مقبوضہ کشمیر: محاصرے، تلاشی کارروائیاںجاری، مزید 3 افراد گرفتار
سری نگر (کے پی آئی) مقبوضہ جموںکشمیر کے راجوری اور پونچھ اضلاع کے سرحدی علاقوں میں بھارتی فورسز نے بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا ہے ۔ اس دوران تین افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ بھارتی فوج ، سی آر پی ایف اور جموں وکشمیر پولیس نے راجوری کے بدھل ، تھانہ منڈی ، سندر بنی اور کالاکوٹ علاقوں کو محاصرے میں لے کر لوگوں کے چلنے پھرنے پر پابندی عائد کی۔فورسز نے ایک وسیع العریض رہائشی اور جنگلی علاقوں کو سیل کر دیا ہے راجوری اور پونچھ کے متعدد علاقوں میں تلاشی آپریشن میں سندربنی کے مراد پورہ ، باتھنوئی، گھائی بھوال ، کالاکوٹ کے تتہ پانی بروہ ، منجا کوٹ کے گھامبر اور مغلان گاوں کو فوج اور پولیس نے مشترکہ طور پرمحاصرے میں لے لیا ہے ۔جبکہ ضلع کولگام میں سرینگر جموں ہائی وے پر حادثے میں ایک نجی کار مکمل طورپر جل کر خاکستر ہو گئی ہے۔ یہ حادثہ منگل کو ضلع کولگام میں شمسی پورہ کے قریب سرینگر-جموں ہائی وے پیش آیاجب آگ نے گاڑی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔دوسری جانب برطانوی روزنامے دی گارڈین نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں نریندر مودی اور کشمیر میں ان کی پالیسیوں کے ناقدین کو خاموش کرانے کے لیے انسداد دہشت گردی کے نام نہاد قانون کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ سرینگر سے دی گارڈین کے نمائندے آکاش حسین نے حال ہی میں رہا ہونیوالے کشمیری صحافی اور ویب نیوز پورٹل کشمیر والا کے ایڈیٹر فہد شاہ سے ملاقات کی ہے فہدشاہ کے خلاف قابض انتظامیہ کی انتقامی کارروائی مقبوضہ کشمیرمیں غیر جانبدار میڈیااورصحافیوں کو ہراساں کرنے کی ایک واضح مثال ہے۔