• news

190ملین پاﺅنڈ سکینڈل: عمران کا 4روزہ جسمانی ریمانڈ، نیب کی ڈھائی گھنٹے تفتیش

اسلام آباد (وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ) احتساب عدالت نے190 ملین پاو¿نڈ سکینڈل میں چیئرمین پی ٹی آئی کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ دےدیا جبکہ توشہ خانہ اور 190 ملین پاو¿نڈ سکینڈل میں بشری بی بی کی عبوری ضمانت میں21 نومبر تک توسیع کردی۔ جج محمد بشیر کی عدالت میں توشہ خانہ اور 190 ملین پاو¿نڈ سکینڈل کیسز میں بشری بی بی کی ضمانت درخواستوں پر سماعت کے دوران بشری بی بی اور ان کے وکیل لطیف کھوسہ عدالت پیش نہ ہوئے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ لطیف کھوسہ کدھر ہیں؟، جس پر پی ٹی آئی وکیل انتظار پنجوتھہ نے بتایا کہ لطیف کھوسہ ہائیکورٹ ہوں گے، سماعت جیل میں ہی رکھ لیں، پٹشنر بھی وہیں ہیں۔ جج محمد بشیر نے کہا کہ ٹھیک میں جیل میں ہی سماعت کر لیتے ہیں، آدھے گھنٹے تک میں جیل کے لئے نکلتا ہوں۔ بعدازاں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اڈیالہ جیل میں سماعت کی۔ نیب کی جانب سے190 ملین پاو¿نڈ کیس میں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی گئی۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے چیئرمین پی ٹی آئی کے چار روزہ جسمانی ریمانڈ کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو 21 نومبر تک ہمارے حوالے کیا ہے۔ نیب طے کرے گا اب انویسٹیگیشن کیسے کرنی ہے۔ علیمہ خان نے کہا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کہتے ہیں کہ جیل میں اچھی روٹین بنی ہوئی ہے، صحت اچھی ہے، ان پر وہ دفعات لگائی جا رہی ہے، ہائیکورٹ کے جج نے کہا کہ ان دفعات کے تحت سزائے موت بھی ہو سکتی ہے، سابق وزیراعظم نے ایسا کیا جرم کیا کہ ان پر ایسی دفعات لگائی جا رہی ہیں، ڈونلڈ لو نے جو پیغام بھیجا سابق وزیر اعظم نے بہتر سمجھا کہ عوام کو بتائیں، چیئرمین پر رانا ثناءاللہ نے کیس کیا کہ سیکرٹ بتا دی، اگر یہاں انصاف نہیں ملتا تو ڈونلڈ لو کے خلاف امریکہ جا کر کیس کریں گے۔ ادھر اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں جیل ٹرائل کے خلاف انٹراکورٹ اپیل پر چیئرمین پی ٹی آئی سے 20 نومبر کو جوابی دلائل طلب کر لیے۔ عدالت نے کہا کہ سائفر کیس کی ٹرائل کورٹ میں عدالتی کارروائی روکنے کا حکم امتناعی آئندہ سماعت تک موثر ہو گا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190 ملین پاو¿نڈز سکینڈل میں چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے باعث احتساب عدالت میں ضمانت بحالی کی درخواست غیرموثر ہونے کی بنیاد پر نمٹا دی ۔ عدالت نے کہا یہ عدالت اس درخواست میں چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کی قانونی حیثیت کا جائزہ نہیں لے سکتی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتساب عدالت کی جانب سے توشہ خانہ نیب کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت درخواست عدم حاضری کی بنیاد پر مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ عدالت نے کہا چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت کی درخواست زیر التوا تصور ہو گی، ٹرائل کورٹ اس پر قانون کے مطابق فیصلہ کرے۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس پر حکم امتناعی کے باعث سماعت بغیر کاروائی ملتوی کردی۔ عدالت نے اسلام آباد ہائیکورٹ حکم امتناع کے باعث بغیر کسی کارروائی کے سماعت 21 نومبر تک کیلئے ملتوی کردی۔ بتایا جاتا ہے کہ سماعت کے بعد خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی سے استفسار کیاکہ کوئی مسلہ تو نہیں ہے؟، جس پر شاہ محمود قریشی نے کہاکہ نہیں ہے، جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ کوئی مسلہ نہیں لیکن بیٹوں سے بات نہیں ہو پارہی، آپ کے پاس درخواست زیر سماعت ہے، آج بیٹے کی سالگرہ ہے ان سے بات کرنا چاہتا ہوں، درخواست پر کچھ کردیں، جس پر جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہاکہ کچھ کرتے ہیں اور کمرہ عدالت سے واپس نکل گئے۔ علاوہ ازیں نیب نے 190 ملین پاو¿نڈ سکینڈل کیس میں اڈیالہ جیل میں عمران خان سے تفتیش کی ہے۔ جیل ذرائع کے مطابق نیب کی تین رکنی ٹیم نے چیئرمین پی ٹی آئی سے تفتیش کی جو ڈھائی گھنٹے تک جاری رہی۔

ای پیپر-دی نیشن