وزارت عظمیٰ اور نواز شریٰف
جس دن میٰاں نواز شریٰف نے ملک میٰں واپس پہلا قدم رکھا اسی دن بہت سے تجزیٰہ نگار بول اُٹھے کہ اب انتخابات ہوں گے اور جلد ہوں گے ۔پھر کچھ ہی دنوں بعد الیٰکشن کمیٰشن کی طرف سے آٹھ فر وری کا دن مقرر کردیٰا گیٰا ۔ابھی ملک میٰں انتخابات کا ماحول بن رہا ہے ۔لیٰکن ایٰک بات زبان زد عام ہے کہ اس بار میٰاں نواز شریٰف آسانی سے ملک کا وزیٰر اعظم بن جائے گا ۔میٰاں نواز شریٰف اس بار سےاست میٰں کچھ نیٰا کرنے کی کوشش کرتے نظر آرہے ہیٰں ۔یٰہ پہلی بار دیٰکھنے میٰں آرہا ہے کہ انتخابات سے بہت پہلے مسلم لیٰگ نواز پنجاب کے ساتھ ساتھ دوسرے صوبوں میٰں اپنی جماعت کو مضبوط کرتی نظر آرہی ہے ۔اگر سندھ، بلوچستان میٰں مسلم لیٰگ نواز درست فیٰصلے کرنے میٰں کامیٰاب ہوگئی تو نہ صرف حکومت بنانے میٰں آسانی ہوسکتی ہے بلکہ ملک کے سارے صوبوں میٰں قابل قدر ووٹ بیٰنک سے ان کی توجہ دوسرے صوبوں کی ترقی کی طرف بھی ضرور مرکوز ہوگی ۔جب تک اندرو ن سندھ اور بلوچستان میٰں ترقیٰاتی کاموں کا جال نیٰں پھےلا ےا جاتا تب تک ان صوبوں مےں جاگےر دار،وڈےرے اور نواب لوگوں کو پہلے تو ترقی سے محروم رکھےں گے پھر اسی محرومی کو بنےاد بنا کے ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کرتے رہےں گے۔
پےپلز پارٹی کے پاس ماسوائے سندھ کارڈ اور کچھ بھی نہےں ہے ۔سندھ کا ووٹ بھی صرف اس لےے حاصل کرلےتے ہےں کہ مسلم لےگ نے سندھ مےں پہلے اتنی توجہ نہےں دی تھی۔عمران خان سےاسی غلطےوں ،اقربا پروری ،کرپشن کی عجب کہانےوں اور رےاستی اداروں کے خلاف عوام کو بڑھکانے کے بعد زےر عتاب ہےں ۔مےاں نواز شرےف مولا نا فضل الرحمن اور اےم کےو اےم سے انتخابی اتحاد کر چکے ہےں۔اُنکے پاس ماضی مےں کےے گئے ترقےاتی کاموں کا نعرے ہےں اورمستقبل مےں ترقی ،روزگار اور امن کے لےے بہت سے منصوبے بھی ہےں۔حالات و واقعات کو دےکھتے ہوئے ےہ نقطہ واضع ہوجاتا ہے کہ آنے والے انتخابات مےں کامےابی کے بعد مےاں نواز شرےف ہی وزےر اعظم کے منصب پر براجمان ہوں گے۔فارن فنڈنگ کےس مےں جج صاحب نے عمران خان کے وکےل سے پوچھا کہ پچھلے دس بارہ سالوں سے شوکت خانم ہسپتال کو آڈٹ کےوں نہےں کراےا گےااور عدلتوں سے آڈٹ نہ کروانے کے لےے سٹے آرڈر کےوں لےا جاتا رہاہے ۔عدالت مےں عمران خان کے وکےل نے تسلےم کےا کہ اس عرصے مےں دنےا بھر سے آنے والی بھاری خےراتی رقوم عمران خان نے اپنے ذاتی اکاونٹس مےں منتقل کروائی تھےں۔عدالت کے سامنے جو بےنک اکاونٹ پےش کےے گے ان کے مطابق بھارت ،امرےکہ ،انگلےنڈ سے لاکھوں ڈالر عمران خان کے کھاتو ںمےں آئے اور ظلم کی حد تو ےہ ہے کہ مسلمانوں کی نسل کشی کرنے والے غےر تسلےم شدہ اسرائےل سے سب سے زےادہ ڈالر جناب عمران خا ن کو بےجھے گئے۔اب دےکھتے ہےں ان ثبوتوں کے بعد عدالت سابق وزےر اعظم کو کےا سزا دےتی ہے۔