مری میں اقصیٰ کانفرنس، حماس کی امید پاکستان، قوم سوچے مستقبل کس کے سپرد کرنا ہے: فضل الرحمن
لاہور+مری (خصوصی نامہ نگار+نامہ نگار خصوصی) جمعیت علماءاسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ڈیڑھ سال میں ہم صرف ملک کو دیوالیہ پن سے محفوظ کر سکے۔ قوم سوچے کہ مستقبل کس کے سپرد کرنا ہے ملک بچانے یا پھر برباد کرنے والوں کے؟۔ مری میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ چین جیسا دوست چیئرمین پی ٹی آئی نے پراجیکٹ منجمد کر کے ناراض کر دیا۔ اب اگر ایسا صادق و امین حکمران ہوتا ہے تو سعودیہ بھی خائف بیٹھا ہے۔ گزشتہ الیکشن میں عوامی رائے کے مخالف حکومت مسلط ہوئی جسے ہم ختم کرنے تک لڑتے رہے۔ عوام کو اپنی رائے مثبت کرنا ہوگی۔ فیصلے کی گھڑی پر عوام کو اپنی رائے ملکی فلاح کی رکھنی ہو گی۔ آج کا اجتماع بتا رہا ہے ہماری محبت آپ کے دلوں سے کوئی نکال نہیں سکا۔ ماضی میں ہمیں بہت چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا، اب ماضی کی لکیروں کی پیروی کے بجائے نئے زاویے کے ساتھ مستقبل کی تعمیر کرنی ہے۔ سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ اگر امریکا خود کو سپر طاقت سمجھتا ہے تو احمق ہے۔ اگر ہم بھی امریکا کو سپر طاقت سمجھتے ہیں تو احمق ہیں، فلسطین میں ہماری مائیں اور بہنیں شہید ہوئی ہیں۔ فلسطین میں بزدل چھوٹے بچوں اور عورتوں پر بمباری کرتا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فلسطین والے ہمارے بھائی ہیں۔ پوری امت مسلمہ ان کے ساتھ کھڑی ہو۔ او آئی سی فلسطین کے معاملہ پر کمزور م¶قف مت دکھائے۔ جنگ کے بھی اصول ہوتے ہیں، انسانی حقوق کی تنظیمیں کہاں ہیں؟۔ مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ حماس قیادت سے ملاقات کی۔ حماس قیادت سے ملاقات میں واضح کہا کہ پاکستان کا بچہ بچہ فلسطین کے ساتھ ہے۔ حماس نے بھی وضاحت سے کہا کہ دنیا میں ہماری امید پاکستان ہے۔ پاکستان نے اقوام متحدہ میں جو مو¿قف دیا اس کی قدر کرتے ہیں۔ عالمی برادری فلسطین میں مظالم رکوانے میں کردار ادا کرے۔ اسلامی دنیا کی بے حسی ناقابل قبول ہے۔ جے یو آئی کے مر کزی سیکرٹری جنرل مولانا عبد الغفور حیدری، ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمد امجد خان، بزرگ عالم دین مولانا محمودالحسن مسعودی، حافظ نصیر احمد احرار، قاری سیف اللہ، مولانا ضیاءالرحمن امازائی، ارشد محمود عباسی، مولانا امتیاز کاشمیری، مولانا جمیل الرحمن، مولانا عبد اللہ، مولانا سعید سرور اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاکہ غزہ کے مظلوم مسلمان اسلامی افواج کی طرف دیکھ رہے ہیں یہ کب ہماری مدد کو پہنچیں گے۔ امت مسلمہ یہودی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرکے اہل غزہ سے یکجہتی کا اظہار کریں۔