موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے 100 ارب ڈالر کے وعدوں پر فوری عملدرآمد ہونا چاہئے: وزیراعظم
اسلام آباد‘ دبئی (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے بحران کی شدت کو اجاگر کرتے ہوئے بڑھتے ہوئے چیلنج سے نمٹنے کےلئے ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی مالیات ، صلاحیت سازی اور ٹیکنالوجی سمیت نفاذ کے مناسب ذرائع فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے دبئی میں ورلڈ کلائمیٹ ایکشن سمٹ (ڈبلیو سی اے ایس) میں مینز آف امپلی مینٹیشن پر گلوبل سٹاک ٹیک (جی ایس ٹی) کے اعلیٰ سطحی گول میز مباحثے میں شرکت کے موقع پر کیا۔ نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے متحدہ عرب امارات کی حکومت اور عوام کو ان کے 52 ویں قومی دن پر مبارکباد دی۔ گول میز مباحثے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے بحران کی شدت کو اجاگر کیا اور اس بڑھتے ہوئے چیلنج سے نمٹنے کے لیے ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی، مالیاتی، صلاحیت سازی اور ٹیکنالوجی سمیت نفاذ کے مناسب ذرائع فراہم کرنے پر زور دیا۔ وزیر اعظم نے کلائمیٹ فنانس کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کی مالی ضروریات 100 بلین امریکی ڈالرز سے کہیں زیادہ ہیں۔ وزیر اعظم نے ترقی پذیر ممالک کے لیے قابلیت سازی کی بہتر فراہمی کے ساتھ ساتھ ثابت شدہ موسمیاتی ٹیکنالوجیز کی منتقلی پر بھی زور دیا۔ یہ اعلیٰ سطحی تقریب COP28 میں “مینڈیٹڈ ایونٹس” کی ایک سیریز کا حصہ تھی جس میں تقریباً 30 سربراہان مملکت/ حکومت نے شرکت کی ہے۔ وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے متحدہ عرب امارات کی حکومت اور عوام کو ان کے 52 ویں قومی دن پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں اس تاریخی دن پر کوپ28 کے لیے دبئی میں آکر بہت خوش ہوں۔ پاکستان کو اپنے اماراتی بھائیوں کی شاندار ترقی پر فخر ہے۔ ہفتہ کو ایکس پر اپنے ایک پیغام میں نگران وزیر اعظم نے کہا کہ ہم مرحوم شیخ زید بن سلطان النہیان کی دانشمندی اور فہم و فراست کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے متحدہ عرب امارات کی بنیاد رکھی۔ ہم متحدہ عرب امارات کو تجارت، سیاحت اور ٹیکنالوجی کے عالمی مرکز میں تبدیل کرنے پر صدر شیخ محمد بن زید النہیان اور وزیر اعظم شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کی قیادت کو بھی سراہتے ہیں۔ نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے مزید کہا کہ پاکستان ترقی اور خوشحالی کے اس پرجوش سفر میں متحدہ عرب امارات کا پائیدار ساتھی رہے گا۔ پاکستان متحدہ عرب امارات دوستی زندہ باد! نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے مسائل پر عالمی برادری کے ردعمل سے انسانیت کے مستقبل کا تعین ہو گا۔ وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق انہوں نے یہ بات کوپ اجلاس کے موقع پر موسمیاتی تبدیلیوں پر گروپ 77 اور چین کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے کہی۔ پاکستان اور مالدیپ نے اعلیٰ سطح کے مکالمے اور بالخصوص اقتصادی، تجارتی، ثقافتی اور سیاحت کے شعبوں میں باہمی طور پر فائدہ مند تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ بات نگرں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اور جمہوریہ مالدیپ کے صدر ڈاکٹر محمد معیزو کے درمیان دبئی میں کوپ 28 گول میز کانفرنس کے موقع پر دوطرفہ ملاقات کے بعد جاری بیان میں کہی گئی ہے۔ وزیراعظم نے مالدیپ کے صدر کا عہدہ سنبھالنے پر ڈاکٹر محمد معیزو کو مبارکباد دی۔ علاوہ ازیں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے سے آج دبئی میں منعقد ہونے والے COP-28 کے موقع پر ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان سری لنکا کے دوطرفہ تعلقات کی قریبی اور خوشگوار نوعیت اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان خیر سگالی کا ذکر کرتے ہوئے اطمینان کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماؤں نے سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں کے ساتھ ساتھ عوام سے عوام کے رابطوں میں دیرینہ تعاون کو مزید گہرا اور مضبوط کرنے پر اتفاق کیا۔ نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے دبئی میں COP-28 کے موقع پر بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے شریک چیئرمین مسٹر بل گیٹس سے ملاقات کی۔ وزیراعظم کاکڑ اور مسٹر گیٹس نے پاکستان سے پولیو کے خاتمے کی کوششوں میں پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے مسٹر گیٹس کو پاکستان میں جاری پولیو ویکسینیشن مہم سے آگاہ کیا اور کہا کہ پاکستان پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گا۔ وزیر اعظم نے پورے پاکستان میں بچوں تک ویکسین کی زیادہ سے زیادہ رسائی کے لیے حکومت کے مکمل عزم پر زور دیا۔ وزیر اعظم اور مسٹر گیٹس نے کی طرف سے پاکستان کو مالی شمولیت، غربت کے خاتمے اور غذائی قلت کے حوالے سے تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ گیٹس فاؤنڈیشن سے ملنے والے تعاون کو سراہتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ فاؤنڈےشن پاکستان کے ساتھ مل کر تعلیم کے میدان میں قومی صلاحیتوں کو بڑھانے، ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے لیے قبل از وقت وارننگ اور ہنگامی کارروائیوں کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ زرعی ویلیو چینز کو ڈیجیٹل کرنے کے کام کو آگے بڑھانے میں مدد کر سکتا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے شام کے ہم منصب سے ملاقات کی۔ دونوں رہنما¶ں نے فلسطین سمیت عالمی امور پر بات چیت کی۔