ایف بی آر کا امیر طبقے کے انکم ٹیکس کی چھان بین کا فیصلہ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ملک کے امیر طبقات کے انکم ٹیکس کی چھان بین کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع ایف بی آر کے مطابق ملک کی طاقتور ایسوسی ایشنز کے ممبران کا ڈیٹا اکھٹا کیا جا رہا ہے۔ اس ضمن میں صنعتکاروں، وکلاء اور ڈاکٹرز ایسوسی ایشنز کے ڈیٹا کے ساتھ ملک کی تمام بڑی ایسوسی ایشنزکے ممبران کی تفصیلات جمع کی جارہی ہیں۔ بڑی ایسوسی ایشنز کے ممبران کے شناختی کارڈ نمبرز کی تصدیق کی جا رہی ہے۔ بڑی ایسوسی ایشنز کے ممبران کے موبائل نمبرز کی تصدیق کی جا رہی ہے۔ ایف بی آر کے ذیلی ادارے پرال اور نادرا کا ڈیٹا اکٹھا کرکے ٹیکس کی چھان بین کی جائے گی۔ امیر طبقات کا ڈیٹا اکٹھا کر کے انہیں ٹیکس نیٹ میں لانے کے اقدامات کیے جائیں گے۔ آئی ایم ایف کے تکنیکی ماہرین کی ایف بی آر ٹیکس حکام سے بات چیت جاری ہے۔ آئی ایم ایف ماہرین کی ایف بی آر کے ذیلی ادارے پرال کے ڈیٹا پر طویل نشست ہوئی۔علاوہ ازیں ایف بی آر نے کہا ہے کہ فیلڈ فارمیشنز کی ٹیمیں ملک بھر کی شوگر ملوں پر تعینات کر دیں۔ چینی ان مصنوعات میں ہے جس کی پیداوار فروخت مانیٹرنگ کی جاتی ہے۔ چینی کی کلیئرنس سٹاک اور دیگر سرگرمیوں کی بھی مانیٹرنگ کی جاتی ہے۔ چینی کی تیار کردہ یا فراہم کردہ ہر بوری پر ٹیکس سٹیمپ لگانا لازمی ہے۔ ٹیکس سٹیمپ نہ ہونے پر مال ضبط، ڈیفالٹر کو تین سال تک قید دی جا سکتی ہے۔ چینی پر ٹیکس چوری میں ملوث شامل مالکان کیخلاف مقدمہ چلایا جائے گا۔