• news

پاکستان سمیت او آئی سی کے 20 ممالک کا اسرائیل کو جنگی مجرم قرار دینے کا مطالبہ

برسلز (نوائے وقت رپورٹ) یورپین دارالحکومت برسلز میں تعینات OIC ممالک کے سفیروں نے یورپین یونین سمیت بین الاقوامی دنیا سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ کے لوگوں کو اسرائیلی جارحیت سے بچانے کیلئے انہیں بین الاقوامی تحفظ فراہم کیا جائے اور اسرائیل کو مکمل جنگ بندی پر مجبور کرتے ہوئے اسے جنگی جرائم کا مجرم قرار دیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان سمیت اسلامی ممالک سے تعلق رکھنے والے 20 سفیروں نے برسلز پریس کلب میں فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کی مسلسل جارحیت کے تسلسل پر اجتماعی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان تمام سفیروں کی جانب سے جاری کردہ مشترکہ اعلامیے میں فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کی مسلسل غیر قانونی اور وحشیانہ جارحیت پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسرائیل کے اس م¶قف کو رد کیا گیا کہ یہ کارروائی وہ اپنے حق دفاع میں کر رہا ہے۔ اعلامیے کے مطابق برسلز میں مقیم او آئی سی کے رکن ممالک اس غیر قانونی اور غیر انسانی اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر روکنے کے لیے 18 اکتوبر 2023 کو منعقد ہونے والے او آئی سی وزرائے خارجہ کی غیر معمولی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے ذریعے کی گئی کال کا اعادہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں پر اسرائیل کی دن رات انتھک بمباری کے نتیجے میں اب تک تقریباً 10,000 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں اور 26,000 سے زائد شہری زخمی ہو چکے ہیں۔ جبکہ دونوں طرح کے اعداد و شمار میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ او آئی سی کے رکن ممالک کے سفیروں نے اقوام متحدہ کے اداروں اور خاص طور پر غزہ کی پٹی میں انسانی امداد، خاص طور پر خوراک، پانی، ایندھن، بجلی، طبی ضروریات اور غیر غذائی ہنگامی اشیاءکی فوری، محفوظ اور پائیدار فراہمی کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورک ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (UNRWA)، او آئی سی کے رکن ممالک کے سفیروں نے فلسطینی آبادی کو، جن کی اکثریت پہلے ہی غزہ کی پٹی سے پناہ گزینوں پر مشتمل ہے، کو پرتشدد اور زبردستی بے گھر کرنے یا اسرائیلی قبضے سے پیدا ہونے والے بحران کو ہمسایہ ممالک میں منتقل کرنے کی کسی بھی کوشش کو واضح طور پر مسترد کرنے کا اعادہ کیا۔ او آئی سی کے رکن ممالک کے سفیروں نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اس حوالے سے تمام ضروری کوششیں کرے۔ مزید جو مطالبات رکھے گئے ان میں کہا گیا کہ اسرائیل کو فوری اور مکمل جنگ بندی کا پابند بنایا جائے، اسرائیلی جارحیت کو ختم کروایا جائے۔

ای پیپر-دی نیشن