ذہنی بیماریاں افغانوں میں جنگ کی میراث کے طور پر عام مسئلہ
کابل (شنہوا) ذہنی بیماریاں افغانوں میں جنگ کی میراث کے طور پر ایک عام مسئلہ ہے۔ ہسپتال کا گاو¿ن پہنے ہوئے، محمد حسین، ایک افغان مریض جو جنگ سے متعلق ذہنی امراض میں مبتلا ہے، نے سرگوشی کی اس کی جنگ میں شمولیت کا نتیجہ دکھ اور افسردگی کے سوا کچھ نہیں۔حسین نے بتایا، "ہر لمحہ جب میں (جنگی) ٹینک پر گیا، ہر لمحہ جب میں مشن پر گیا، مجھے خوف محسوس ہوا، اور ایسا لگا جیسے ہم مرنے والے ہیں۔"2010 میں ایک مترجم کے طور پر افغانستان میں امریکی افواج میں شمولیت اور 2012 میں چھوڑنے کے بعد، حسین نے اپنے ہسپتال کے بستر پر کہا کہ وہ بیمار ہو گئے ہیں اور اپنی ڈیوٹی جاری نہیں رکھ سکتے۔اب حسین کا افغان دارالحکومت کابل میں قائم صحت راوانی ہسپتال میں علاج کیا جا رہا ہے۔حسین نے امریکی فوجیوں سے چھ ماہ کا طبی علاج کروایا، لیکن جب وہ اپنے ماضی اور امریکی فوجیوں کے ساتھ مشن کے دوران جو کچھ دیکھا اس کو یاد کرتے ہوئے دوبارہ بیمار ہو گئے۔انہوں نے کہا، "مجھے اپنا تمام ماضی یاد ہے۔ میں نہیں بھول سکتا،" انہوں نے مزید کہا کہ اس نے لڑائیوں کے دوران افغان شہریوں کو مارے جاتے دیکھا۔