پرانے سیاستدان دشمنی پر اتر آئے، الیکشن کیلئے تیار دوسری پارٹیاں بھی بیساکھیاں نہ ڈھونڈیں: بلاول
دیر بالا (نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایبٹ آباد میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے خیبر پی کے کے جیالوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اتنی بڑی تعداد میں ان کا تاریخی استقبال کیا۔ انہوں نے خاص طور خواتین ورکرز کا اتنی کثیر تعداد میں ورکرز کنونشن میں شرکت پر تشکر کا اظہار کیا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا زرداری کی خیبرپختونخوا کے عوام کے لئے خدمات بے انتہا ہیں۔ اس صوبے کے عوام کو خیبرپختونخوا کا نام دے کر انہوں نے صوبے کے عوام کو شناخت دی۔ خیبرپختونخوا کے عوام کو این ایف سی ایوارڈ کے ذریعے ان کے حقوق دلوائے۔ ابھی ہم نے شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بینظیر بھٹو کا مشن پورا کرنا ہے۔ اگر ہم ساتھ مل کر کام کریں گے تو آنے والی حکومت عوامی حکومت ہوگی اور ہم شہید ذوالفقار علی بھٹو کے منشور اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے نظریے پر عملدرآمد کروا سکیں گے۔ اس وقت مہنگائی تاریخی سطح پر ہے اور ہمارے لیڈر اور بیوروکریٹس ان مشکلات کا اندازہ نہیں لگا سکتے جس کا شکار پاکستان کے عوام ہیں۔ پاکستان کی 70 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اور اب ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ ملک کی باگ ڈور خدمت کا جذبہ رکھنے والی نوجوان قیادت کو دی جائے یا ان لوگوں کو جو ابھی تک ماضی کی سیاست میں پھنسے ہوئے ہیں۔ پیپلزپارٹی کو جب بھی موقع ملا ہے اس نے عوام کی خدمت کی ہے۔ ملک کے غریب عوام کی ترجمانی پیپلزپارٹی کرتی ہے اور دیگر پارٹیاں اشرافیہ کی نمائندگی کرتی ہیں۔ ہماری مخالفت مسلم لیگ (ن) یا پی ٹی آئی سے نہیں بلکہ غربت، بیروزگاری اور مہنگائی سے ہے۔ پرانے سیاستدان سیاسی مخالفت کے بجائے ذاتی دشمنی پر اتر آئے۔ پنجاب کے سیاستدانوں کی سیاست یہ ہے کھیلیں گے نہ کھیلنے دیں گے۔ مزدور کارڈ بھی ملک بھر میں متعارف کروائیں گے۔ ہم ایک پانچ سالہ منصوبہ بنائیں گے جس کے تحت تنخواہوں کو دوگنا کر دیں گے۔ اب ہم عمر رسیدہ سیاستدانوں کو آرام کا مشورہ دیتے ہیں۔ اگر کوئی لاڈلا بننا چاہتا ہے تو اسے صرف عوام کا لاڈلہ بننا ہوگا۔ عوام ہی طاقت کا سرچشمہ ہیں اور انہیں یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے نمائندوں کو خود منتخب کریں۔ کسی دوسرے کو عوام کے نمائندے منتخب کرنے کا حق نہیں۔ ہمارا عمران خان سے جھگڑا اسی بات کا تھا۔ صرف عوام ہی فیصلہ کرنے کے مجاز ہیں۔ عوام اور ہم کٹھ پتلی حکومت یا سلیکٹڈ کو تسلیم کرنے کے لئے تیار ہیں۔ ہم نہیں چاہتے کہ عوام کو اس بات کے لئے تنگ کیا جائے، انہیں ٹیلی فون کیا جائے کہ وہ کسے ووٹ دیں۔ عوام کو اپنے فیصلے کرنے میں آزاد چھوڑا جائے۔ آج بھی ہمارا یہی مطالبہ ہے۔ عوام کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کا حق قائد عوام نے دیا تھا۔ پاکستان پیپلزپارٹی پہلے بھی عوام کی خدمت کر چکی ہے اور ہمیں دوبارہ موقع ملے گا تو ہم پھر عوام کی خدمت کریں گے۔ ہم اپنی سیاست اور اپنے منشور پر یقین رکھتے ہیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم 2018ءکی سیاست کو تسلیم نہیں کریں گے جس نے پاکستان کو تباہ کر دیا ہے۔ عوام دشمن قوتیں پرانے طرز کی سیاست کر رہی ہیں جس میں عوام اور ان کے فیصلوں کا عمل دخل نہیں ہوتا بلکہ فیصلے بند دروازوں میں کئے جاتے ہیں۔ یہ کنونشن مردان، پشاور، نوشہرہ، دیر اور چترال میں منعقد کئے جائیں گے۔ پاکستان پیپلزپارٹی اگلی حکومت بنائے گی اور وزیراعظم اور کے پی کا وزیراعلیٰ دونوں جیالے ہوں گے۔ پاکستان پیپلزپارٹی انتخابات کے لئے تیار ہے۔ ہم کبھی بھی انتخابات سے نہیں بھاگے اور ہمارا عوام پر پکا یقین ہے۔ ہماری دیگر پارٹیوں سے بھی یہی درخواست ہے کہ وہ بھی صرف عوام پر بھروسہ کریں اور کسی کی بیساکھیاں نہیں ڈھونڈیں اور وہ کھیل نہ کھیلیں جو ملک اور جمہوریت کے ساتھ گذشتہ 70 سالوں سے کھیلا جا رہا ہے۔ عوام نے مہنگائی لیگ کا چہرہ دیکھ لیا‘ شیر تو بلی نکلا‘ نظر نہیں آ رہا چیئرمین پی ٹی آئی کو موقع ملے گا۔