• news

چوہنگ‘ کم عمر ڈرائیور نے میڈیکل کی طالبہ کو مارا‘ سی سی ٹی وی آ گئی

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) 4 نومبر کو چوہنگ میں پیش آنے والے میڈیکل کالج کی طالبہ کی ہلاکت کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔ طالبہ کے گھر والوں کے مطابق چوہنگ کی نجی سوسائٹی میں ڈرائیور کو غیر ذمہ دارانہ ڈرائیونگ سے منع کیا گیا، بات ماننے کے بجائے ڈرائیور تلخ کلامی پر اتر آیا اور اس نے اپنے ماموں کو بلا لیا، جس نے گاڑی پر فائرنگ کر دی۔ گولی کار میں موجود میڈیکل کالج کی طالبہ کو لگی جو دورانِ علاج ہسپتال میں دم توڑ گئی۔ واقعے کی سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آگئی۔ میڈیکل کالج کی طالبہ کا خاندان بیٹی کی تعلیم کےلئے سعودی عرب سے لاہور منتقل ہوا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا، جن کے قبضے سے اسلحہ برآمد ہوا ہے جبکہ دیگر ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ مقتولہ طالبہ کے اہل خانہ نے نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کو تحفظ فراہم کرنے کےلئے خط لکھ دیا، جس میں کہا گیا کہ ملزمان بااثر ہیں، صلح کےلئے دباو¿ ڈالا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں نجی سوسائٹی کے گارڈز نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ کم عمر ڈرائیور زگ زیگ کرتا ہوا، مقتولہ کی گاڑی کے پیچھے سوسائٹی میں داخل ہوا۔ کچھ دیر بعد ہی فائرنگ کی آواز آئی۔ سوسائٹی کے گیٹ بھی ملزمان نے اسلحے کے زور پر بند کروائے۔ مقتولہ کے گھر والے زخمی طالبہ کو ہسپتال منتقل کرنے کےلئے سوسائٹی کا گیٹ کھولنے کےلئے منتیں کرتے رہے۔ ملزمان نے زخمی بچی کے والد کو تھپڑ بھی مارے‘ کچھ دیر بعد ملزمان بھی فرار ہو گئے۔ عینی شاہد کے مطابق عابد جٹ نے سوسائٹی کے گیٹ پر کال کر کے کہا کہ ہمارے گھر پر گاڑی فائرنگ کر کے آ رہی ہے گیٹ بند کیا جائے۔ سکیورٹی گارڈ نے کہا کہ عابد جٹ نے مجھ سے غلط بیانی کی کہ ہمارے گھر گاڑی فائرنگ کر کے آ رہی ہے، جب یہ لوگ ادھر آئے تو پتہ چلا کہ فائرنگ انہوں نے ہی کی ہے۔ ایک اور عینی شاہد نے بتایا کہ میں نے دیکھا کہ ملزمان نے کار پر پیچھے سے فائرنگ کی۔ تیسرے عینی شاہد نے بتایا کہ میں نے دیکھا دونوں گاڑیاں تیزی سے اندر گئیں، 10 منٹ بعد فائرنگ کی آواز آئی۔

ای پیپر-دی نیشن