عظمیٰ ، علیمہ خان کی عبوری ضمانتوں میں توسیع، یاسمین راشد کے وکیل سے دلائل طلب
لاہور (خبرنگار) انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے 9 مئی جلاﺅ گھیراﺅ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی بہنوں عظمیٰ خان اور علیمہ خان کی عبوری ضمانتوں میں 9 دسمبر تک توسیع کر دی۔ عدالت نے اسد عمر اور زین قریشی کی حاضری معافی کی درخواست منظور کر لی۔ تفتیشی افسر نے استدعا کی کہ ملزمان شامل تفتیش نہیں ہو رہے، تفتیش بھی مکمل نہیں ہوئی مہلت دی جائے۔ عدالت نے پولیس سے تفتیشی رپورٹ طلب کررکھی ہے۔ علیمہ خان نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے الیکشن میں حصہ نہیں لینا نہ الیکشن لڑانا ہے، پارٹی کے سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کروں گی، کوئی امید نہیں ہے چیئر مین پی ٹی آئی سائفر کیس سے باہر آئیں گے، ہائیکورٹ نے جیل ٹرائل کے حوالے سے بڑا زبردست فیصلہ دیا ہے، چیئر مین پی ٹی آئی کو باہر نکالنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، ہمیں کوئی امید نہیں ہے ان کو جیل سے رہا کریںگے یا انکی ضمانت ہوگی، قانون کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں، جیل میں رہیں یا باہر عمران خان ہی لیڈر ہیں، وہی پی ٹی آئی کے چیئرمین ہیں۔ علاوہ ازیں انسداد دہشت گردی عدالت بخشی خانے میں چیئر مین پی ٹی آئی کی بہنوں نے9 مئی واقعات میں گرفتار کارکنوں سے ملاقات کی۔ علیمہ خان کو دیکھ کر بخشی خانے میں موجود کارکنوں نے نعرے لگائے۔ علیمہ خان نے کہا کہ چیئر مین پی ٹی آئی جیل میں بالکل ٹھیک ہیں، آپ نے گھبرانا نہیں جلد اچھا وقت آئے گا۔ گرفتار کارکنوں نے پی ٹی آئی کے حق میں نعرے بازی کی۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج جاوید ارشد نے 9 مئی مقدمہ میں ضمانت کے باجود گرفتار کرنے کیخلاف درخواست پر پولیس سے جواب طلب کرلیا، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایک شخص ضمانت پر ہے اور آپ اسے پکڑ کر جوڈیشل بھی کروا چکے ہیں، یہ کسی بھی صورت قابل معافی عمل نہیں ہے، اس اقدام پر توہین عدالت کی کارروائی ہو گی، جو دن ملزم نے جیل میں گزارے اس کی معافی نہیں ملے گی۔ درخواست گزار کے وکیل یوسف وائیںنے دلائل دیئے۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے 9 مئی، گلبرگ، پولیس کی گاڑیاں جلانے کے کیس میں درخواست ضمانت پر ڈاکٹر یاسمین راشد کے وکیل سے 27 نومبر کو دلائل طلب کر لئے۔ ڈاکٹر یاسمین راشد پر عوام کو فسادات پر اکسانے اور بغاوت کا الزام ہے، گلبرگ پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے خدیجہ شاہ کی نظر بندی کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر ایڈیشنل ہوم سیکرٹری سے رجوع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کردی۔