• news

کپتانی کا دباو و¿ نہیں، آسٹریلیا کیخلاف سیریز چیلنج، بابر، سرفراز سے مشورے لونگا: شان مسعود

لاہور(سپورٹس رپورٹر)پاکستان ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ آسٹریلیا کےخلاف سیریز چیلنج ہے، کوشش ہوگی اچھا رزلٹ لائیں،بابراعظم اور سرفراز احمد کے سکواڈ میں موجود ہونے سے کپتانی کا کوئی دباؤ نہیں البتہ دونوں سینئر کرکٹرز کے مشورے ضرور لوں گا، ٹیم ہمیشہ اپنے بہترین بیٹر کے گرد بنتی ہے، بابر اعظم ہمارے بہترین بیٹر ہیں، ان کی پوزیشن کو کوئی نہیں چھیڑے گا،احمد شہزاد سمیت سب کےلئے دروازے کھلے ہیں۔نسیم شاہ کا نہ ہونا ہمارے لیے بڑا نقصان ہے۔ میں نے نمبر 3پر کرکٹ کھیلی اور میری کوشش ہوتی ہے کہ جو بھی ڈومیسٹک کرکٹ کھیلوں، تیسرے نمبر پر ہی کھیلوں تاکہ مجھے اس پوزیشن کی عادت ہوجائے۔ صائم ایوب نے پوری ڈومیسٹک کرکٹ کو کھیلنے کے آئیڈیل طریقے کے حوالے سے میسیج دیا تو ہم چاہیں گے کہ جو بھی ڈومیسٹک کرکٹ میں بیٹنگ کر رہے ہیں، ان کے بیٹنگ کا طرز عمل اس طرح کا ہونا چاہیے، صائم ایوب کو ایک طریقے سے اس محنت کا پھل ملا ہے۔ ڈومیسٹک کرکٹرز کو پیغام ہے کہ جب ٹیم کو ضرورت ہوگی، جگہ بنے گی، آپ ٹاپ کریں گے تو اس کا پھل آپ کو ضرور ملے گا، یہی انعام امیر حمزہ کو بھی ملا ہے۔ کوشش ہوگی جو فاسٹ باؤلرز لے کر جارہے ہیں، ان کو استعمال کر سکیں۔ جہاں ضرورت ہوگی اور جس طرح ہمارا کرکٹ کھیلنے کا ارادہ ہوگا تو جو کھلاڑی اس حساب سے ہوں گے ان کو ہم ضرور ساتھ لے کر چلیں گے۔ اگر ہمیں کوئی اضافی بیٹسمین کو کھلانا پڑا جو ہو سکتا ہے کہ آسٹریلیا میں ایسی صورتحال ہمیں ملے کہ سپنر کو چھوڑ کر ایک اضافی بیٹر کو کھلانا پڑے تو ہم پھر غور کریں گے۔ ٹیسٹ میچ میں 20کھلاڑی آؤٹ کرنے ہوتے ہیں، آپ کو کہیں نہ کہیں سپنرز بھی چاہئیں، 20کھلاڑی آؤٹ کرنے کیلئے 5 باؤلرز بھی درکار ہیں۔جو بھی نتائج ہوں گے ذمہ داری ہم لیں گے۔ سب سے پہلے پاکستان کی ٹیم آتی ہے، چاہے وہ نائب کپتان ہی کیوں نہ ہو، اگر اس کی جگہ نہیں ہے تو نہیں۔ احمد شہزاد سمیت سب سینئر پلیئرز کیلئے دروازے کھلے ہیں، جو بھی کھلاڑی ڈومیسٹک کرکٹ میں پرفارم کرتا ہے وہ ضرور ٹیم میں آئےگا ۔کپتانی کاکوئی دباؤ نہیں۔ سرفراز احمد کی ٹیم میں موجودگی ہمارے ساتھ کھیلنا بڑی بات ہے۔شان مسعود نے محمد رضوان اور سرفراز احمد کے حوالے سے کہا کہ سیفی بھائی نے گزشتہ سیریز میں اچھی کارکردگی مظاہرہ کیا ہے کوشش کریں گے زیادہ تبدیلیوں سے گریز کریں۔ 

ای پیپر-دی نیشن