اشتعال انگیز گفتگو‘ مریم اورنگزیب کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری‘ جاوید لطیف کے منسوخ
لاہور (خبر نگار) انسداد دہشتگری کی خصوصی عدالت کی جج عبہر گل خان نے اشتعال انگیز گفتگو کرنے کے مقدمے میں مریم اورنگزیب کے دوبارہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔ عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دئیے۔ جاوید لطیف نے عدالت پیش ہو کر حاضری مکمل کرائی۔ عدالت نے مریم اورنگزیب کی بریت کی درخواست پر پراسکیوشن سے جواب طلب کر لیا۔ عدالت نے تمام ملزمان کو 9 دسمبر کو پیش ہونے کی ہدایت کر دی۔ ملزمان کے خلاف تھانہ گرین ٹاؤن لاہور میں اشتعال انگیز گفتگو کرنے کا مقدمہ درج ہے، عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میاں جاوید لطیف نے کہا کہ ہم عمران خان پر اصلاح کے لیے تنقید کرنے پر اے ٹی سی عدالت میں کھڑے ہیں۔ انصاف بغیر چہرہ دیکھے ہونا چاہیے، جس کا گھر اجڑ گیا، اس پر تنقید کی جا رہی ہے۔ جس نے گھر اجاڑا اسے کچھ نہیں کہا جا رہا، چند صحافیوں نے نواز شریف کے خلاف مہم چلائی کہ وہ چور ہے۔ آج بھی لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں ہے، اگر لیول پلیئنگ فیلڈ ہوتی تو نواز شریف کے لیے ریڈ کارپیٹ بچھایا جاتا، چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں جو سہولتیں میسر ہیں، وہ کسی کو حاصل نہیں، سب کو معلوم ہے کہ2017ءکا فیصلہ کس نے لکھوایا، جو 2017ءکے کردار ہیں انہیں کٹہرے میں کھڑا کرنا چاہیے۔ پچھلے الیکشنوں میں نواز شریف کے ساتھ جو سلوک ہوا اس پرسوال کیا جانا چاہیے تھا، سب کے علم میں نہیں کہ جوڈیشل کمپلیکس پر کیسے حملہ کیا گیا، نواز شریف کے خلاف بیانیہ بنایا گیا، نواز شریف کو چور ڈاکو کہا گیا، نواز شریف کو بیٹے سے تنخواہ نا لینے پر نااہل کیا گیا۔ 2018ءکا انتخابات ڈیل کے تحت ہوا،2024ءکا الیکشن صاف شفاف ہو گا۔ آج ان کرداروں کے فیصلوں کو عوام بھگت رہی ہے، اداروں میں خود احتسابی کا سلسلہ جو شروع ہوا وہ احسن قدم ہے۔