• news

لیول پلیئنگ فیلڈ ضروری، نواز شریف وزیراعظم بنے تو حلف کا تقاضا پورا کروں گا: صدر

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ عدلیہ، انتظامیہ اور سیاسی رہنما انتخابات کے بروقت انعقاد پر متفق ہیں۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ انتخابات 8 فروری کو ہوں گے۔ اتفاق رائے سے الیکشن تاریخ پر سپریم کورٹ کو سراہتا ہوں، کسی جماعت کا نہیں ہر پاکستانی کا ترجمان ہوں۔ دنیا نے پناہ گزینوں کا بوجھ بانٹنے میں پاکستان کی مدد نہیں کی۔ غیر قانونی پناہ گزینوں کی واپسی کا فیصلہ مناسب اقدام ہے۔ پاکستان اپنے قیام کی تحریک سے فلسطینیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ مسئلہ فلسطین کا حل صرف دو ریاستی منصوبہ ہے۔ غزہ میں ہونے والے ظلم پر عالمی رہنماﺅں کی خاموشی افسوسناک ہے۔ صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار وائس آف امریکا کو خصوصی انٹرویو میں کیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ غیر قانونی پناہ گزینوں کی واپسی کا فیصلہ مناسب اقدام ہے۔ معیشت اب پناہ گزینوں کا بوجھ مزید اٹھانے کی سکت نہیں رکھتی۔ انہوں نے کہا کہ افغان طالبان دراندازی روکنے میں ناکام رہے۔ یقین دہانی کے باوجود ٹی ٹی پی کے خلاف اقدام نہیں لئے گئے۔ افغان طالبان کو شواہد بھی دیئے گئے۔ کابل سے رابطے کا فقدان نہیں، طالبان عملی اقدام لیں۔ پاکستان نے غزہ کی صورتحال پر عالمی فورمز پر اپنے مﺅقف کا بھرپور اعادہ کیا ہے۔ مسئلہ فلسطین کا حل صرف دو ریاستی منصوبہ ہے۔ غزہ میں ظلم پر عالمی رہنماﺅں کی خاموشی افسوسناک ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ صدر کا آئینی مدت مکمل کرنا استحکام کی علامت ہے۔ نواز شریف وزیر اعظم منتخب ہوئے تو حلف کا تقاضا پورا کروں گا۔ سیاست دان اور انتظامیہ سمیت تمام سٹیک ہولڈر مل کر کام کریں تو مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ لیول پلیئنگ فیلڈ مہیا کرنا الیکشن کمشن اور حکومت کی ذمہ داری ہے۔ حکومت نے لیول پلیئنگ فیلڈ مہیا کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔ صدر کے پاس انتظامی اختیارات نہیں، توقعات اپنی جگہ لیکن کوئی ایسا قدم نہیں لے سکتا جس کی آئین اجازت نہ دے، جہاں بھی مسائل دیکھوں گا ان کی نشاندہی کرتا رہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کی تاریخ پر کوئی کوتاہی نہیں برتی۔ عمران خان کی الیکشن میں شمولیت کا فیصلہ عدالت میں ہے۔ بحیثیت صدر عدلیہ پر دانستہ اعتماد رکھتا ہوں۔ 9 مئی کی مذمت کر چکا ہوں۔ تشدد کی سیاست پر یقین نہیں رکھتا۔ عام شہریوں کے فوجی عدالت میں مقدمے کا معاملہ عدالت میں ہے۔ 9 مئی مقدمات کی فوجی عدالتوں میں سماعت پر قبل از وقت رائے کا اظہار نہیں کرنا چاہتا۔

ای پیپر-دی نیشن