کچھ دن پہلے اسحاق ڈار صاحب اےک ٹی وی چےنل پر بات کررہے تھے کہ جن لو گوں نے ماضی مےں گھناونا کردار ادا کرتے ہوئے حکومت کو کمزور کرتے ہوئے اےک نااہل بندے کو وزےر اعظم کے منصب پر بٹھاےا ۔ان لوگوں کو ہم اےسے ہی نہےں چھوڑےں گے۔ اب ےہ سوال بنتا ہے کہ ماضی قرےب مےں ہمارے جن جج صاحبان نے عمران خان کو صادق و امےن کا خطاب دےا تھا ان کے خلاف کےس کب درج ہو گا ۔بہت ضروری ہے کہ اےسا نظام بنادےا جائے کہ حکومت بنانے کے لےے عوامی ووٹ ہی کو اہمےت دی جائے۔رےاستی نظا م کو اس طرح مضبوط کردےا جائے کہ مستقبل مےں کوئی چور رستے سے اےوان اقتدار تک آنے کا خواب نہ دےکھے۔
ےہی دنےا کا وطےرہ رہا ہے کہ دنےا مےں مقام بنانے والی قومےں جہاں بہتر مستقبل کے لےے منصوبہ بندی کرتی ہےں وہاں ماضی کی کوتاہےوں سے سےکھنے کی بھی کوشش کرتی ہےں ۔ہم جانتے ہےں کہ ےورپی ملک کےسے صدےوں تک اپنے پڑوسی ملکوں سے جنگ کرتے رہے ۔ پھر اہل ےورپ نے اپنے لوگوں کے لےے مل بےٹھنے کا فےصلہ کےا اور چند ملکوں کا اےک بلاک بنا کے نہ صرف اےک کرنسی رائج کی بلکہ لوگوں کی کاروباری آسانی کے لےے بنا پاسپورٹ سفر کو ممکن بنا دےا۔سرحدی جھڑپوں سے جان چھوٹی تو ان ملکوں نے اپنا دفاعی بجٹ کم کردےا اور لوگوں کی تعلےم ،صحت اور بنےادی حقوق کے لےے وافر رقم مختص کرنے لگے۔پاکستان کے ساتھ ےا کچھ آگے پےچھے دنےا مےں اور بہت سے نئے ملک وجود مےں آئے۔جن ملکوں مےں عوام کی مرضی سے حکومتےں بنائی گئےں ۔نظام انصاف مضبوط کےا گےا،تعلےم ،صحت اور بنےادی حقوق کے لےے رےاستی ادارے متحرک ہوئے وہ ملک آج پاکستا ن سے ترقی مےں بہت آگے ہےں ۔پاکستا ن مےں جب جب سےاست دانوں نے عوامی فلاح کے لےے کام شروع کروائے۔کچھ انجانے ہاتھ حرکت مےں آجاتے اور منتخب حکومت کو کبھی کرپشن کی بنا پر،کبھی سکےورٹی رسک کے نا م پر اور کبھی فرضی کرداروں کے سہارے رخصت کردےا جاتا ۔آج سے سات آٹھ سال پہلے مےاں نواز شرےف ملک کے وزےر اعظم تھے۔ملک مےں توانائی کے نئے نئے مےگا پراجےکٹ لگائے جارہے تھے ۔کارخانہ داروں کو،شاپنگ مالز کو اور عوام کو مسلسل بجلی مہےا ہورہی تھی کہ پہلے تو منتخب وزےر اعظم کو عدالت سے نااہل کروادےا گےا ۔پھر اس کے بعد رےاست کے طاقتور محکموں مےں بےٹھے لوگوں نے سےاست دانوں کو پےسوں سے ،ڈرا دھمکا کے اور اُ ن کے راز دکھا کے تحرےک انصاف مےں شامل ہونے پر مجبور کردےا ۔جناب عمران خان وزےر اعظم بنادئےے گئے تو لوگوں کو بہت اُمےدےں تھےں کہ انصاف کے نام پر بننے والی حکومت مےں عام لوگوں کا بھلا ہوگا ۔غرےب کے بچوں کو دو وقت کی روٹی آسانی سے ملے گی ۔لےکن وقت نے ثابت کردےا کہ سابق وزےر اعظم کے پاس نہ حکومت چلانے کی اہلےت تھی اور نہ ان کے ساتھ کھڑے لوگ ان سے مخلص تھے ۔جناب عمران خان نہ سےاست سےکھ سکے ،نہ سپورٹس مےن سپرٹ کا مظاہرہ کر سکے اور نہ ہی ان کا دامن کرپشن سے پاک نکلا ۔