اقتدار ملتا ہے تو ہر شہری کے حق کا تحفظ کرنا ہے، فضل الرحمن
ملتان (نوائے وقت رپورٹ) جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اگر اقتدار ملتا ہے تو صاحب اقتدار ہوکر ہر شہری کے حق کا تحفظ کرنا ہے۔ ملتان میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک سجاد کو جماعت میں شمولیت پر خوش آمدید کہتا ہوں، میری زندگی کی تعمیر میں اس بستی کا بڑا کردار ہے، میں شوگر کا مریض ہوں لیکن آم کھانے ادھر ہی آیا کرتا ہوں۔ جمعیت علماء اسلام کا تاسیس کسی ایک مسلک کے علماء کا نہیں، برصغیر کے تمام مکاتب فکر کے علماء تاسیس کے وقت موجود تھے، ہم نے سیاست کی ہے، دینی اور مذہبی رویوں کو برقرار رکھا ہے۔ ہم نے ان رویوں کو اپنایا جس میں فرقہ واریت کی گنجائش نہیں۔ جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ اختلاف میں نرمی اور شدت پیدا کرنا انسان کے اپنے اختیار میں ہے، ہمیں اختلافات میں نرمی کو فروغ دینا ہے شدت کو نہیں، عوام کے ساتھ ہمارا تعلق سماجی ہونا چاہئے۔ حق بات کو فروغ دینا شائستہ لب و لہجے میں بھی ہوسکتا ہے۔ اللہ لوگوں کو دعوت کا طریقہ سکھاتا ہے ’لوگوں کو رب کے راستے کی طرف بلاؤ حکمت اور شائستہ آواز کے ساتھ‘، جمعیت علماء اسلام ایک سیاسی قوت ہے۔ اسلام کے خلاف کوئی فتنہ کھڑا ہوتا ہے تو مقابلہ کرنا ہمارے فرائض میں شامل ہے۔ میرے ملک کے سکھ‘ عیسائی اور ہندو کا بھی مجھ پر حق ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے چلاس گلگت بلتستان میں دہشتگردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم انسانی جانوں پر دہشتگردوں کا حملہ افسوسناک ہے، قیمتی انسانی جانوں کے قاتل کسی رعایت کے مستحق نہیں۔