عالمی ادارہ صحت کا غزہ میں قیدیوں کی رہائی اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ
جنیوا(اے پی پی)عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او )نے غزہ میں قیدیوں کی رہائی اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ امداد کی فراہمی جاری رکھی جا سکے۔ برطانوی اخبار انڈیپنڈنٹ اردو کے مطابق ڈبلیو ایچ او نے غزہ میں مفلوج نظام صحت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی ممکن ہے تاہم اثر و رسوخ رکھنے والے ممالک اس پر عمل درآمد کے لئے خاطر خواہ اقدامات نہیں کر رہے۔ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریسس نےایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لڑائی دوبارہ شروع ہونے کے قوی خدشات ہیں اور موجودہ جنگ بندی جمعرات کی صبح ختم ہونے والی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے غزہ میں قیدیوں کی رہائی اور مستقل فائر بندی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ امداد کی فراہمی جاری رکھی جا سکے اور شہریوں کی مزید مشکلات کو کم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی اس صورت میں ممکن ہے جب اثر و رسوخ رکھنے والےلوگ اسے سنجیدگی سے لیں۔ٹیڈروس نے کہا کہ عارضی جنگ بندی کی وجہ سے ڈبلیو ایچ او کو غزہ میں طبی سامان کی فراہمی میں اضافہ کرنے اور علاقے کے سب سے بڑے الشفا ہسپتال سے مریضوں کو غزہ کے جنوب میں واقع دیگر ہسپتالوں میں منتقل کرنے کا موقع ملا ہے۔