فلسطین کا ایک ریاستی حل، صدر نے بیان پر مشاورت نہیں کی: وزیرخارجہ، این ایف سی ایوارڈ مسئلہ، ڈالر
اسلام آباد (خبر نگار+ خبر نگار خصوصی) سینٹ میں اظہار خیال اور سوالوں کا جواب دیتے ہوئے نگران وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ صدر نے مسئلہ فلسطین کے ایک ریاستی حل کا بیان دیتے ہوئے ہم سے مشاورت نہیں کی۔ دوسری طرف سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مسئلہ 18 ویں ترمیم نہیں این ایف سی ایوارڈ، اس کے تحت وفاق اور صوبوں کے حصوں کی تقسیم کا ہے۔ سینٹ میں قائد ایوان اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم سے متعلق مسلم لیگ (ن) کی منشور کمیٹی کو اٹھارہویں ترمیم کے خاتمے کا کوئی مینڈیٹ نہیں دیا گیا۔ چارٹر آف ڈیموکریسی پر مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے دستخط کیے تھے۔ رضا ربانی نے کہاکہ صدر مملکت کو اس بیان کے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہوجانا چاہیے۔ نگران وزیر خارجہ نے کہاکہ یہ درست ہے کہ ایوان صدر کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں وزارت خارجہ کا کوئی ان پٹ شامل نہیں تھا۔ سینٹ کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد کے سوال کے جواب میں وزیر پارلیمانی امور مرتضی سولنگی نے کہا کہ ہاکی فیڈریشن کے موجودہ صدر کو حکومت نے معطل کیا لیکن وہ عدالت چلے گئے۔ ہاکی فیڈریشن کا صدر چار سال کے لئے تعینات کیا جاتا ہے اور ہاکی، کرکٹ کے حوالے سے عبوری کمیٹی قائم ہے جس پر نگران وزیر نے کہا کہ کرکٹ اور ہاکی سمیت دیگر کھیلوں کے حوالے سے تشویش بجا ہے تاہم یہ مسئلہ ابھی کا نہیں ہے بلکہ برسوں پرانا ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر حاجی ہدایت اللہ کے سوال کے جواب میں نگران وزیر تعلیم مدد علی نے کہا کہ سکولوں کی فیسوں کو ریگولیٹ کرنے کا معاملہ پیرا دیکھ رہا ہے، نجی سکولوں کی فیسوں کے حوالے سے معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔ پیپلزپارٹی کی سینیٹر کیشو بائی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اگر مجھے اختیار دیا جائے تو تمام نجی یونیورسٹیوں کو بند کردوں گا۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ سعودی عرب میں 25لاکھ پاکستانی روزگار کے سلسلے میں مقیم ہیں۔ گذشتہ سال سعودی حکومت نے 5لاکھ ورک ویزے جاری کئے ہیں۔ سینیٹر محسن عزیز کے ضمنی سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ یہ درست ہے کہ سعودی عرب میں بہت زیادہ پاکستانی بھیک مانگنے کیلئے جاتے ہیں اور یہ عمرہ کی آڑ میں جاتے ہیں۔