اشتعال انگیز تقریر کیس :ایم کیو ایم کے 16کارکنوں کی عدالت میں حاضری یقینی بنانے کا حکم
کراچی (این این آئی)انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایم کیو ایم کے رہنماو¿ں اور کارکنوں کے خلاف اشتعال انگیز تقریر میں سہولتکاری کے مقدمات میں عدم حاضر 16 کارکنان آئندہ سماعت پر ہر صورت حاضری یقینی بنانے کا حکم دے دیا۔عدالت نے ایم کیو ایم کے مرحوم رہنما کنور نوید جمیل کیخلاف کیس کی کارروائی بند کردی۔انسداد دہشتگردی کی عدالت کے روبرو ایم کیو ایم کے رہنماں و کارکنان کیخلاف اشتعال انگیز تقریر میں سہولتکاری کے مقدمات کی سماعت ہوئی۔ایم کیو ایم کے 16 کارکنان کی عدم حاضری پر عدالت برہم ہوگئی۔ عدالت نے عدم حاضر 16 کارکنان آئندہ سماعت پر ہر صورت حاضری یقینی بنانے کا حکم دے دیا۔ عدالت کی ایم کیو ایم کے رہنماں سمیت 60 ملزمان کو ہر سماعت پر پیشی کی ہدایت کردی۔ ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار، عامر خان، گلفراز خٹک سمیت دیگر پیش ہوئے وکلا صفائی کی جانب سے غیر حاضر 16 کارکنان کی حاضری سے استثنی کی درخواستیں دائر کردیں۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر نے حاضری سے استثنی دینے پر اعتراض کیا۔ عدالت نے غیر حاضر ملزمان کو آخری موقع دیتے ہوئے ایک دن کی حاضری سے استثنی منظور کرلی۔ تفتیشی افسر کی جانب سے انتقال کر جانے والے ایم کیو ایم کے رہنما کنور نوید جمیل سے متعلق رپورٹ پیش کردی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ کنور نوید جمیل انتقال کرچکے ہیں، ان کیخلاف مقدمے کی کارروائی ختم کردی جائے۔ عدالت نے ایم کیو ایم کے مرحوم رہنما کنور نوید جمیل کیخلاف کیس کی کارروائی بند کردی۔ عدالت نے تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر گواہان کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے کیس کی سماعت 25 نومبر تک ملتوی کردی۔ پولیس کے مطابق 22 اگست 2016 کو ایم کیو ایم کے رہنماں کی جانب سے ہنگامہ آرائی اور جلا گھیرا کیا گیا تھا۔ ایم کیو ایم کے رہنماں سمیت 60 ملزمان پر اشتعال انگیز تقریر میں سہولت کاری کا الزام ہے۔ ملزمان کیخلاف تھانہ آرٹلری میدان میں 2 مقدمات درج ہیں۔