سیاست چھوڑ دی، میانوالی سے متعدد رہنماءپی ٹی آئی سے الگ
اسلام آباد‘ میانوالی (اپنے سٹاف رپورٹر سے‘ نامہ نگار‘ نمائندہ نوائے وقت) تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ ایک دہائی سے زیادہ عوامی زندگی کے بعد میں نے سیاست کو مکمل طور پر چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر (ایکس) پر اپنے پیغام میں سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ میں پہلے بھی عوامی سطح پر کہہ چکا ہوں کہ میں ریاستی اداروں کے ساتھ تصادم کی پالیسی سے متفق نہیں ہوں اور ایسی پالیسی ریاستی اداروں کے ساتھ شدید ٹکراو¿ کا باعث بنی ہے جو کہ ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے رہا ہوں، میں ان تمام لوگوں کا شکرگزار ہوں جنہوں نے عوامی زندگی میں میرا ساتھ دیا۔ خاص طور پر این اے 54 کی ٹیم اور ووٹرز کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے مجھے دو بار منتخب کیا۔ اسد عمر کا مزید کہنا تھا کہ جس حلقے سے منتخب ہوا اس حلقے کی خدمت کرنے کی بھرپور کوشش کی۔ اللہ پاک پاکستانی قوم پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے۔ دریں اثناءمیانوالی سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما¶ں سابق ممبر ضلع کونسل مرتضی شاہ آف دلے والی ندیم اللہ خان بخان خیل، اسلم شاہین، نصر اللہ خٹک، آصف شامی، شوکت خان، محمد عمران نے پریس کانفرنس میں پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف میں قومی جذبے کے ساتھ شامل ہوئے تھے لیکن ہمیں مایوسی ہوئی، انہوں نے نو مئی کے واقعات کی شدید مذمت کی اور کہا نو مئی کو ملکی اداروں پر حملے کیے گئے وہ انتہائی افسوسناک ہیں۔ ہمارا نظریہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی ہے ہم اپنے اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نو مئی کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ملکی اداروں پر حملہ کیا گیا تھا ہم اس کا حصہ نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی سازش کے خلاف ہیں۔ پاکستان ہمارا ہے، مسلح افواج ملکی سلامتی کی ضامن ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلح افواج کی قربانیاں ہم سب کے لیے باعث فخر ہیں۔