• news

غزہ پر حماس نہیں فلسطینی اتھارٹی کی حکومت ہوگی: جوبائیڈن

غزہ ‘تل ابیب‘ ریاض( نوائے وقت رپورٹ‘ این این آئی‘ آئی این پی) غزہ میں اسرائیلی جارحیت 44 ویں روز بھی جاری ہے اور 7 اکتوبر سے اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد13 ہزار ہوگئی ہے۔غزہ میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ شہدا میں 5 ہزار 500 بچے اور 3 ہزار 500 خواتین شامل ہیں جبکہ اسرائیلی بمباری سے زخمی فلسطینیوں کی تعداد 30 ہزار ہے۔دوسری جانب اسرائیل نے غزہ میں جنگجوو¿ں سے لڑائی میں مزید 2 اہل کاروں کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان نے غزہ میں زمینی آپریشن کے دوران حماس کے جنگجوو¿ں کے ہاتھوں مارے جانے والے مزید 2 فوجیوں کے نام جاری کیے۔اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق اتوار کو غزہ میں زمینی آپریشن میں فرسٹ لیفٹیننٹ سمیت 2 اہلکار مارے گئے جس کے بعد دو دنوں میں ہلاکتوں کی تعداد 13 ہوگئی ہے۔ غزہ جنگ میں اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکتیں 383 ہوگئیں جبکہ 27 اکتوبر سے غزہ میں زمینی آپریشن شروع کرنے کے بعد سے 62 اسرائیلی فوجی مارے گئے ہیں۔حملوں میں مجموعی طور پر 31 فلسطینی شہید اور دو درجن سے زائد زخمی ہوگئے۔ادھر امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل اور حماس غزہ میں 5 روز کے لیے جنگ بندی پر رضا مند ہو گئے ہیں۔امریکی اخبار کی رپورٹ اسرائیلی حکام کی جانب سے کسی قسم کا رد عمل سامنے نہیں آیا ہے، تاہم ترجمان وائٹ ہاو¿س کی جانب سے جاری بیان میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کی تردید کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امریکا دونوں فریقین کے درمیان معاہدے کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔حماس تحریک کے رہنما اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ القسام بریگیڈ نے اسرائیلی فوج کو اس کے ارکان، افسروں اور ساز و سامان کے لحاظ سے نقصان پہنچایا۔ جنوبی غزہ پر بمباری جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے شفا میڈیکل کمپلیکس کے ڈائریکٹر کو کمپلیکس خالی کرانے کے لیے 6 بار طلب کیا اور طبی عملے کو وہاں سے جانے پر مجبور کیا۔اسامہ حمدان نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوجیوں نے شفا ہسپتال سے کچھ لاشیں بھی اغوا کرلی ہیں اور اسی بنا پر اسرائیل اب حماس کے متعدد رہنماں کو مار ڈالنے کا دعوی کر رہا ہے۔ ادھر قطر کی ثالثی میں اسرائیل، امریکا اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کی رہائی اور چند دنوں کے لیے عارضی جنگ بندی کے معاہدے پر اسرائیلی ہٹ دھرمی کے باعث اتفاق نہیں ہوسکا ہے۔ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے امریکی صدر جو بائیڈن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کی نسل کشی اور غزہ میں انسانی المیہ روکنے کے لئے فوری طور پر موثر اقدام کریں۔اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ قیدیوں کی جلد رہائی سے متعلق کوئی ڈیل نہیں کی گئی ہے۔ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے بتایا ہے کہ غزہ کی موجودہ صورت حال کے تناظر میں بہت جلد مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ چین کا دورہ کریں گے۔سعودی میڈیا کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں ہونے والی عرب اسلامی سربراہی کانفرنس میں کیے گئے فیصلوں کے تناظر میں وزرائے خارجہ کے ایک وفد کا دورہ چین بہت جلد متوقع ہے۔شہزادہ فیصل بن فرحان نے مزید بتایا کہ عرب اور مسلم دنیا کے وزرائے خارجہ کے دورے کا مقصد غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے کوششیں تیز کرنا ہے۔سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین کے بعد اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کا یہ وفد دیگر ممالک کا بھی دورہ کریں گے اور جنگ کے خاتمے کے لیے راہموار کریں گے۔امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ غزہ اور مغربی کنارے میں اب کبھی بھی حماس کی حکومت نہیں بن پائے گی بلکہ یہاں اب فلسطینی اتھارٹی حکومت بنائے گی۔جوبائیڈن نے اپنے آرٹیکل میں لکھا کہ ہم خطے میں پائیدار امن کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔اسرائیل حماس جنگ کے بعد فلسطینی اتھارٹی کو مغربی کنارے اور غزہ پر بھی حکومت سنبھالنا ہوگی۔صدر جوبائیڈن نے کہا کہ فلسطین، غزہ اور مغربی کنارے کو ایک ہی حکومتی ڈھانچے کے نیچے آنا ہوگا۔ میں نے اسرائیلی لیڈروں پر زور دیا ہے کہ مغربی کنارے میں یہودی آبادکاروں کے فلسطینیوں پر انتہا پسندانہ حملوں اور تشدد کے حامی نہیں ان واقعات کو روکا جائے اور ایسا کرنے والوں کا احتساب ہونا چاہیے۔ غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف اور فلسطین کے حق میں دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے ہوئے جس میں لاکھوں افراد نے شرکت کی۔ امریکا، برطانیہ، فرانس، جرمنی اور اسپین سمیت کئی یورپی ممالک میں مظاہرین کی جانب سے غزہ میں فوری جنگ بندی کے مطالبات کیے گئے۔امریکا کے شہر ہیوسٹن میں پاکستانی ڈاکٹروں اور مشی گن یونیورسٹی میں فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کیا گیا۔ واشنگٹن ڈی سی کے یونین اسٹیشن پر غزہ غزہ کے نعرے لگائے گئے، شکاگو ٹریبیون آفس کےسامنے مظاہرین نے فلسطینی شہدا کے نام سے بھرے پوسٹرز کے ساتھ احتجاج کیا۔ برطانیہ بھر میں 100 سے زائد مقامات پر مظاہرے کیے گئے، برمنگھم میں کیے گئے مظاہرے میں کنزرویٹو ایم پی شبانہ محمود کے خلاف نعروں والے پلے کارڈ بھی موجود تھے۔لبنان، بحرین اور یونان کے شہر ایتھنز میں بھی اسرائیلی جارحیت کیخلاف احتجاج کیا گیا جبکہ یمن میں عوام کی بڑی تعداد نے فلسطین کے حق میں ریلی نکالی۔ قطر کے دارالحکومت دوحا اور عمان میں بھی اسرائیلی جارحیت کیخلاف مظاہرین سڑکوں پر نکلے۔

ای پیپر-دی نیشن