توشہ خانہ، 190 ملین پاو¿نڈ کیس میںبھی عمران گرفتار، بشریٰ بی بی سے نیب کی تفتیش
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت + وقائع نگار + نوائے وقت رپورٹ) نیب ٹیم نے چیئرمین پی ٹی آئی کو توشہ خانہ اور 190 ملین پا¶نڈ سکینڈل کیس میں اڈیالہ جیل سے گرفتار کر لیا۔ جیل ذرائع کے مطابق نیب ٹیم چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کیلئے اڈیالہ جیل گئی تھی۔ احتساب عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے ہیں۔ عدالت نے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کیلئے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو ہدایات جاری کیں۔ نیب ٹیم نے 190 ملین پا¶نڈ کیس سے متعلق چیئرمین پی ٹی آئی سے پوچھ گچھ کی۔ چیئرمین پی ٹی آئی پہلے ہی سائفر کیس میں اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔ نیب ٹیم نے عدالت سے حاصل وارنٹ گرفتاری کی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے ذریعے تعمیل کرائی۔ نیب ٹیم کی قیادت اسسٹنٹ ڈائریکٹر آصف اور وقار الحسن نے کی۔ قبل ازیں احتساب عدالت اسلام آباد نے توشہ خانہ اور190 ملین پا¶نڈ نیشنل کرائم ایجنسی کیسزمیں جاری چیئرمین پی ٹی آئی کے وارنٹ گرفتاری کی توثیق کرتے ہوئے سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو وارنٹ تعمیل کیلئے قانون کے مطابق اقدامات کا حکم دےا۔ عدالت نے استفسار کیاکہ ہائیکورٹ نے کیا کیا ہے؟، جس پرنیب نے بتایاکہ وہاں درخواست زیر التوا ہے عدالت نے نہ عدالت حکم معطل کیا اور نہ کوئی سٹینڈنگ آرڈر جاری کیا ہے۔ استدعا ہے کہ وارنٹ جاری کیے جائیں اور جیل سپرنٹنڈنٹ کو اقدامات کی ہدایت کی جائے، عدالت نے کہاکہ وارنٹ لیں گے تو بلانا نہیں پڑے گا کیا، جس پر پراسیکیوٹر نے جواب دیاکہ جب وارنٹ کے بعد گرفتار کریں گے تو جسمانی ریمانڈ کیلئے یہاں ہی لائیں گے۔24 گھنٹے قانون دیتا ہے اس سے زیادہ ضرورت ہوئی تو عدالت میں درخواست دیں گے۔ وارنٹ تعمیل کرانے ہیں اور اس کے بعد باقی اقدامات ہوں گے۔ پہلے بھی ملزم کو جیل میں وارنٹ تعمیل کرائے ہیں، عدالت نے استفسار کیاکہ جیل سپرنٹنڈنٹ کو کیا ہدایت دیں، وہ اقدامات نہیں کریں گے کیا، جس پر پراسیکیوٹر نے جواب دیاکہ اگر عدالت سپریٹنڈنٹ جیل کو وارنٹ تعمیل کرانے کی ہدایت جاری کردے تو بہتر ہے، عدالت نے استفسار کیاکہ آفیشل سیکرٹ عدالت نے کیا کیا ہے، جس پر پراسیکیوٹر نے بتایا کہ انہوں نے اجازت دے دی ہے کہ وارنٹ تعمیل کروا سکتے ہیں، عدالت نے استفسار کیاکہ تفتیشی کون ہے۔ دونوں کے نام لکھ لیں کیا، اس پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ جی دونوں کے الگ الگ نام لکھ لیں، عدالت نے استفسار کیا کہ گرفتاری کیوں ڈال رہے ہیں، جس پر پراسیکیوٹر نے جواب دیاکہ تفتیش کرنے اور انوسٹی گیشن کو مکمل کرنے کیلئے ضرورت ہے۔ عدالت نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو قانون کے مطابق وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کیلئے اقدامات کا حکم دے دیا۔ نیب نے اس کیس میں بطور ملزمہ چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو بھی شامل تفتیش کرتے ہوئے سوال نامہ دے دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں بشریٰ بی بی نیب میں اسی کیس نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاﺅنڈ میں اسلام آباد آفس میں نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوئیں۔ نیب ٹیم نے بشریٰ بی بی سے پوچھ گچھ کی جس کے بعد انہیں11 سوالوں پر مشتمل سوالنامہ فراہم کیا گیا جن کے جوابات جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ادھر توہین الیکشن کمشن کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی، اسد عمر اور فواد چودھری پر فرد جرم آج بھی عائد نہ ہو سکی۔ ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی کمشن نے توہین الیکشن کمشن و چیف الیکشن کمشنر کیسز پر سماعت کی۔ چیئرمین پی ٹی آئی، اسد عمر اور فواد چودھری میں سے کسی کے بھی پیش نہ ہونے پر معاون وکیل نے کیس التواءکی استدعا کی۔ کمیشن سربراہ نثار درانی نے ریمارکس دئیے کہ سکیورٹی خدشات ہیں تو جیل میں سماعت نوٹیفائی کرسکتے ہیں، سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ اگر آپ جیل جانا چاہتے ہیں تو نوٹیفائی کرسکتے ہیں، جیل میں سماعت پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔ ممبر کمیشن نے پوچھا کہ کیا قانون اس کی اجازت دیتا ہے؟ جس پر سیکرٹری داخلہ نے وزارت قانون سے رائے لینے کا موقف اپنایا۔ کمیشن کے پوچھنے پر فواد چودھری کے وکیل بولے کہ فواد چودھری جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔ ممبرکمیشن نے کہا کہ الیکشن کمشن آئینی ادارہ ہے، اس کے اپنے رولز ہیں، آئین اور الیکشن ایکٹ کے سوا کوئی قانون الیکشن کمشن پر لاگو نہیں ہوتا، بعدازاں الیکشن کمشن نے کیسز کی سماعت 6 دسمبر تک ملتوی کر دی۔ چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کیخلاف غیرشرعی نکاح کیس کی سماعت ملتوی کر دی گئی۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف مبینہ غیرشرعی نکاح کیس کی سماعت ہوئی۔ چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکیل شیر افضل مروت عدالت پیش نہ ہوئے، تاہم وکیل کی عدم حاضری پر سماعت ہفتے تک ملتوی کر دی گئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل ٹرائل کے خلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت آج 14 نومبر کو ہوگی۔ چیئرمین پی ٹی آئی، شاہ محمود قریشی قریشی کےخلاف14 نومبرکو سائفرکیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں ہوگی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی اوپن کورٹ سماعت کیلے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست زیرالتوا ہے۔