• news

بیرسٹر گوہر بلامقابلہ چیئرمین پی ٹی آئی بن گئے

پشاور+ اسلام آباد( بیورو رپورٹ+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف انٹرا پارٹی انتخابات میں بیرسٹر گوہرعلی خان بلامقابلہ چیئرمین پی ٹی آئی منتخب ہوگئے۔الیکشن کمیشن کی ہدایت پر پاکستان تحریک انصاف نے انٹرا پارٹی انتخابات کا انعقاد کیا۔ چیف الیکشن کمشنر نیاز اللہ نیازی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوگئے ہیں، جبکہ سینٹرل سے بیرسٹر گوہر چیئرمین منتخب ہوئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بلوچستان سے منیراحمد بلوچ صدر منتخب ہو ئے ہیں جبکہ پنجاب سے یاسمین راشد صدر پی ٹی آئی منتخب ہوئی ہیں۔ حلیم عادل شیخ پی ٹی آئی سندھ کے صدر جبکہ پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے لیے علی امین گنڈا پور کو صدر منتخب کیا گیا ہے۔ نیاز اللہ نیازی نے بتایا کہ مرکزی سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان بلامقابلہ منتخب ہوئے ہیں۔ اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر کاکہنا تھا کہ اکبر ایس بابر کے اعتراض کو مسترد کرتے ہیں۔ انصاف کے نومنتخب چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ کل بھی وہی فیصلہ ہوگا جو سابق پی ٹی آئی چیئرمین کا ہوگا، عمران خان کے جانشین کی حیثیت سے ذمہ داریاں نبھاتا رہوں گا۔ عمران خان تاحیات چیئرمین رہیں گے۔ عمران خان نے موروثی سیاست ختم کردی، ان کا دیا گیا یہ منصب میرے پاس امانت ہے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ عوامی طاقت ہے اسے کوئی نہیں ہرا سکتا، جس دن الیکشن ہوا مخالفین کی ضمانتیں ضبط ہوں گی۔تحریک انصاف کے بانی رہنما اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کریں گے۔اکبر ایس بابر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انٹرا پارٹی انتخابات میں بے ضابطگی کے پیش نظر الیکشن کمیشن میں درخواست جمع کرائی جائے گی، ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد ہم پی ٹی آئی کا حصہ اور بانی رہنما ہیں۔ قوم کے سامنے انٹرا پارٹی الیکشن میں ہونے والی بے ضابطگیاں رکھوں گا۔ غیر سرکاری این جی او پلڈاٹ کے سربراہ احمد بلال محبوب نے پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کو متنازع قرار دیدیا۔ سیاسی جماعتوں کے انٹرا پارٹی الیکشن میں شفافیت نظر نہیں آتی۔عجلت میں الیکشن کرانا پی ٹی آئی کے حق میں نہیں، مجھے لگتا ہے کہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن متنازع ہیں۔ اکبر ایس بابر کو مقابلہ کرنے کا پورا موقع دیا جانا چاہئے تھا۔ علاوہ ازیں ترجمان تحریک انصاف رؤف حسن نے کہا کہ نومنتخب چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان کے پینل کی کامیابی پر سب کو دلی مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔ ترجمان تحریک انصاف کے مطابق الیکشن کمیشن کے غیر آئینی اور غیر قانونی فیصلے کو جمہوریت اور قانون کے وسیع مفاد میں قبول کیا۔ تحریک انصاف نے موروثیت کی سیاست کو دفن کر دیا۔ میڈیا میں اپنے سینے پیٹنے والے ناقدین، سیاسی مخالفین اور اشاروں پر ناچتی کٹھ پتلیاں اگر واقعتا کوئی تعمیری کام کرنا چاہتے ہیں تو ملک میں قانون کی بحالی اور صاف شفاف انتخابات کے انعقاد کی مہم چلائیں ۔
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ چئیرمین پی ٹی آئی کا انتخاب ”سلیکشن“ہے ۔پی ٹی آئی میں ایک بار پھر” سلیکشن“ کا عمل صرف پندرہ منٹ میں مکمل ہوگیا۔ پریس ریلیز ڈیڑھ گھنٹے تک روک کر عوام، الیکشن کمشن اور اپنے پارٹی ورکرز کی آنکھوں میں ”مٹی ڈالنے“ کی کوشش کی گئی، یہ الیکشن نہیں پتلی تماشا تھا۔ جس میں اہلیہ بشریٰ بی بی، بہن صاحبہ،گھر کے چار پانچ اور لوگ پورے الیکشن کو منیج، مینوپلیٹ، رگ کرنے میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ اس کا الیکشن کمیشن کو نوٹس لینا چاہئے۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ اس الیکشن کے پورے پراسیس کو عوام کے سامنے لانا چاہئے، یہ جماعت کس منہ سے پاکستان کے اندر صاف شفاف انتخابات کا مطالبہ کر رہی ہے، نامعلوم اورخفیہ مقام پر یہ کیسا الیکشن تھا جس کا نہ کوئی تجویز کنندہ تھا، نہ تائید کنندہ، نہ ووٹرز تھے نہ ووٹر لسٹ، نہ پرائیذائیڈنگ افسر تھا نہ الیکشن پراسیس۔ بانی رہنماوں اور کارکنوں کے خوف سے انہیں الیکشن پراسیس سے ہی باہر کردیاگیا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ اسے کہتے ہیں ”دھاندلا“، اسے کہتے ہیں، ”آمریت “ ، اسے کہتے ہیں ”سلیکشن“کی تصویر دیکھنی ہوت تو آج کی یہ ”سلیکشن“ دیکھ لے۔ یہ جمہوریت ، الیکشن کمیشن اور پارٹی ورکرز سے سنگین مذاق اور انتخابی ضابطوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ترجمان مسلم لیگ ن نے کہا کہ پارٹی میں بانی راہنماؤں اور کارکنوں کو” لیول پلیئنگ فیلڈ “ نہ دینے والے ملک میں ”لیول پلئینگ فیلڈ “ کے مطالبوں کے ڈرامے کررہے ہیں۔ ’آر۔ٹی۔ایس‘ بٹھا کر اقتدار میں آنے والوں کی عادت نہیں بدلی، اپنے اعمال اور کرتوت تو ٹھیک کرنے نہیں اب الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر کو دھمکیاں اور گالیاں دیں گے، پیٹیں گے،، عوام کا سامنا کیسے کریں گے ؟ جو کچھ ہوا ، جو کچھ ہورہا ہے اور جو کچھ ہوگا، اس سب کا ذمہ دار 9 مئی کا منصوبہ ساز خود ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے مسلم لیگ ن کا پہلا پارلیمانی بورڈ کا اجلاس ہورہا ہے،پوری کارروائی میڈیا کو فوٹیجز کے ساتھ دی جا رہی ہے، پارلیمانی بورڈز انٹرویوز کر رہے ہیں، یہ ہوتے ہیں الیکشن کیلئے مراحل ،یہ ہوتی ہے شفافیت ، جمہوریت ۔ یہ ملک کے اندر صرف انتشار ،افراتفری اور غنڈہ گردی چاہتے ہیں۔ علاوہ ازیں ترجمان پاکستان پیپلز پارٹی فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ پی ٹی ائی کے انٹرا پارٹی الیکشن میں بھرپور دھاندلی ہوئی ہے، الیکشن کمیشن اس دھاندلی کا نوٹس لے، پی ٹی آئی والوں کوچیئر مین کے عہدے کیلئے اپنے بندے نہیں ملے ،پرانا جیالا مل گیا ،کیا ایک مفرور شخص کسی پارٹی کا عہدیدار بن سکتا ہے؟ملائکہ رضا،پی پی میں شامل ہونیوالےڈی ائی خان کے سابق ضلعی ناظم عزیزاللہ علیزئی اورنذیر ڈھوکی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری 7 دسمبر سے خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں جلسوں اور پارٹی ورکر کنونشن سے خطاب کریں گے۔پیپلز پارٹی کی حکومت پی آئی اے کے ملازمین کیساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ جبکہ مرتضی جاوید عباسی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن بوگس اوپری پلان ریگنگ ہے،ایک مرتبہ پھر الیکشن کمیشن کی آنکھوں میں دھول جھونکا گیا ۔ پچھلے 22 سالوں کی طرح یہ بھی عمران خان کا ایک ٹوپی ڈرامہ تھا۔ پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرینز چیئرمین پرویزخٹک نے کہا کہ پی ٹی آئی پہلے شفاف پارٹی الیکشن کرائے پھر جنرل الیکشن کی شفافیت کا سوال کرے۔پرویزخٹک نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے 2012ءکے انٹراپارٹی الیکشن نے ایک سال لیا، یہ سب جعلی الیکشن تھا، بیرسٹر گوہر کی عزت کرتا ہوں وہ میرا وکیل بھی رہا ہے، کوئی سینئر رہنما لاتے تو اچھا ہوتا، بیرسٹر گوہر سے سوال کرتا ہوں کہ ان کے پاس پارٹی کارڈ ہے یا نہیں۔، میرے خیال میں ان کے پاس پارٹی کارڈ بھی نہیں ہوگا۔ترجمان پی ٹی آئی پارلیمینٹیرئن ملک حبیب نور اورکزئی نے بتایا کہ دو نومبر کو پشاور میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کا ڈرامہ عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق الیکشن کمیشن نوٹس لے، جس پارٹی کی بنیاد ہی دھاندلی پر رکھی جائے وہ آگے کیا کرے گی۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن میں آج پھرسلیکشن ہوئی ، کیا یہ لیول پلیئنگ فیلڈ ہے، آج کا انٹرا پارٹی الیکشن سب کے لیے سوالیہ نشان ہے۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ الیکشن کمیشن بتائے کیا مفروروں کوبھی الیکشن لڑنےکی اجازت ہوتی ہے ؟ ۔ تحریک انصاف کے انٹر پارٹی الیکشن کو مستردکرتے ہیں۔مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن (ر) محمد صفدر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن سب کیلئے سوالیہ نشان ہے۔ پارٹی الیکشن کے نام پر ڈرامہ رچایا گیا۔ جس پارٹی کی بنیاد ہی دھاندلی پر رکھی جائے وہ آگے کیا کرے گی۔ چیف الیکشن کمشنر پی ٹی آئی نیاز اﷲ نیازی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے کہا ہے کہ ہمیں انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کیلئے مجبور کیا گیا۔ انٹرا پارٹی الیکشن قانون کے مطابق ہوئے ہمیں بلے کا انتخابی نشان ضرور ملے گا۔

ای پیپر-دی نیشن