آئی ایم ایف کی شرط: الیکٹرانک سیلز ٹیکس انوائسنگ سسٹم کی تنصیب لازمی قرار دینے کا فیصلہ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+نوائے وقت رپورٹ) ایف بی آرنے آئی ایم ایف کی شرط پر نئے لوگ ٹیکس نیٹ میں لانے اور ٹیکس چوری روکنے کیلئے الیکٹرانک سیلز ٹیکس انوائسنگ سسٹم نصب کرنے کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایف بی آر کی طرف سے ٹیئر ون میں شامل بڑے رجسٹرڈ ریٹیلرز و ٹیکس دہندگان کیلیے الیکٹرانک سیلز ٹیکس انوائس سسٹم کی تنصیب کو لازمی قرار دیئے جانے کے بعد اب اس کا دائرہ کار دوسرے شعبوں تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت ایف بی آر جسے بھی نوٹیفائی کرے گا اسے یہ الیکٹرانک سیلز ٹیکس انوائسنگ سسٹم نصب کرنا پڑے گا اور ایف بی آر کے سسٹم سے انٹیگریٹڈ رجسٹرڈ نوٹیفائیڈ سپلائرز الیکٹرانک سیلز ٹیکس انوائسنگ سسٹم کے بغیر اشیاءو خدمات کی سپلائی نہیں کر سکیں گے۔آئی ایم ایف مشن سے پالیسی سطح کے مذاکرات کل پیر کو ہوں گے۔ وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ‘ ایف بی آر‘ سٹیٹ بنک اور وزارت توانائی کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں وزارت خزانہ کو آئی ایم ایف سے سخت مطالبات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ وزارت توانائی سے بھی نئے مطالبات کئے جا سکتے ہیں۔ آئی ایم ایف مشن کے ساتھ مذاکرات 15 نومبر تک مکمل ہوں گے۔