ایون فیلڈ ریفرنس‘ ٹرائل 9 ماہ 28 دن چلا: العزیزیہ میں سزا 6 ہفتے کیلئے معطل ہوئی
اسلام آباد (وقار عباسی/ وقائع نگار) سابق وزیر اعظم نواز شریف نے 10ماہ 26 دن جیل میں گزارے۔ ایون فیلڈ ریفرنس کا ٹرائل 9 ماہ 28 دن چلا۔ العزیزیہ ریفرنس کا ٹرائل 1سال ، تین ماہ ، 16 دن چلا۔ نواز شریف ٹرائل کے دوران 100سے زائد مرتبہ عدالت میں پیش ہوئے۔ 20اکتوبر 2016 میں سپریم کورٹ نے نواز شریف کے خلاف پاناما کیس قابل سماعت قرار دیا۔ سپریم کورٹ نے نواز شریف کو وزارت عظمیٰ کے عہدے سے نا اہل قرار دے کر نیب کو نواز شریف کے خلاف ریفرنسز دائر کرنے کا کہا۔ 8 ستمبر2017 میں نیب نے نوازشریف اور بچوں کیخلاف العزیزیہ سٹیل ملز، فلیگ شپ اور ایون فیلڈ ریفرنسز دائرکیے۔ 26ستمبر 2017 کو نواز شریف پہلی بار احتساب عدالت پیش ہوئے اور پھر پیشیوں کا طویل سلسلہ چلا۔ 21 فروری 2018 نواز شریف مسلم لیگ ن کی صدارت کے لیے بھی نااہل ہوگئے۔ 6جولائی 2018 ایون فیلڈ کیس میں نواز شریف کو 10سال قید کی سزا سنائی گئی۔ ایون فیلڈ ریفرنس کے فیصلے کے وقت نواز شریف ملک میں موجود نہیں تھے۔ وہ اپنی اہلیہ کلثوم نواز کی عیادت کے لیے اگست 2018 میں لندن روانہ ہوئے تھے۔ 13جولائی 2018 نواز شریف اور مریم نواز کو لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کر کے جیل منتقل کر دیا گیا۔ 2018 اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی سزا معطل کرتے ہوئے انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔ 24دسمبر 2018 نواز شریف کو العزیزیہ کیس میں 7سال قید کی سزا سنائی گئی۔ مارچ 2019 سپریم کورٹ کے حکم پر نواز شریف کی چھ ہفتوں کیلئے طبی بنیادوں پر سزا معطل ہوئی۔ چھ ہفتے بعد نوازشریف واپس جیل چلے گئے مگر اس دوران جج ویڈیو سکینڈل سامنے آیا۔ 29اکتوبر 2019 کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں سزا طبی بنیادوں پر آٹھ ہفتے کیلئے پھر معطل کر دی۔ 12نومبر 2019حکومت نےنوازشریف کوعلاج کیلئے4 ہفتوں کیلئے بیرون ملک جانےکی مشروط اجازت دی16نومبر2019لاہورہائیکورٹ نے نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا19نومبر2019سابق وزیراعظم نوازشریف علاج کیلئے لندن روانہ ہوئے فروری 2020کو پنجاب حکومت نے سزا معطلی میں توسیع کی درخواست مسترد کر دی2 دسمبر 2020اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ اور العزیزیہ کیس میں نواز شریف کو اشتہاری قرار دے دیا24 جون 2021 اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کی اپیلیں عدم پیروی پر خارج کر دیں اور کہا کہ نواز شریف جب بھی واپس آئیں،اپنی اپیلیں درخواست دے کر بحال کروا سکتے ہیں 19 اکتوبر 2023 اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کو سرینڈر کرنے کے لیے حفاظتی ضمانت کی درخواست پر 24 اکتوبر تک گرفتار نہ کرنے کا حکم جاری کیا 24 اکتوبر2023 نواز شریف نے ہائی کورٹ میں سرینڈر کیا، نواز شریف کی گرفتاری سے روکنے کے حکم میں 26 اکتوبر تک توسیع، ایون فیلڈ اور العزیزیہ کیس میں سزاو¿ں کے خلاف اپیلیں بحال کرنے کی درخواستوں پر نیب کو نوٹس جاری کیئے احتساب عدالت نے توشہ خانہ کیس میں وارنٹ منسوخ کئے۔ 26 اکتوبر 2023 کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب کے اعتراض نہ کرنے پر نواز شریف کی سزا کے خلاف دونوں اپیلیں بحال کر دیں۔