پاکستان، روس کا دہشت گردی، مواصلاتی ٹیکنالوجی کے غلط استعمال سے نمٹنے کی کوششوں پر اتفاق
اسلام آباد (خبرنگارخصوصی) بین الاقوامی دہشت گردی اور سلامتی کو درپیش دیگر چیلنجز سے نمٹنے کے بارے میں پاکستان روس مشترکہ ورکنگ گروپ کا دسواں اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ جمعہ کو دفتر خارجہ کی ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایڈیشنل سیکرٹری وزارت خارجہ سید حیدر شاہ نے پاکستان جبکہ روسی فیڈریشن کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ورشینن نے روس کی طرف سے اجلاس کی مشترکہ طور پر صدارت کی۔فریقوں نے افغانستان، وسطی اور جنوبی ایشیا سمیت شمالی افریقہ کے حالات پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے عالمی اور علاقائی دہشت گردی کے خطرات پر طویل تبادلہ خیال کیا۔ بات چیت میں دہشت گردی کے منظر نامے کی پیچیدگی اور مسلسل چوکسی کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ فریقوں نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے اپنی اپنی قومی حکمت عملیوں اور اقدامات کا خاکہ پیش کیا۔بیان کے مطابق پاکستان اور روس نے دہشت گردی کے خلاف وسیع تر جنگ میں قومی کوششوں کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اپنے تجربات اور بہترین طریقوں کا اشتراک کیا۔ یہ ملاقات پاکستان روس دوطرفہ انسداد دہشت گردی تعاون کے پس منظر میں باقاعدہ تبادلوں کا حصہ تھی۔ دونوں فریقوں نے تعاون کے باہمی فائدے پر زور دیتے ہوئے دہشت گردی سے موثر طریقے سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ اقوام متحدہ اور شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن جیسے کثیر جہتی فورمز میں تعاون بڑھانے پر بات چیت خاصی نتیجہ خیز رہی۔ فریقین نے دہشت گردی کی مالی معاونت سے نمٹنے اور انسداد دہشت گردی کے دیگر اہم شعبوں میں مل کر کام کرنے کا عزم کیا۔ فریقین نے بنیاد پرستی کی مختلف شکلوں، دہشت گردانہ نظریات کے پھیلاﺅ اور دہشت گردی کے مقاصد کے لیے معلومات اور مواصلاتی ٹیکنالوجی کے غلط استعمال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے جامع حکمت عملی کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ ملاقات کا اختتام پاکستان اور روس دونوں کے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون جاری رکھنے کے عزم کے اعادہ کے ساتھ ہوا۔ فریقین نے علاقائی اور عالمی سلامتی کو برقرار رکھنے میں اپنی شراکت داری کی اہمیت کو تسلیم کیا۔ ورکنگ گروپ کا آئندہ اجلاس 2024 میں ہوگا۔