• news

ایل ڈبلیو ایم سی کو ڈیجیٹل پر استوار کرنے کا اعادہ

کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ خوبصورتی اکٹھا کرکے سارے جہان کی جب کچھ نہ بن سکا تو" لاہور "بنادیا۔ تاریخی اہمیت کا حامل عدیم النظیر شہر لاہور اپنے اندر مختلف ثقافتوں کو سموئے ہوئے ہے۔ خوبصورت قدیم  عمارات ، باغوں کی آماجگاہیں ملکی و غیر ملکی سیاحوں کو مقناطیس کی مانند اپنی جانب متوجہ کرتی ہیں۔ لہذا لاہور شہر کی صفائی ستھرائی ایک بڑا چیلنج ہے۔روزانہ تقریباً ساڑھے پانچ ہزار ٹن کچرا پیدا کرنے والے لاہور شہر کو صاف رکھنے کی ذمہ دار لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی ماحول دوست انداز میں شہر بھر کے تمام داخلی خارجی راستوں، قبرستانوں، کمرشل مارکیٹوں، مساجد، عید گاہوں، تفریح گاہوں، پارکوں، گلی محلوں، کھلے پلاٹوں، مرکزی شاہراہوں اور اندرون لاہور کے ہر علاقے میں 15ہزار سے زائد ورک فورس اور 1400 سے زائد گاڑیاں تین شفٹوں میں کوڑا کرکٹ کی تلفی کو یقینی بنانے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کر رہیں۔
مذہبی جوش وخروش سے منائے گئے عیدین کے تہوار ہوں یا محرم الحرام کی عقیدت بھری مجالس، عرس ہوں یا میلے ٹھیلے،کرسمس کی خوشیاں ہوں یا جگمگاتی نیو ائیر نائٹ، پاکستان پریمئر لیگ کی رنگا رنگ تقریبات ہوں یا جشن بہاراں کے آنکھوں کو خیرہ کر دینے والے فیسٹیولز۔۔۔ ایل ڈبلیو ایم سی نے ہمیشہ اپنی ذمہ دارانہ قابلیت سے زیرو ویسٹ پالیسی کے تحت  لاہور کے حسن کو ماند نہیں پڑنے دیا۔ اقوام عالم میں ہر ہر شعبہ میں ٹیکنالوجی نے انقلاب برپا کر دیا ہے کہ عقل دنگ رہ جاتی ہے۔ وہی قومیں ترقی کے دھارے میں آ سکتی ہیں جو عوامی فلاح کے پیش نظر اداروں کو ٹیکنالوجی جیسے فن سے مزین کرتی ہیں۔ سی ای او ایل ڈبلیو ایم سی  بابر صاحب دین  وسائل کے درست استعمال و تعین پر مہارت تامہ رکھتے ہیں۔ نیز ان کی بصیرت افروز اصلاحات سے ایل ڈبلیو ایم سی کے ادارے کو مزید کمک مل رہی ہے۔ اسی باعث انتہائی قلیل عرصے میں ادارے کے لیے ان کی انتھک خدمات کی فہرست طویل ہے۔
روٹس آپٹیمائزیشن اور ڈیجیٹیلائزیشن کے لیے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا استعمال، ویسٹ سیگریگیشن کے فروغ کے لیے 3 بنز سسٹم،فیلڈ آپریشنز کی جدید ڈیجیٹل ایپلیکیشنز سے نگرانی، آپریشنل گاڑیوں کی ٹریکنگ، ڈیجیٹل انوینٹری سسٹم، کمپوسٹنگ کے لیے گرین چینل بنانا، سنٹرل کنٹرول روم کا قیام، ، اور ریونیو جنریشن میکانزم کی ڈیجیٹلائزیشن جیسے اقدامات عملی طور پر کر کے دکھائے۔
