غزہ: مسجد پر اسرائیلی بمباری، 50نمازی شہید، ہانیہ کا گھر تباہ: سلامتی کونسل، جنگ بندی کی قرارداد منظور
نیویارک، تل ابیب، غزہ (نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی+ این این آئی) اسرائیلی فضائیہ کی غزہ میں مسجد پر بمباری سے 50 نمازی شہید ہوگئے۔ عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے سبرا میں نمازیوں سے بھری مسجد کو نشانہ بنایا۔ درجنوں نمازی زخمی بھی ہوئے۔ متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔ جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں جاری جنگ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر طویل المدتی وقفوں اور غزہ کی پٹی میں امداد کی فراہمی کے مطالبے پر مبنی قرارداد منظور کر لی۔ تاہم اسرائیل نے اس قرارداد کو مسترد کر دیا ہے۔ اس قرارداد کہا گیا ہے کہ عام شہریوں خصوصاً بچوں کی حفاظت اور یرغمالیوں کو غیر مشروط طور پر رہا کیا جائے۔ قرارداد میں فریقین سے بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ قرارداد مالٹا کی طرف سے پیش کی گئی جس کے حق میں سلامتی کونسل کے 15 میں سے 12 رکن ممالک نے ووٹ دیا۔ مخالفت میں کسی نے ووٹ نہیں دیا جبکہ 3 مستقل ارکان امریکہ، بر طانیہ اور روس نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ دوسری جانب اسرائیل نے حماس کے سربراہ اور غزہ کے وزیراعظم اسماعیل ہنیہ کے گھر کو فضائی حملے میں مکمل طور پر تباہ کردیا۔ ویڈیو بھی شیئر کردی۔ ویڈیو شیئر کی ہے جس میں ایک گھر پر فضائی حملہ ہوتے دکھایا گیا ہے۔ بمباری میں وہ گھر سیکنڈوں میں ملبے کا ڈھیر بن جاتا ہے۔ شمالی غزہ میں فلسطینی مسلح گروپوں سے جھڑپوں میں مزید 2 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے۔ اسرائیلی ریڈ لائنز حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں تاخیر کا سبب بن رہی ہیں۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی حکام نے بتایاکہ اسرائیل نے یہ سرخ لکیریں حماس کے ایک معاہدے سے دستبردار ہونے کے بعد طے کیں جس کے تحت اسے 80 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنے بجائے ان کی تعداد کو کم کرکے صرف 50 کر دیا گیا۔ غزہ ہسپتال مکمل تباہ ہو گیا۔ اسرائیلی فورسز نے ادویات‘ طبی آلات کا گودام بھی اڑا دیا۔ حماس کی موجودگی کا دعویٰ غلط ثابت ہوگیا۔ سعودی عرب نے مذمت کی ہے۔ فلسطینی وزارت صحت نے الشفاءمیڈیکل کمپلیکس سے ہتھیار ملنے کے اسرائیلی دعوے کو مسترد کر دیا۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا جنگ کا مقصد فلسطینیوں کی قومی‘ زمینی اور شہری شناخت کو ختم کرنا ہے۔ واشنگٹن میں ڈیموکریٹک پارٹی کے ہیڈکوارٹر کے باہر اسرائیلی بمباری کے خلاف مظاہرہ کرنے والوںکا پولیس سے تصادم ہو گیا۔ متعدد پکڑے گئے۔ الشفاءہسپتال میں کھانے پینے کی اشیاءختم ہو گئیں۔ اسرائیل نے سنائپرز تعینات کر دیئے۔ اسرائیلی فوج نے غزہ بندرگاہ پر کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ بندرگاہ کے علاقے میں تمام عمارتوں کو کلیئر کر دیاگیا ہے۔ آپریشن کے دوران حماس کے 10 جنگجو شہید ہوئے۔ 10 سرنگوں کو تباہ کر دیا گیا۔ اقوام متحدہ نے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری میں بچوں اور خواتین کی ہلاکتوں اور ہسپتالوںکو بھی نشانہ بنانے کے الزامات پر بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کی جائیں۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے وحشیانہ بمباری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ وولکر ترک نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کی جائیں۔ وولکر ترک نے مزید کہا کہ غزہ میںجوکچھ ہو رہا ہے‘ وہ اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ جو بھی اس کا ذمہ دار ہے اس کا احتساب کیا جائے۔ مصر کے وزیرخارجہ سامع شکری نے میڈیا سے گفتگو میںکہا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کی کوششوں کیلئے حماس ودیگر فریقین سے رابطے میں ہیں۔ امید ہے ہماری کوششیں یرغمالیوں کو جلد رہائی دلوائیںگی۔ امریکہ غزہ میں جنگ بندی کی حمایت کیلئے کردار ادا کرے گا۔ بے گھر فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے باہر نہیں نکالا جا سکتا ہے۔ فلسطینیوں کو مصر میں بسانے کیلئے امریکی اور اسرائیلی دباﺅ والی بات میں صداقت نہیں۔ فرانس نے غزہ پٹی اور مغربی کنارے کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ فرانس نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل مغربی کنارے میں یہودی آبادکاروں کے فلسطینیوں پر حملوں کا نوٹس لے۔ اسرائیلی حکومت فلسطینیوںکو یہودی آبادکاروںکے حملے سے تحفظ فراہم کرے۔ مغربی کنارے میں یہودی آبادکاروںکا فلسطینیوں پر حملہ سیاسی دہشت گردی ہے۔ یہودی آبادکاروں کا مقصد فلسطینیوں کو بے دخلی پر مجبور کرنا ہے۔ اسرائیل کو غزہ پٹی اور اس کی انتظامی امور کا مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے کا کوئی حق نہیں۔ غزہ پٹی کو مستقبل میں قائم ہونے والی فلسطینی ریاست کا حصہ ہونا چاہئے۔ فلسطین کیلئے اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی انروا نے بیان میں کہا ہے کہ آٹھ لاکھ 13 ہزار فلسطینیوں نے اقوام متحدہ کے سکولوں میں پناہ لے رکھی ہے۔ صیہونی فوج نے الشفاءہسپتال پر قبضہ کر کے 200 سے زائد زخمیوں اور پناہ گزینوں کو گرفتار کر لیا۔ زخمی باہر نکال دیئے۔ الاہلی اور غزہ میں بمباری جاری ہے۔ روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ سکولوں‘ ہسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں پر بمباری بند کی جائے۔ غزہ کے لوگوں کو فوری امداد کی ضرورت ہے۔ ترک وزیر خارجہ نے کہا یورپی ممالک نے غزہ میں وحشت پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ اسرائیل حملے بند کرے۔