 ایل ڈبلیو ایم سی میں ڈیجیٹلائزیشن کا دور شروع ہو چکا ہے۔ ادارہ ایک مربوط سالڈ ویسٹ مینجمنٹ سسٹم کو لاگو کرنے اور جدید ٹیکنالوجی کو اپنانے کے لیے اصلاحات کر رہا ہے،گلبرگ ٹاؤن میں روٹ آپٹیمائزیشن کے پائلٹ پراجیکٹ کیلئے  بابر صاحب دین کی زیر سرپرستی ایل ڈبلیو ایم سی نے سنٹر فار اربن انفارمیشن، ٹیکنالوجی اینڈ پالیسی، LUMS یونیورسٹی کے ساتھ آرٹیفیشل انٹیلیجنس (مصنوعی ذہانت) کے ذریعے فلیٹ روٹ آپٹیمائزیشن اور ڈیجیٹلائزیشن کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔ LUMS یونیورسٹی کے تعاون سے گاڑیوں کے تمام راستوں کو مصنوعی ذہانت کی مدد سے بہتر بنایا گیا ہے۔ مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے، کلومیٹر اور گاڑیوں کی تعداد میں کمی کی گئی ہے جس کی بدولت ادارے میں ماہانہ تقریباً ڈیڑھ لاکھ لٹر سے 2 لاکھ لٹر فیول کی بچت یقینی بنائی گئی ہے۔
کوئی بھی ذی شعور انسان اس بات سے انکار نہیں کر سکتا کہ ترقی یافتہ ممالک نے ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ  بام عروج اس نسخہ سے حاصل کیا کہ وہاں کے اداروں کے عملہ کی حاضری کو سو فیصد ممکن بنایا جائے۔ اسی تناظر میں ایل ڈبلیو ایم سی کے سی ای او بابر صاحب دین نے فہم و فراست سے اپنی زیر نگرانی روزانہ کی بنیاد پر لائیو مانیٹرنگ کو یقینی بنا کر اور آپریشنل کارکردگی کو یقینی بنا کر بڑھانے پر سب سے ذیادہ فوکس کیا۔ ایل ڈبلیو ایم سی میں رائج چیک اینڈ بیلنس کے نظام کی وجہ سے اس امر کا اعادہ کیا گیا ہے کہ عملہ اپنی لائیو لوکیشن کارکردگی کی تصاویر، تاریخ و وقت مزید برآں سٹیمپ آفیشل گروپ میں شیئر کرنے کے ساتھ ساتھ اینڈرائیڈ بیسڈ جدید ایپلیکیشن کے ذریعے حاضری لگانے کا پابند بھی ہوگا۔ اس ٹیکنیکل طریقے سے حاضری میں نوے فیصد اضافہ و بہتری آئی جبکہ ایک ہزار سے زیادہ گھوسٹ ملازمین کی شناخت اور برطرفی میں معاونت ملی۔بابر صاحب دین کی خصوصی ہدایت پر ایل ڈبلیو ایم سی میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے ایل ڈبلیو ایم سی کے کنٹینرز اور گاڑیوں کے روٹس کی جی آئی ایس پر مبنی لائیو میپنگ پر کام شروع کر دیا گیاہے۔ گلبرگ ٹاؤن سے پائلٹ پراجیکٹ شروع ہو چکا ہے۔ پورے لاہور میں کنٹینر میپنگ مکمل کر لی گئی ہے جس کی بدولت ریئل ٹائم سٹیٹس دستیاب ہیں جبکہ وہیکل روٹس میپنگ بھی مکمل کر لی گئی ہے اور اسے VTMS (وہیکل ٹریکنگ مینجمنٹ سسٹم) سے منسلک کر دیا گیا ہے۔ ایل ڈبلیو ایم سی نے  اینڈرائیڈ پر مبنی ''ہاٹ اسپاٹ''  ایپلی کیشن بھی تیار کی ہے۔ ڈیجیٹل مانیٹرنگ ایپ کا ڈیش بورڈ تمام ہاٹ اسپاٹ علاقوں کی فہرست پر مشتمل ہے جہاں تمام کنٹینرز کی براہ راست نگرانی کے ساتھ کلیئرنس کا اصل ٹائم اور کنڈیشن دیکھی جا سکتی ہے۔ اس ایپلیکشن کی مدد سے کلیئرنس سے پہلے اور بعد کی تصاویر اپ لوڈ کر کے بہترین نگرانی کی جا رہی ہے۔ 
لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی غیر قانونی ڈمپنگ کرنے والے تمام رکشوں اور گاڑیوں کو TCPs پر رجسٹریشن اور مانیٹرنگ کیلئے ایک جدید ترین اینڈرائیڈ ایپلی کیشن متعارف کرانے جا رہی ہے۔یہ ایپلیکیشن ڈیٹا کے تجزیے، ویسٹ اکٹھا کرنے والی گاڑیوں کی نگرانی میں مدد کرے گی جو بالآخر سروس کی فراہمی کو بہتر بنائے گی۔

ای پیپر-دی نیشن